۲-کُرِنتِھیوں 5:3-11
۲-کُرِنتِھیوں 5:3-11 کِتابِ مُقادّس (URD)
یہ نہیں کہ بذاتِ خُود ہم اِس لائِق ہیں کہ اپنی طرف سے کُچھ خیال بھی کر سکیں بلکہ ہماری لِیاقت خُدا کی طرف سے ہے۔ جِس نے ہم کو نئے عہد کے خادِم ہونے کے لائِق بھی کِیا۔ لفظوں کے خادِم نہیں بلکہ رُوح کے کیونکہ لفظ مار ڈالتے ہیں مگر رُوح زِندہ کرتی ہے۔ اور جب مَوت کا وہ عہد جِس کے حرُوف پتّھروں پر کھودے گئے تھے اَیسا جلال والا ہُؤا کہ بنی اِسرائیل مُوسیٰ کے چِہرے پر اُس جلال کے سبب سے جو اُس کے چہرے پر تھا غَور سے نظر نہ کر سکے حالانکہ وہ گھٹتا جاتا تھا۔ تو رُوح کا عہد تو ضرُور ہی جلال والا ہو گا۔ کیونکہ جب مُجرِم ٹھہرانے والا عہد جلال والا تھا تو راست بازی کا عہد تو ضرُور ہی جلال والا ہو گا۔ بلکہ اِس صُورت میں وہ جلال والا اِس بے اِنتِہا جلال کے سبب سے بے جلال ٹھہرا۔ کیونکہ جب مِٹنے والی چِیز جلال والی تھی تو باقی رہنے والی چِیز تو ضرُور ہی جلال والی ہو گی۔
۲-کُرِنتِھیوں 5:3-11 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
یہ بات نہیں کہ خُود ہم میں کویٔی لیاقت ہے کہ ہم اَیسا خیال کریں بَلکہ ہماری لیاقت خُدا کی عطا کَردہ ہے۔ جِس نے ہمیں نئے عہد کے خادِم ہونے کے لائق بھی کیا۔ تحریری نظام کے نہیں بَلکہ رُوح کے خادِم ہیں؛ کیونکہ تحریری نظام مار ڈالتا ہے، مگر پاک رُوح زندگی عطا کرتی ہے۔ جِس وقت موت کے عہد کے حُروف پتّھر کی تختیِوں پر کَندہ کرکے، حضرت مُوسیٰ کو دئیے گیٔے، تو اُن کا چہرہ جلال سے پُرہو گیا، اَور بنی اِسرائیلؔ اُسے دیکھنے کی تاب نہ لا سکے، حالانکہ وہ جلال گھٹتا جا رہاتھا، تو کیا پاک رُوح کا عہد اُس سے کہیں بڑھ کر جلال والا نہ ہوگا؟ جَب مُجرم ٹھہرانے والا عہد جلال والا ہے تو راستباز ٹھہرانے والا عہد یقینی طور پر زِیادہ جلال والا کیوں نہ ہوگا؟ جو شَے کسی وقت جلال والی تھی، اَب بے اِنتہا جلال والی شَے کے مُقابلہ میں کچھ بھی نہیں۔ کیونکہ جَب مٹنے والی چیز جلالی تھی، تو اَبد تک قائِم رہنے والی چیز کِس قدر زِیادہ جلال والی ہوگی!
۲-کُرِنتِھیوں 5:3-11 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
ہمارے اندر تو کچھ نہیں ہے جس کی بنا پر ہم دعویٰ کر سکتے کہ ہم یہ کام کرنے کے لائق ہیں۔ نہیں، ہماری لیاقت اللہ کی طرف سے ہے۔ اُسی نے ہمیں نئے عہد کے خادم ہونے کے لائق بنا دیا ہے۔ اور یہ عہد لکھی ہوئی شریعت پر مبنی نہیں ہے بلکہ روح پر، کیونکہ لکھی ہوئی شریعت کے اثر سے ہم مر جاتے ہیں جبکہ روح ہمیں زندہ کر دیتا ہے۔ شریعت کے حروف پتھر کی تختیوں پر کندہ کئے گئے اور جب اُسے دیا گیا تو اللہ کا جلال ظاہر ہوا۔ یہ جلال اِتنا تیز تھا کہ اسرائیلی موسیٰ کے چہرے کو لگاتار دیکھ نہ سکے۔ اگر اُس چیز کا جلال اِتنا تیز تھا جو اب منسوخ ہے تو کیا روح کے نظام کا جلال اِس سے کہیں زیادہ نہیں ہو گا؟ اگر پرانا نظام جو ہمیں مجرم ٹھہراتا تھا جلالی تھا تو پھر نیا نظام جو ہمیں راست باز قرار دیتا ہے کہیں زیادہ جلالی ہو گا۔ ہاں، پہلے نظام کا جلال نئے نظام کے زبردست جلال کی نسبت کچھ بھی نہیں ہے۔ اور اگر اُس پرانے نظام کا جلال بہت تھا جو اب منسوخ ہے تو پھر اُس نئے نظام کا جلال کہیں زیادہ ہو گا جو قائم رہے گا۔