YouVersion Logo
تلاش

۲-کُرِنتِھیوں 16:11-33

۲-کُرِنتِھیوں 16:11-33 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

میں پھر کہتا ہُوں: کویٔی مُجھے بے وقُوف نہ سمجھے۔ لیکن اگر تُم مُجھے بے وقُوف سمجھتے ہو، تو بھی میری سُن لو تاکہ میں بھی تھوڑا سا فخر کر سکوں۔ میں جو کچھ کہہ رہا ہُوں وہ خُداوؔند کی طرح نہیں بَلکہ ایک بے وقُوف کی طرح کہہ رہا ہُوں، جو اَپنے آپ پر فخر کرنے کی جُرأت کرتا ہے۔ جَب بہت سے لوگ دُنیوی باتوں کی بنا پر فخر کرتے ہیں، تو میں بھی کروں گا۔ تُم عقلمند ہوتے ہویٔے بھی بے وقُوفوں کی باتیں بخُوشی سُن لیتے ہو! درحقیقت، اگر کویٔی تُمہیں غُلام بناتا ہے یا تُمہیں لُوٹتا ہے، یا تُمہیں فریب دیتاہے یا تُم پر رُعب جماتا ہے، اَور تھپّڑ رسیِد کرتا ہے تو تُم یہ بھی برداشت کرلیتے ہو۔ مُجھے شرم آتی ہے کہ ہم اَیسوں کے مُقابلہ میں بَڑے کمزور نکلے! اگر کسی کو کسی بات پر فخر کرنے کی جُرأت ہے تو اَیسی جُرأت مُجھے بھی ہے۔ یہ بات میں کسی بے وقُوف کی طرح کہہ رہا ہُوں۔ کیا وُہی عِبرانی ہیں؟ میں بھی تو ہُوں۔ کیا وُہی اِسرائیلی ہیں؟ میں بھی تو ہُوں۔ کیا وُہی حضرت اِبراہیمؔ کی نَسل ہیں؟ میں بھی تو ہُوں۔ کیا وُہی، المسیؔح کے خادِم ہیں؟ میں اُن سے بڑھ کر ہُوں (میرا یہ کہنا پاگل پن سہی۔) میں نے اُن سے بڑھ کر محنت کی ہے، اُن سے زِیادہ قَید کاٹی ہے، اُن سے کہیں زِیادہ کوڑے کھائے ہیں۔ میں نے کیٔی بار موت کا سامنا کیا ہے۔ میں نے یہُودیوں کے ہاتھوں پانچ دفعہ ایک کم چالیس، کوڑے کھائے۔ تین دفعہ رُومیوں نے مُجھے چھڑیوں سے پِیٹا، ایک دفعہ سنگسار بھی کیا، تین دفعہ جہاز کی تباہی کا سامنا کیا، ایک دِن اَور ایک رات کھُلے سمُندر میں بہتا پھرا، میں اَپنے سفر کے دَوران بارہا دریاؤں کے خطروں میں، ڈاکوؤں کے خطروں میں، اَپنی قوم کے اَور غَیریہُودیوں کے، شہر کے، بیابان کے، سمُندر کے خطروں میں؛ جھُوٹے مُومِنِین بھائیوں کے خطروں میں گھِرا رہا ہُوں۔ میں نے محنت کی ہے، مشقّت سے کام لیا ہے، اکثر نیند کے بغیر رہا ہُوں؛ میں نے بھُوک پیاس برداشت کرکے اکثر فاقہ کیا؛ میں نے سردی میں بغیر کپڑوں کے گزارا کیا ہے۔ کیٔی اَور باتوں کے علاوہ، تمام جماعتوں کی فکر کا بوجھ مُجھے ستاتا رہا ہے۔ کِس کی کمزوری سے میں کمزور نہیں ہوتا، اَور کِس کے گُناہوں میں مبتلا ہونے پر میرا دل نہیں دُکھتا؟ اگر مُجھے فخر کرنا ہی ہے، تو میں اُن باتوں پر فخر کروں گا جو میری کمزوری کو ظاہر کرتی ہیں۔ خُداوؔند عیسیٰ کا خُدا اَور باپ، اُس کی ہمیشہ تمجید ہو، جانتا ہے کہ میں جھُوٹ نہیں بول رہا ہُوں۔ دَمشق کے شہر کے حاکم نے جو اَرِتاسؔ بادشاہ کے ماتحت تھا، شہر کے پھاٹکوں پر پہرہ بِٹھا رکھا تھا تاکہ مُجھے گِرفتار کر لیا جائے۔ لیکن مُجھے ٹوکرے میں بِٹھا کر شہر کی دیوار کی ایک کھڑکی سے باہر نیچے اُتار دیا گیا، اَور یُوں میں اُس کے ہاتھ سے بچ نکلا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں ۲-کُرِنتِھیوں 11

