YouVersion Logo
تلاش

اعمال 1:12-25

اعمال 1:12-25 کِتابِ مُقادّس (URD)

قرِیباً اُسی وقت ہیرودِؔیس بادشاہ نے ستانے کے لِئے کلِیسیا میں سے بعض پر ہاتھ ڈالا۔ اور یُوحنّا کے بھائی یعقُوبؔ کو تلوار سے قتل کِیا۔ جب دیکھا کہ یہ بات یہُودِیوں کو پسند آئی تو پطرؔس کو بھی گرِفتار کر لِیا اور یہ عِیدِ فطِیر کے دِن تھے۔ اور اُس کو پکڑ کر قَید کِیا اور نِگہبانی کے لِئے چار چار سِپاہِیوں کے چار پہروں میں رکھّا اِس اِرادہ سے کہ فَسح کے بعد اُس کو لوگوں کے سامنے پیش کرے۔ پس قَید خانہ میں تو پطرؔس کی نِگہبانی ہو رہی تھی مگر کلِیسیا اُس کے لِئے بدل و جان خُدا سے دُعا کر رہی تھی۔ اور جب ہیرودؔیس اُسے پیش کرنے کو تھا تو اُسی رات پطرؔس دو زنجِیروں سے بندھا ہُؤا دو سِپاہِیوں کے درمِیان سوتا تھا اور پہرے والے دروازہ پر قَید خانہ کی نِگہبانی کر رہے تھے۔ کہ دیکھو خُداوند کا ایک فرِشتہ آ کھڑا ہُؤا اور اُس کوٹھری میں نُور چمک گیا اور اُس نے پطرس کی پسلی پر ہاتھ مار کر اُسے جگایا اور کہا کہ جلد اُٹھ! اور زنجِیریں اُس کے ہاتھوں میں سے کُھل پڑِیں۔ پِھر فرِشتہ نے اُس سے کہا کمر باندھ اور اپنی جُوتی پہن لے۔ اُس نے اَیسا ہی کِیا۔ پِھر اُس نے اُس سے کہا اپنا چوغہ پہن کر میرے پِیچھے ہو لے۔ وہ نِکل کر اُس کے پِیچھے ہو لِیا اور یہ نہ جانا کہ جو کُچھ فرِشتہ کی طرف سے ہو رہا ہے وہ واقِعی ہے بلکہ یہ سمجھا کہ رویا دیکھ رہا ہُوں۔ پس وہ پہلے اور دُوسرے حَلقہ میں سے نِکل کر اُس لوہے کے پھاٹک پر پُہنچے جو شہر کی طرف ہے۔ وہ آپ ہی اُن کے لِئے کُھل گیا۔ پس وہ نِکل کر کُوچہ کے اُس سِرے تک گئے اور فوراً فرِشتہ اُس کے پاس سے چلا گیا۔ اور پطرس نے ہوش میں آ کر کہا کہ اب مَیں نے سچ جان لِیا کہ خُداوند نے اپنا فرِشتہ بھیج کر مُجھے ہیرودؔیس کے ہاتھ سے چُھڑا لِیا اور یہُودی قَوم کی ساری اُمّید توڑ دی۔ اور اِس پر غَور کر کے اُس یُوحنّا کی ماں مریمؔ کے گھر آیا جو مرقس کہلاتا ہے۔ وہاں بُہت سے آدمی جمع ہو کر دُعا کر رہے تھے۔ جب اُس نے پھاٹک کی کھڑکی کھٹکھٹائی تو رُدی نام ایک لَونڈی آواز سُننے آئی۔ اور پطرؔس کی آواز پہچان کر خُوشی کے مارے پھاٹک نہ کھولا بلکہ دَوڑ کر اندر خبر کی کہ پطرس پھاٹک پر کھڑا ہے۔ اُنہوں نے اُس سے کہا تُو دِیوانی ہے لیکن وہ یقِین سے کہتی رہی کہ یُونہی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اُس کا فرِشتہ ہو گا۔ مگر پطرس کھٹکھٹاتا رہا۔ پس اُنہوں نے کِھڑکی کھولی اور اُس کو دیکھ کر حَیران ہو گئے۔ اُس نے اُنہیں ہاتھ سے اِشارہ کِیا کہ چُپ رہیں اور اُن سے بیان کِیا کہ خُداوند نے مُجھے اِس اِس طرح قَید خانہ سے نِکالا۔ پِھر کہا کہ یعقُوبؔ اور بھائِیوں کو اِس بات کی خبر کر دینا اور روانہ ہو کر دُوسری جگہ چلا گیا۔ جب صُبح ہُوئی تو سِپاہی بُہت گھبرائے کہ پطرؔس کیا ہُؤا۔ جب ہیرودیس نے اُس کی تلاش کی اور نہ پایا تو پہرے والوں کی تحقِیقات کر کے اُن کے قتل کا حُکم دِیا اور یہُودیہ کو چھوڑ کر قَیصرؔیہ میں جا رہا۔ اور وہ صُور اور صَیدا کے لوگوں سے نِہایت ناخُوش تھا۔ پس وہ ایک دِل ہو کر اُس کے پاس آئے اور بادشاہ کے حاجِب بلَستُس کو اپنی طرف کر کے صُلح چاہی۔ اِس لِئے کہ اُن کے مُلک کو بادشاہ کے مُلک سے رَسد پُہنچتی تھی۔ پس ہیرودؔیس ایک دِن مُقرّر کر کے اور شاہانہ پَوشاک پہن کر تختِ عدالت پر بَیٹھا اور اُن سے کلام کرنے لگا۔ لوگ پُکار اُٹھے کہ یہ تو خُدا کی آواز ہے نہ اِنسان کی۔ اُسی دَم خُدا کے فرِشتہ نے اُسے مارا۔ اِس لِئے کہ اُس نے خُدا کی تمجِید نہ کی اور وہ کِیڑے پڑ کر مَر گیا۔ مگر خُدا کا کلام ترقّی کرتا اور پَھیلتا گیا۔ اور برنباؔس اور ساؤُل اپنی خِدمت پُوری کر کے اور یُوحنّا کو جو مرقس کہلاتا ہے ساتھ لے کر یروشلِیم سے واپس آئے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں اعمال 12

اعمال 1:12-25 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

اُن ہی دِنوں ہیرودیسؔ بادشاہ نے جماعت کے، کچھ افراد کو گِرفتار کر لیا تاکہ اُنہیں اَذیّت پہنچائے۔ اَور یُوحنّؔا کے بھایٔی، یعقوب، کو تلوار سے قتل کروا دیا۔ جَب اُس نے دیکھا کہ یہُودیوں نے اِس بات کو پسند کیا، تو اُس نے عیدِفطیر کے دِنوں میں پطرس کو بھی گِرفتار کر لیا۔ پطرس کو گِرفتار کرنے کے بعد، ہیرودیسؔ نے اُنہیں قَید خانہ میں ڈلوادِیا، اَور نگہبانی کے لیٔے پہرہ داروں کے چار دستے مُقرّر کر دئیے۔ ہر دستہ چار چار سپاہیوں پر مُشتمل تھا۔ ہیرودیسؔ کا اِرادہ تھا کہ عیدِفسح کے بعد وہ آپ کو عوام کے سامنے حاضِر کرے گا۔ پطرس تو سخت قَید میں تھے مگر ساری جماعت آپ کے لیٔے خُدا سے دل و جان سے دعا میں مشغُول تھی۔ ہیرودیسؔ کے آپ کو لوگوں کے سامنے لانے سے ایک رات پہلے، جَب پطرس دو پہرہ داروں کے درمیان زنجیروں سے جکڑے ہویٔے پڑے سو رہے تھے، اَور سپاہی قَید خانہ کے دروازہ پر پہرہ دے رہے تھے۔ تو اَچانک خُداوؔند کا ایک فرشتہ ظاہر ہُوا اَور ساری کوٹھری مُنوّر ہو گئی۔ فرشتہ نے پطرس کے ایک طرف مارا آپ کو جگایا۔ اَور کہا، ”اُٹھ، جلدی کر“ اَور زنجیریں پطرس کی کلائیوں میں سے کھُل کر گرگئیں۔ فرشتہ نے پطرس سے کہا، ”اَپنی کمر باندھ اَور جُوتی پہن لے۔“ پطرس نے اَیسا ہی کیا۔ پھر کہا، اَپنی چوغہ پہن لے اَور میرے پیچھے پیچھے چَلا آ۔ پطرس اُس کے پیچھے پیچھے قَید خانہ سے باہر نِکل آئے، لیکن آپ کو مَعلُوم نہ تھا کہ فرشتہ جو کچھ کر رہا ہے وہ حقیقت ہے یا وہ کویٔی رُویا دیکھ رہے ہیں۔ وہ پہرہ کے پہلے اَور پھر دُوسرے حلقہ میں سے نِکل کر باہر آئے اَور لوہے کے پھاٹک کے پاس پہُنچے جو شہر کی طرف کھُلتا تھا۔ وہ پھاٹک اُن کے لیٔے اَپنے آپ ہی کھُل گیا، اَور وہ اُس میں سے گزرے۔ باہر نِکل کر کوچہ کے آخِر تک پہُنچے اَچانک فرشتہ پطرس کو چھوڑکر چَلا گیا۔ پطرس کے حواس دُرست ہویٔے تو وہ کہنے لگے، ”اَب مُجھے پُورا یقین ہو گیا کہ خُداوؔند نے اَپنے فرشتہ کو بھیج کر مُجھے ہیرودیسؔ کے پنجہ سے چھُڑا لیا اَور یُوں یہُودیوں کے اِرادہ کو ناکام کر دیا۔“ جَب وہ اِس واقعہ پر غور کرچُکے تو مریمؔ کے گھر آئے جو اُن یُوحنّؔا کی ماں تھیں جو مرقُسؔ کہلاتےتھے، جہاں بہت سے لوگ جمع ہوکر دعا کر رہے تھے۔ پطرس نے باہر کا دروازہ کھٹکھٹایا، تو ایک کنیز جِس کا نام رُدیؔ تھا دروازہ کھولنے آئی۔ جَب اُس نے پطرس کی آواز پہچان لی تو اِس قدر خُوش ہویٔی کہ دروازہ کھولے بغیر ہی واپس دوڑی آئی اَور کہنے لگی، ”پطرس باہر دروازہ پر ہیں!“ ”اُنہُوں نے کہا، کیا تو پاگل ہو گئی ہے،“ لیکن جَب اُس نے اِصرار کیا کہ وہ پطرس ہی ہیں تو وہ کہنے لگے، ”پطرس کا فرشتہ ہوگا۔“ لیکن پطرس باہر دروازہ کھٹکھٹاتےرہے۔ جَب اُنہُوں نے آکر دروازہ کھولا، تو پطرس کو دیکھ کر حیران رہ گیٔے۔ پطرس نے اُنہیں ہاتھ سے اِشارہ کیا کہ خاموش رہیں اَور پھر اَندر آکر سارا واقعہ کہہ سُنایا کہ کِس طرح خُداوؔند نے اُنہیں قَید خانہ سے باہر نکالا۔ آپ نے فرمایا، ”یعقوب اَور دُوسرے مَسیحی بھائیوں اَور بہنوں کو بھی اِس کی خبر کردینا“ اَور خُود کسی دُوسری جگہ کے لیٔے روانہ ہو گئے۔ صُبح ہوتے ہی، سپاہیوں میں ہنگامہ برپا ہُوا کہ پطرس کے ساتھ کیا ہُواہے۔ جَب ہیرودیسؔ نے آپ کی مُکمّل تلاش کی لیکن نہ پایا تو اُس نے پہرہ داروں کا مُعائنہ کیا اَور حُکم دیا کہ اُن کو سزائے موت دی جائے۔ تَب ہیرودیسؔ یہُودیؔہ سے قَیصؔریہ گیا اَور وہیں مُقیم رہا۔ ہیرودیسؔ، صُورؔ اَور صیؔدا کے لوگوں سے بڑا ناراض تھا، اِس لیٔے صیؔدا کے لوگ مِل کر اُس کے پاس آئے اَور بادشاہ کے ایک قابِل اِعتماد ذاتی خادِم بَلستُسؔ کو اَپنا حامی بنا کر بادشاہ سے صُلح کی درخواست کی کیونکہ اُنہیں بادشاہ کے مُلک سے رسد پہنچتی تھی۔ لہٰذا ہیرودیسؔ نے ایک دِن مُقرّر کیا، اَور اَپنا شاہی لباس پہنا اَور تختِ عدالت پر بَیٹھ کر لوگوں کو ایک عوامی خِطاب کیا۔ لوگوں نے سُنا تو پُکارنے لگے، ”یہ اِنسان کی نہیں بَلکہ کویٔی ایک معبُود کی آواز ہے۔“ چونکہ، ہیرودیسؔ نے خُدا کی تمجید نہ کی اِس لیٔے اُس پر اُسی دَم خُداوؔند کے فرشتہ کی اَیسی مار پڑی کہ اُس کے جِسم کو کیڑے کھاگئے اَور وہ مَر گیا۔ لیکن خُدا کا کلام ترقّی کرتا اَور پھیلتا چَلا گیا۔ جَب بَرنباسؔ اَور ساؤلؔ اَپنی خدمت کو جو اُن کے سُپرد کی گئی تھی پُورا کرچُکے، تو یروشلیمؔ سے واپس ہویٔے، اَور اُن کے ساتھ یُوحنّؔا کو جو مرقُسؔ کَہلاتے ہیں، اَپنے ساتھ لیتے آئے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں اعمال 12

اعمال 1:12-25 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

اُن دنوں میں بادشاہ ہیرودیس اگرپا جماعت کے کچھ ایمان داروں کو گرفتار کر کے اُن سے بدسلوکی کرنے لگا۔ اِس سلسلے میں اُس نے یعقوب رسول (یوحنا کے بھائی) کو تلوار سے قتل کروایا۔ جب اُس نے دیکھا کہ یہ حرکت یہودیوں کو پسند آئی ہے تو اُس نے پطرس کو بھی گرفتار کر لیا۔ اُس وقت بےخمیری روٹی کی عید منائی جا رہی تھی۔ اُس نے اُسے جیل میں ڈال کر چار دستوں کے حوالے کر دیا کہ اُس کی پہرا داری کریں (ہر دستے میں چار فوجی تھے)۔ خیال تھا کہ عید کے بعد ہی پطرس کو عوام کے سامنے کھڑا کر کے اُس کی عدالت کی جائے۔ یوں پطرس قیدخانے میں رہا۔ لیکن ایمان داروں کی جماعت لگاتار اُس کے لئے دعا کرتی رہی۔ پھر عدالت کا دن قریب آ گیا۔ پطرس رات کے وقت سو رہا تھا۔ اگلے دن ہیرودیس اُسے پیش کرنا چاہتا تھا۔ پطرس دو فوجیوں کے درمیان لیٹا ہوا تھا جو دو زنجیروں سے اُس کے ساتھ بندھے ہوئے تھے۔ دیگر فوجی دروازے کے سامنے پہرہ دے رہے تھے۔ اچانک ایک تیز روشنی کوٹھڑی میں چمک اُٹھی اور رب کا ایک فرشتہ پطرس کے سامنے آ کھڑا ہوا۔ اُس نے اُس کے پہلو کو جھٹکا دے کر اُسے جگا دیا اور کہا، ”جلدی کرو! اُٹھو!“ تب پطرس کی کلائیوں پر کی زنجیریں گر گئیں۔ پھر فرشتے نے اُسے بتایا، ”اپنے کپڑے اور جوتے پہن لو۔“ پطرس نے ایسا ہی کیا۔ فرشتے نے کہا، ”اب اپنی چادر اوڑھ کر میرے پیچھے ہو لو۔“ چنانچہ پطرس کوٹھڑی سے نکل کر فرشتے کے پیچھے ہو لیا اگرچہ اُسے اب تک سمجھ نہیں آئی تھی کہ جو کچھ ہو رہا ہے حقیقی ہے۔ اُس کا خیال تھا کہ مَیں رویا دیکھ رہا ہوں۔ دونوں پہلے پہرے سے گزر گئے، پھر دوسرے سے اور یوں شہر میں پہنچانے والے لوہے کے گیٹ کے پاس آئے۔ یہ خود بخود کھل گیا اور وہ دونوں نکل کر ایک گلی میں چلنے لگے۔ چلتے چلتے فرشتے نے اچانک پطرس کو چھوڑ دیا۔ پھر پطرس ہوش میں آ گیا۔ اُس نے کہا، ”واقعی، خداوند نے اپنے فرشتے کو میرے پاس بھیج کر مجھے ہیرودیس کے ہاتھ سے بچایا ہے۔ اب یہودی قوم کی توقع پوری نہیں ہو گی۔“ جب یہ بات اُسے سمجھ آئی تو وہ یوحنا مرقس کی ماں مریم کے گھر چلا گیا۔ وہاں بہت سے افراد جمع ہو کر دعا کر رہے تھے۔ پطرس نے گیٹ کھٹکھٹایا تو ایک نوکرانی دیکھنے کے لئے آئی۔ اُس کا نام رُدی تھا۔ جب اُس نے پطرس کی آواز پہچان لی تو وہ خوشی کے مارے گیٹ کو کھولنے کے بجائے دوڑ کر اندر چلی گئی اور بتایا، ”پطرس گیٹ پر کھڑے ہیں!“ حاضرین نے کہا، ”ہوش میں آؤ!“ لیکن وہ اپنی بات پر اَڑی رہی۔ پھر اُنہوں نے کہا، ”یہ اُس کا فرشتہ ہو گا۔“ اب تک پطرس باہر کھڑا کھٹکھٹا رہا تھا۔ چنانچہ اُنہوں نے گیٹ کو کھول دیا۔ پطرس کو دیکھ کر وہ حیران رہ گئے۔ لیکن اُس نے اپنے ہاتھ سے خاموش رہنے کا اشارہ کیا اور اُنہیں سارا واقعہ سنایا کہ خداوند مجھے کس طرح جیل سے نکال لایا ہے۔ ”یعقوب اور باقی بھائیوں کو بھی یہ بتانا،“ یہ کہہ کر وہ کہیں اَور چلا گیا۔ اگلی صبح جیل کے فوجیوں میں بڑی ہل چل مچ گئی کہ پطرس کا کیا ہوا ہے۔ جب ہیرودیس نے اُسے ڈھونڈا اور نہ پایا تو اُس نے پہرے داروں کا بیان لے کر اُنہیں سزائے موت دے دی۔ اِس کے بعد وہ یہودیہ سے چلا گیا اور قیصریہ میں رہنے لگا۔ اُس وقت وہ صور اور صیدا کے باشندوں سے نہایت ناراض تھا۔ اِس لئے دونوں شہروں کے نمائندے مل کر صلح کی درخواست کرنے کے لئے اُس کے پاس آئے۔ وجہ یہ تھی کہ اُن کی خوراک ہیرودیس کے ملک سے حاصل ہوتی تھی۔ اُنہوں نے بادشاہ کے محل کے انچارج بلستس کو اِس پر آمادہ کیا کہ وہ اُن کی مدد کرے اور بادشاہ سے ملنے کا دن مقرر کیا۔ جب وہ دن آیا تو ہیرودیس اپنا شاہی لباس پہن کر تخت پر بیٹھ گیا اور ایک علانیہ تقریر کی۔ عوام نے نعرے لگا لگا کر پکارا، ”یہ اللہ کی آواز ہے، انسان کی نہیں۔“ وہ ابھی یہ کہہ رہے تھے کہ رب کے فرشتے نے ہیرودیس کو مارا، کیونکہ اُس نے لوگوں کی پرستش قبول کر کے اللہ کو جلال نہیں دیا تھا۔ وہ بیمار ہوا اور کیڑوں نے اُس کے جسم کو کھا کھا کر ختم کر دیا۔ اِسی حالت میں وہ مر گیا۔ لیکن اللہ کا کلام بڑھتا اور پھیلتا گیا۔ اِتنے میں برنباس اور ساؤل انطاکیہ کا ہدیہ لے کر یروشلم پہنچ چکے تھے۔ اُنہوں نے پیسے وہاں کے بزرگوں کے سپرد کر دیئے اور پھر یوحنا مرقس کو ساتھ لے کر واپس چلے گئے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں اعمال 12