۲-پطرس 12:1-21
۲-پطرس 12:1-21 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
اِس لیٔے میں تُمہیں ہمیشہ اِن باتوں کو یاد دلاتا رہُوں گا، حالانکہ تُم اِن سے واقف ہو اَور مضبُوطی سے اُس حق پر قائِم ہو، جو تُمہیں حاصل ہے۔ بَلکہ میں اَپنا فرض سمجھتا ہُوں کہ جَب تک میں اِس جِسمانی خیمہ میں زندہ ہُوں، اِن باتوں کو یاد دلا دلا کر تُمہیں اُبھارنا واجب سمجھتا ہُوں، کیونکہ ہمارے خُداوؔند عیسیٰ المسیؔح کے قول کے مُطابق، میں جانتا ہُوں کہ میرے جِسمانی خیمہ کے گِرائے جانے کا وقت جلد آنے والا ہے۔ لہٰذا میں پُوری کوشش کروں گا کہ میرے اِنتقال کے بعد بھی تُم اِن باتوں کو ہمیشہ یاد رکھ سکو۔ کیونکہ جَب ہم نے اَپنے خُداوؔند عیسیٰ المسیؔح کی قُدرت اَور اُن کی آمد کے بارے میں تُمہیں واقف کیا تھا، تو دغابازی سے گڑھے ہویٔے قِصّوں کا سہارا نہیں لیا تھا بَلکہ ہم نے اُن کی عظمت کو خُود اَپنی آنکھوں سے دیکھا تھا۔ جَب المسیؔح نے خُدا باپ سے عزّت اَور جلال پایا اَور اُس افضل جلال میں سے حُضُور کے لیٔے یہ آواز آئی، ”یہ میرا پیارا بیٹا ہے، جِس سے میں مَحَبّت رکھتا ہُوں اَور جِس سے میں بہت خُوش ہُوں۔“ اَور جَب ہم حُضُور کے ساتھ اُس مُقدّس پہاڑ پر مَوجُود تھے تو ہم نے خُود یہ آواز آسمان سے آتی ہُوئی سُنی تھی۔ اَور اُس تجربہ سے زِیادہ ہمارے پاس نَبیوں کا وہ کلام ہے جو بڑا مُعتبر ہے اَور تُم اَچھّا کرتے ہو جو یہ سمجھ کر اُس پر غور کرتے رہتے ہو کہ وہ ایک چراغ ہے جو تاریکی میں رَوشنی دیتاہے جَب تک صُبح نہ ہو اَور صُبح کا سِتارا المسیؔح تمہارے دلوں میں چمکنے نہ لگے۔ مگر سَب سے پہلے یہ جان لو کہ کِتاب مُقدّس کی کویٔی بھی نبُوّت کی بات کی تفسیر اَپنے ذاتی طور پر نہیں کر سَکتا۔ کیونکہ نبُوّت کی کویٔی بھی بات اِنسان کی اَپنی خواہش سے کبھی نہیں ہُوئی بَلکہ لوگ پاک رُوح کے اِلہام سے خُدا کی طرف سے بولتے تھے۔
۲-پطرس 12:1-21 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
اِس لئے مَیں ہمیشہ آپ کو اِن باتوں کی یاد دلاتا رہوں گا، حالانکہ آپ اِن سے واقف ہیں اور مضبوطی سے اُس سچائی پر قائم ہیں جو آپ کو ملی ہے۔ بلکہ مَیں اپنا فرض سمجھتا ہوں کہ جتنی اَور دیر مَیں جسم کی اِس جھونپڑی میں رہتا ہوں آپ کو اِن باتوں کی یاد دلانے سے اُبھارتا رہوں۔ کیونکہ مجھے معلوم ہے کہ اب میری یہ جھونپڑی جلد ہی ڈھا دی جائے گی۔ ہمارے خداوند عیسیٰ مسیح نے بھی مجھ پر یہ ظاہر کیا تھا۔ لیکن مَیں پوری کوشش کروں گا کہ میرے کوچ کر جانے کے بعد بھی آپ ہر وقت اِن باتوں کو یاد رکھ سکیں۔ کیونکہ جب ہم نے آپ کو اپنے اور آپ کے خداوند مسیح کی قدرت اور آمد کے بارے میں بتایا تو ہم چالاکی سے گھڑے قصے کہانیوں پر انحصار نہیں کر رہے تھے بلکہ ہم نے یہ گواہوں کی حیثیت سے بتایا۔ کیونکہ ہم نے اپنی ہی آنکھوں سے اُس کی عظمت دیکھی تھی۔ ہم موجود تھے جب اُسے خدا باپ سے عزت و جلال ملا، جب ایک آواز نے اللہ کی پُرجلال شان سے آ کر کہا، ”یہ میرا پیارا فرزند ہے جس سے مَیں خوش ہوں۔“ جب ہم اُس کے ساتھ مُقدّس پہاڑ پر تھے تو ہم نے خود یہ آواز آسمان سے آتی سنی۔ اِس تجربے کی بنا پر ہمارا نبیوں کے پیغام پر اعتماد زیادہ مضبوط ہے۔ آپ اچھا کریں گے اگر اِس پر خوب دھیان دیں۔ کیونکہ یہ کسی تاریک جگہ میں روشنی کی مانند ہے جو اُس وقت تک چمکتی رہے گی جب تک پَو پھٹ کر صبح کا ستارہ آپ کے دلوں میں طلوع نہ ہو جائے۔ سب سے بڑھ کر آپ کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ کلامِ مُقدّس کی کوئی بھی پیش گوئی نبی کی اپنی ہی تفسیر سے پیدا نہیں ہوتی۔ کیونکہ کوئی بھی پیش گوئی کبھی بھی انسان کی تحریک سے وجود میں نہیں آئی بلکہ پیش گوئی کرتے وقت انسانوں نے روح القدس سے تحریک پا کر اللہ کی طرف سے بات کی۔
۲-پطرس 12:1-21 کِتابِ مُقادّس (URD)
اِس لِئے مَیں تُمہیں یہ باتیں یاد دِلانے کو ہمیشہ مُستعِد رہُوں گا اگرچہ تُم اُن سے واقِف اور اُس حق بات پر قائِم ہو جو تُمہیں حاصِل ہے۔ اور جب تک مَیں اِس خَیمہ میں ہُوں تُمہیں یاد دِلا دِلا کر اُبھارنا اپنے اُوپر واجِب سمجھتا ہُوں۔ کیونکہ ہمارے خُداوند یِسُوعؔ مسِیح کے بتانے کے مُوافِق مُجھے معلُوم ہے کہ میرے خَیمہ کے گِرائے جانے کا وقت جلد آنے والا ہے۔ پس مَیں اَیسی کوشِش کرُوں گا کہ میرے اِنتِقال کے بعد تُم اِن باتوں کو ہمیشہ یاد رکھ سکو۔ کیونکہ جب ہم نے تُمہیں اپنے خُداوند یِسُوعؔ مسِیح کی قُدرت اور آمد سے واقِف کِیا تھا تو دغابازی کی گھڑی ہُوئی کہانِیوں کی پَیروی نہیں کی تھی بلکہ خُود اُس کی عظمت کو دیکھا تھا۔ کہ اُس نے خُدا باپ سے اُس وقت عِزّت اور جلال پایا جب اُس افضل جلال میں سے اُسے یہ آواز آئی کہ یہ میرا پِیارا بیٹا ہے جِس سے مَیں خُوش ہُوں۔ اور جب ہم اُس کے ساتھ مُقدّس پہاڑ پر تھے تو آسمان سے یِہی آواز آتی سُنی۔ اور ہمارے پاس نبِیوں کا وہ کلام ہے جو زِیادہ مُعتبر ٹھہرا اور تُم اچّھا کرتے ہو جو یہ سمجھ کر اُس پر غَور کرتے ہو کہ وہ ایک چراغ ہے جو اندھیری جگہ میں رَوشنی بخشتا ہے جب تک پَو نہ پھٹے اور صُبح کا سِتارہ تُمہارے دِلوں میں نہ چمکے۔ اور پہلے یہ جان لو کہ کِتابِ مُقدّس کی کِسی نبُوّت کی بات کی تاوِیل کِسی کے ذاتی اِختیار پر مَوقُوف نہیں۔ کیونکہ نبُوّت کی کوئی بات آدمی کی خواہِش سے کبھی نہیں ہُوئی بلکہ آدمی رُوحُ القُدس کی تحرِیک کے سبب سے خُدا کی طرف سے بولتے تھے۔