۲-کُرِنتِھیوں 16:11-33 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

مَیں دوبارہ کہتا ہوں کہ کوئی مجھے احمق نہ سمجھے۔ لیکن اگر آپ یہ سوچیں بھی تو کم از کم مجھے احمق کی حیثیت سے قبول کریں تاکہ مَیں بھی تھوڑا بہت اپنے آپ پر فخر کروں۔ اصل میں جو کچھ مَیں اب بیان کر رہا ہوں وہ خداوند کو پسند نہیں ہے، بلکہ مَیں احمق کی طرح بات کر رہا ہوں۔ لیکن چونکہ اِتنے لوگ جسمانی طور پر فخر کر رہے ہیں اِس لئے مَیں بھی فخر کروں گا۔ بےشک آپ خود اِتنے دانش مند ہیں کہ آپ احمقوں کو خوشی سے برداشت کرتے ہیں۔ ہاں، بلکہ آپ یہ بھی برداشت کرتے ہیں جب لوگ آپ کو غلام بناتے، آپ کو لُوٹتے، آپ سے غلط فائدہ اُٹھاتے، نخرے کرتے اور آپ کو تھپڑ مارتے ہیں۔ یہ کہہ کر مجھے شرم آتی ہے کہ ہم اِتنے کمزور تھے کہ ہم ایسا نہ کر سکے۔ لیکن اگر کوئی کسی بات پر فخر کرنے کی جرأت کرے (مَیں احمق کی سی بات کر رہا ہوں) تو مَیں بھی اُتنی ہی جرأت کروں گا۔ کیا وہ عبرانی ہیں؟ مَیں بھی ہوں۔ کیا وہ اسرائیلی ہیں؟ مَیں بھی ہوں۔ کیا وہ ابراہیم کی اولاد ہیں؟ مَیں بھی ہوں۔ کیا وہ مسیح کے خادم ہیں؟ (اب تو مَیں گویا بےخود ہو گیا ہوں کہ اِس طرح کی باتیں کر رہا ہوں!) مَیں اُن سے زیادہ مسیح کی خدمت کرتا ہوں۔ مَیں نے اُن سے کہیں زیادہ محنت مشقت کی، زیادہ دفعہ جیل میں رہا، میرے زیادہ سختی سے کوڑے لگائے گئے اور مَیں بار بار مرنے کے خطروں میں رہا ہوں۔ مجھے یہودیوں سے پانچ دفعہ 39 کوڑوں کی سزا ملی ہے۔ تین دفعہ رومیوں نے مجھے لاٹھی سے مارا۔ ایک بار مجھے سنگسار کیا گیا۔ جب مَیں سمندر میں سفر کر رہا تھا تو تین مرتبہ میرا جہاز تباہ ہوا۔ ہاں، ایک دفعہ مجھے جہاز کے تباہ ہونے پر ایک پوری رات اور دن سمندر میں گزارنا پڑا۔ میرے بےشمار سفروں کے دوران مجھے کئی طرح کے خطروں کا سامنا کرنا پڑا، دریاؤں اور ڈاکوؤں کا خطرہ، اپنے ہم وطنوں اور غیریہودیوں کے حملوں کا خطرہ۔ جہاں بھی مَیں گیا ہوں وہاں یہ خطرے موجود رہے، خواہ مَیں شہر میں تھا، خواہ غیرآباد علاقے میں یا سمندر میں۔ جھوٹے بھائیوں کی طرف سے بھی خطرے رہے ہیں۔ مَیں نے جاں فشانی سے سخت محنت مشقت کی ہے اور کئی رات جاگتا رہا ہوں، مَیں بھوکا اور پیاسا رہا ہوں، مَیں نے بہت روزے رکھے ہیں۔ مجھے سردی اور ننگے پن کا تجربہ ہوا ہے۔ اور یہ اُن فکروں کے علاوہ ہے جو مَیں خدا کی تمام جماعتوں کے لئے محسوس کرتا ہوں اور جو مجھے دباتی رہتی ہیں۔ جب کوئی کمزور ہے تو مَیں اپنے آپ کو بھی کمزور محسوس کرتا ہوں۔ جب کسی کو غلط راہ پر لایا جاتا ہے تو مَیں اُس کے لئے شدید رنجش محسوس کرتا ہوں۔ اگر مجھے فخر کرنا پڑے تو مَیں اُن چیزوں پر فخر کروں گا جو میری کمزور حالت ظاہر کرتی ہیں۔ ہمارا خدا اور خداوند عیسیٰ کا باپ (اُس کی حمد و ثنا ابد تک ہو) جانتا ہے کہ مَیں جھوٹ نہیں بول رہا۔ جب مَیں دمشق شہر میں تھا تو بادشاہ ارتاس کے گورنر نے شہر کے تمام دروازوں پر اپنے پہرے دار مقرر کئے تاکہ وہ مجھے گرفتار کریں۔ لیکن شہر کی فصیل میں ایک دریچہ تھا، اور مجھے ایک ٹوکرے میں رکھ کر وہاں سے اُتارا گیا۔ یوں مَیں اُس کے ہاتھوں سے بچ نکلا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں ۲-کُرِنتِھیوں 11

