اعمال 27:11-30
اعمال 27:11-30 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
اُن ہی دِنوں میں کچھ نبی یروشلیمؔ سے انطاکِیہؔ پہُنچے۔ اَور اُن میں سے ایک نے جِن کا نام اَگَبُسؔ تھا، کھڑے ہوکر پاک رُوح کی ہدایت کے مُطابق یہ پیشین گوئی کی کہ ساری رُومی دُنیا میں ایک سخت قحط پڑے گا (قحط کا یہ واقعہ قَیصؔر کلودِیُسؔ کے عہد میں پیش آیاتھا)۔ لہٰذا شاگردوں، نے فیصلہ کیا کہ ہم میں سے ہر ایک اَپنی اَپنی مالی حیثیت کے مُطابق کچھ دے تاکہ یہُودیؔہ میں رہنے والے مَسیحی بھائیوں اَور بہنوں کی مدد کی جائے۔ پس اُنہُوں نے، کچھ عَطیّہ کی رقم جمع کی اَور بَرنباسؔ اَور ساؤلؔ کے ہاتھ یروشلیمؔ میں بُزرگوں کے پاس بِھجوادی۔
اعمال 27:11-30 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
اُن دنوں کچھ نبی یروشلم سے آ کر انطاکیہ پہنچ گئے۔ ایک کا نام اگبس تھا۔ وہ کھڑا ہوا اور روح القدس کی معرفت پیش گوئی کی کہ روم کی پوری مملکت میں سخت کال پڑے گا۔ (یہ بات اُس وقت پوری ہوئی جب شہنشاہ کلودیُس کی حکومت تھی۔) اگبس کی بات سن کر انطاکیہ کے شاگردوں نے فیصلہ کیا کہ ہم میں سے ہر ایک اپنی مالی گنجائش کے مطابق کچھ دے تاکہ اُسے یہودیہ میں رہنے والے بھائیوں کی امداد کے لئے بھیجا جا سکے۔ اُنہوں نے اپنے اِس ہدیئے کو برنباس اور ساؤل کے سپرد کر کے وہاں کے بزرگوں کو بھیج دیا۔
اعمال 27:11-30 کِتابِ مُقادّس (URD)
اُن ہی دِنوں میں چند نبی یروشلِیم سے انطاکِیہ میں آئے۔ اُن میں سے ایک نے جِس کا نام اَگَبُس تھا کھڑے ہو کر رُوح کی ہِدایت سے ظاہِر کِیا کہ تمام دُنیا میں بڑا کال پڑے گا اور یہ کلَودِؔیُس کے عہد میں واقِع ہُؤا۔ پس شاگِردوں نے تجوِیز کی کہ اپنے اپنے مقدُور کے مُوافِق یہُودیہ میں رہنے والے بھائِیوں کی خِدمت کے لِئے کُچھ بھیجیں۔ چُنانچہ اُنہوں نے اَیسا ہی کِیا اور برنباؔس اور ساؤُل کے ہاتھ بزُرگوں کے پاس بھیجا۔