۲-تیمُتھیُس 2:3-7
۲-تیمُتھیُس 2:3-7 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
لوگ خُود غرض، زَر دوست، شیخی باز، مغروُر، بدگو، ماں باپ کے نافرمان، ناشُکرے، ناپاک، مَحَبّت سے خالی، مُعاف نہ کرنے والے، تہمت لگانے والے، بے ضَبط، وحشی، نیکی کے دُشمن، غدّار، بے حیا، مغروُر، خُدا کی نِسبَت عیش و عشرت کو زِیادہ پسند کرنے والے ہوں گے۔ وہ بظاہر خُداپرست زندگی تو گُزاریں گے لیکن حقیقی خُداپرست زندگی کی قُوّت کا اِنکار کریں گے۔ اَیسے اِنسانوں سے کنارہ کرنا۔ اِن ہی میں سے بعض اَیسے بھی ہیں جو گھروں میں دبے پاؤں گھُس آتے ہیں اَور بے وقُوف اَور چھچھوری عورتوں کو اَپنے قبضہ میں کرلیتے ہیں جو گُناہوں میں دبی ہوتی ہیں اَور ہر طرح کی بُری خواہِشوں کا شِکار بنی رہتی ہیں۔ یہ عورتیں ہر وقت تعلیم تو پاتی رہتی ہیں مگر حق کی پہچان تک کبھی نہیں پہُنچ سکتیں۔
۲-تیمُتھیُس 2:3-7 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
لوگ خود پسند اور پیسوں کے لالچی ہوں گے۔ وہ شیخی باز، مغرور، کفر بکنے والے، ماں باپ کے نافرمان، ناشکرے، بےدین اور محبت سے خالی ہوں گے۔ وہ صلح کرنے کے لئے تیار نہیں ہوں گے، دوسروں پر تہمت لگائیں گے، عیاش اور وحشی ہوں گے اور بھلائی سے نفرت رکھیں گے۔ وہ نمک حرام، غیرمحتاط اور غرور سے پھولے ہوئے ہوں گے۔ اللہ سے محبت رکھنے کے بجائے اُنہیں عیش و عشرت پیاری ہو گی۔ وہ بظاہر خدا ترس زندگی گزاریں گے، لیکن حقیقی خدا ترس زندگی کی قوت کا انکار کریں گے۔ ایسوں سے کنارہ کریں۔ اُن میں سے کچھ لوگ گھروں میں گھس کر کمزور خواتین کو اپنے جال میں پھنسا لیتے ہیں، ایسی خواتین کو جو اپنے گناہوں تلے دبی ہوئی ہیں اور جنہیں کئی طرح کی شہوتیں چلاتی ہیں۔ گو یہ ہر وقت تعلیم حاصل کرتی رہتی ہیں توبھی سچائی کو جاننے تک کبھی نہیں پہنچ سکتیں۔
۲-تیمُتھیُس 2:3-7 کِتابِ مُقادّس (URD)
کیونکہ آدمی خُودغرض۔ زر دوست۔ شیخی باز۔ مغرُور۔ بدگو۔ ماں باپ کے نافرمان۔ ناشُکر۔ ناپاک۔ طبعی مُحبّت سے خالی۔ سنگ دِل۔ تُہمت لگانے والے۔ بے ضبط۔ تُند مِزاج۔ نیکی کے دُشمن۔ دغاباز۔ ڈِھیٹھ۔ گُھمنڈ کرنے والے۔ خُدا کی نِسبت عَیش و عِشرت کو زِیادہ دوست رکھنے والے ہوں گے۔ وہ دِین داری کی وضع تو رکھّیں گے مگر اُس کے اثر کو قبُول نہ کریں گے اَیسوں سے بھی کنارہ کرنا۔ اِن ہی میں سے وہ لوگ ہیں جو گھروں میں دبے پاؤں گُھس آتے ہیں اور اُن چھچھوری عَورتوں کو قابُو میں کر لیتے ہیں جو گُناہوں میں دبی ہُوئی ہیں اور طرح طرح کی خواہِشوں کے بس میں ہیں۔ اور ہمیشہ تعلِیم پاتی رہتی ہیں مگر حق کی پہچان تک کبھی نہیں پُہنچتِیں۔