۲-توارِیخ 15:36-20
۲-توارِیخ 15:36-20 کِتابِ مُقادّس (URD)
اور خُداوند اُن کے باپ دادا کے خُدا نے اپنے پَیغمبروں کو اُن کے پاس بر وقت بھیج بھیج کر پَیغام بھیجا کیونکہ اُسے اپنے لوگوں اور اپنے مسکن پر ترس آتا تھا۔ لیکن اُنہوں نے خُدا کے پَیغمبروں کو ٹھٹّھوں میں اُڑایا اور اُس کی باتوں کو ناچِیز جانا اور اُس کے نبِیوں کی ہنسی اُڑائی یہاں تک کہ خُداوند کا غضب اپنے لوگوں پر اَیسا بھڑکا کہ کوئی چارہ نہ رہا۔ چُنانچہ وہ کسدیوں کے بادشاہ کو اُن پر چڑھا لایا جِس نے اُن کے مَقدِس کے گھر میں اُن کے جوانوں کو تلوار سے قتل کِیا اور اُس نے کیا جوان مَرد کیا کُنواری کیا بُڈّھا یا عُمر رسِیدہ کِسی پر ترس نہ کھایا۔ اُس نے سب کو اُس کے ہاتھ میں دے دِیا۔ اور خُدا کے گھر کے سب ظرُوف کیا بڑے کیا چھوٹے اور خُداوند کے گھر کے خزانے اور بادشاہ اور اُس کے سرداروں کے خزانے یہ سب وہ بابل کو لے گیا۔ اور اُنہوں نے خُدا کے گھر کو جلا دِیا اور یروشلیِم کی فصِیل ڈھا دی اور اُس کے تمام محلّ آگ سے جلا دِئے اور اُس کے سب قِیمتی ظرُوف کو برباد کِیا۔ اور جو تلوار سے بچے وہ اُن کو بابل کو لے گیا اور وہاں وہ اُس کے اور اُس کے بیٹوں کے غُلام رہے جب تک فارؔس کی سلطنت شرُوع نہ ہُوئی۔
۲-توارِیخ 15:36-20 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
بار بار رب اُن کے باپ دادا کا خدا اپنے پیغمبروں کو اُن کے پاس بھیج کر اُنہیں سمجھاتا رہا، کیونکہ اُسے اپنی قوم اور سکونت گاہ پر ترس آتا تھا۔ لیکن لوگوں نے اللہ کے پیغمبروں کا مذاق اُڑایا، اُن کے پیغام حقیر جانے اور نبیوں کو لعن طعن کی۔ آخرکار رب کا غضب اُن پر نازل ہوا، اور بچنے کا کوئی راستہ نہ رہا۔ اُس نے بابل کے بادشاہ نبوکدنضر کو اُن کے خلاف بھیجا تو دشمن یہوداہ کے جوانوں کو تلوار سے قتل کرنے کے لئے مقدِس میں گھسنے سے بھی نہ جھجکے۔ کسی پر بھی رحم نہ کیا گیا، خواہ جوان مرد یا جوان خاتون، خواہ بزرگ یا عمر رسیدہ ہو۔ رب نے سب کو نبوکدنضر کے حوالے کر دیا۔ نبوکدنضر نے اللہ کے گھر کی تمام چیزیں چھین لیں، خواہ وہ بڑی تھیں یا چھوٹی۔ وہ رب کے گھر، بادشاہ اور اُس کے اعلیٰ افسروں کے تمام خزانے بھی بابل لے گیا۔ فوجیوں نے رب کے گھر اور تمام محلوں کو جلا کر یروشلم کی فصیل کو گرا دیا۔ جتنی بھی قیمتی چیزیں رہ گئی تھیں وہ تباہ ہوئیں۔ اور جو تلوار سے بچ گئے تھے اُنہیں بابل کا بادشاہ قید کر کے اپنے ساتھ بابل لے گیا۔ وہاں اُنہیں اُس کی اور اُس کی اولاد کی خدمت کرنی پڑی۔ اُن کی یہ حالت اُس وقت تک جاری رہی جب تک فارسی قوم کی سلطنت شروع نہ ہوئی۔