۲-کُرِنتِھیوں 16:11-33 کِتابِ مُقادّس (URD)

مَیں پِھر کہتا ہُوں کہ مُجھے کوئی بیوُقُوف نہ سمجھے ورنہ بیوُقُوف ہی سمجھ کر مُجھے قبُول کرو کہ مَیں بھی تھوڑا سا فخر کرُوں۔ جو کُچھ مَیں کہتا ہُوں وہ خُداوند کے طَور پر نہیں بلکہ گویا بیوُقُوفی سے اور اُس جُرأت سے کہتا ہُوں جو فخر کرنے میں ہوتی ہے۔ جہاں اَور بُہتیرے جِسمانی طَور پر فخر کرتے ہیں مَیں بھی کرُوں گا۔ کیونکہ تُم تو عقل مَند ہو کر خُوشی سے بیوُقُوفوں کی برداشت کرتے ہو۔ جب کوئی تُمہیں غُلام بناتا ہے یا کھا جاتا ہے یا پھنسا لیتا ہے یا اپنے آپ کو بڑا بناتا ہے یا تُمہارے مُنہ پر طمانچہ مارتا ہے تو تُم برداشت کر لیتے ہو۔ میرا یہ کہنا ذِلّت ہی کے طَور پر سہی کہ ہم کمزور سے تھے مگر جِس کِسی بات میں کوئی دِلیر ہے (اگرچہ یہ کہنا بیوُقُوفی ہے) مَیں بھی دِلیر ہُوں۔ کیا وُہی عِبرانی ہیں؟ مَیں بھی ہُوں۔ کیا وُہی اِسرائیلی ہیں؟ مَیں بھی ہُوں۔ کیا وُہی ابرہامؔ کی نسل سے ہیں؟ مَیں بھی ہُوں۔ کیا وُہی مسِیح کے خادِم ہیں؟ (میرا یہ کہنا دِیوانگی ہے) مَیں زِیادہ تر ہُوں۔ مِحنتوں میں زِیادہ۔ قَید میں زِیادہ۔ کوڑے کھانے میں حَد سے زِیادہ۔ بارہا مَوت کے خطروں میں رہا ہُوں۔ مَیں نے یہُودِیوں سے پانچ بار ایک کم چالِیس چالِیس کوڑے کھائے۔ تِین بار بیَنت لگے۔ ایک بار سنگسار کِیا گیا۔ تِین مرتبہ جہاز ٹُوٹنے کی بَلا میں پڑا۔ ایک رات دِن سمُندر میں کاٹا۔ مَیں بارہا سفر میں۔ دریاؤں کے خطروں میں۔ ڈاکُوؤں کے خطروں میں۔ اپنی قَوم سے خطروں میں۔ غَیر قَوموں سے خطروں میں۔ شہر کے خطروں میں۔ بیابان کے خطروں میں۔ سمُندر کے خطروں میں۔ جُھوٹے بھائِیوں کے خطروں میں۔ مِحنت اور مشقّت میں۔ بارہا بیداری کی حالت میں۔ بُھوک اور پِیاس کی مُصِیبت میں۔ بارہا فاقہ کشی میں۔ سردی اور ننگے پَن کی حالت میں رہا ہُوں۔ اَور باتوں کے عِلاوہ جِن کا مَیں ذِکر نہیں کرتا سب کلِیسیاؤں کی فِکر مُجھے ہر روز آ دَباتی ہے۔ کِس کی کمزوری سے مَیں کمزور نہیں ہوتا؟ کِس کے ٹھوکر کھانے سے میرا دِل نہیں دُکھتا؟ اگر فخر ہی کرنا ضرُور ہے تو اُن باتوں پر فخر کرُوں گا جو میری کمزوری سے مُتعلّق ہیں۔ خُداوند یِسُوعؔ کا خُدا اور باپ جِس کی ابد تک حمد ہو جانتا ہے کہ مَیں جُھوٹ نہیں کہتا۔ دمِشق میں اُس حاکِم نے جو بادشاہ اَرِتاس کی طرف سے تھا میرے پکڑنے کے لئے دمِشقِیوں کے شہر پر پہرا بِٹھا رکھّا تھا۔ پِھر مَیں ٹوکرے میں کِھڑکی کی راہ دِیوار پر سے لٹکا دِیا گیا اور مَیں اُس کے ہاتھوں سے بچ گیا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں ۲-کُرِنتِھیوں 11