۲-تیمُتھیُس 15:2-19
۲-تیمُتھیُس 15:2-19 کِتابِ مُقادّس (URD)
اپنے آپ کو خُدا کے سامنے مقبُول اور اَیسے کام کرنے والے کی طرح پیش کرنے کی کوشِش کر جِس کو شرمِندہ ہونا نہ پڑے اور جو حق کے کلام کو درُستی سے کام میں لاتا ہو۔ لیکن بیہُودہ بکواس سے پرہیز کر کیونکہ اَیسے شخص اَور بھی بے دِینی میں ترقّی کریں گے۔ اور اُن کا کلام آکِلہ کی طرح کھاتا چلا جائے گا۔ ہُمِنِیُس اور فِلیتُس اُن ہی میں سے ہیں۔ وہ یہ کہہ کر کہ قِیامت ہو چُکی ہے حق سے گُمراہ ہو گئے ہیں اور بعض کا اِیمان بِگاڑتے ہیں۔ تَو بھی خُدا کی مضبُوط بُنیاد قائِم رہتی ہے اور اُس پر یہ مُہر ہے کہ خُداوند اپنوں کو پہچانتا ہے اور جو کوئی خُداوند کا نام لیتا ہے ناراستی سے باز رہے۔
۲-تیمُتھیُس 15:2-19 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
خُود کو خُدا کے سامنے مقبُول اَور اَیسے کام کرنے والے کی طرح پیش کرنے کی کوشش کر جسے شرمندہ نہ ہونا پڑے، اَورجو حق کے کلام کو دُرستی سے کام میں لاتا ہو۔ لیکن بےہوُدہ بکواس سے پرہیز کر، کیونکہ جو لوگ اِس میں شامل ہوتے ہیں وہ اَور بھی زِیادہ بے دینی میں ترقّی کریں گے۔ اَور اُن کی تعلیم سرطان کی طرح پھیل جایٔےگی۔ ہِمنِیُسؔ اَور فِلیتُسؔ اُن ہی میں سے ہیں۔ جو یہ کہتے ہیں کہ قیامت آ چُکی ہے اَور یُوں وہ خُود حق سے گُمراہ ہوکر بعض لوگوں کا ایمان بِگاڑ رہے ہیں۔ تو بھی خُدا کی مضبُوط بُنیاد قائِم رہتی ہے اَور اُس پر اِن الفاظ کی مُہر لگی ہُوئی ہے: ”خُداوؔند اَپنوں کو پہچانتے ہیں،“ اَور ”جو کویٔی خُداوؔند کا نام لیتا ہے وہ ناراستی سے بعض رہے۔“
۲-تیمُتھیُس 15:2-19 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
اپنے آپ کو اللہ کے سامنے یوں پیش کرنے کی پوری کوشش کریں کہ آپ مقبول ثابت ہوں، کہ آپ ایسا مزدور نکلیں جسے اپنے کام سے شرمانے کی ضرورت نہ ہو بلکہ جو صحیح طور پر اللہ کا سچا کلام پیش کرے۔ دنیاوی بکواس سے باز رہیں۔ کیونکہ جتنا یہ لوگ اِس میں پھنس جائیں گے اُتنا ہی بےدینی کا اثر بڑھے گا اور اُن کی تعلیم کینسر کی طرح پھیل جائے گی۔ اِن لوگوں میں ہمنیُس اور فلیتس بھی شامل ہیں جو سچائی سے ہٹ گئے ہیں۔ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ مُردوں کے جی اُٹھنے کا عمل ہو چکا ہے اور یوں بعض ایک کا ایمان تباہ ہو گیا ہے۔ لیکن اللہ کی ٹھوس بنیاد قائم رہتی ہے اور اُس پر اِن دو باتوں کی مُہر لگی ہے، ”خداوند نے اپنے لوگوں کو جان لیا ہے“ اور ”جو بھی سمجھے کہ مَیں خداوند کا پیروکار ہوں وہ ناراستی سے باز رہے۔“