۲-توارِیخ 20:20-30
۲-توارِیخ 20:20-30 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
اَور وہ صُبح سویرے اُٹھ کر دشتِ تقوعؔ کے لیٔے روانہ ہُوئے اَور چلتے وقت یہوشافاطؔ نے کھڑے ہوکر اُن سے فرمایا، ”اَے یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کے باشِندو، میری سُنو، یَاہوِہ اَپنے خُدا پر ایمان رکھّو تو تُم سلامت رہوگے۔ اُن کے نبیوں کا یقین کرو تو تُم کامیاب ہوگے۔“ لوگوں سے صلاح مشورہ کرنے کے بعد یہوشافاطؔ نے کچھ لوگوں کو مُقرّر کیا کہ وہ پاکیزگی سے آراستہ ہوکر لشکر کے آگے آگے چلتے ہُوئے حُسن تقدُّس کے ساتھ یَاہوِہ کے لیٔے گائیں اَور اُن کی سِتائش کریں اَور کہیں: ”یَاہوِہ کی شُکر گزاری کرو، کیونکہ اُن کی رحمت اَبدی ہے۔“ اَور جَب اُنہُوں نے نغمہ گائے اَور حَمد کرنا شروع کیا تو یَاہوِہ نے عمُّون، مُوآب اَور کوہِ سِعِیؔر کے لوگوں کے خِلاف جو یہُودیؔہ پر حملہ کر کرنے آ رہے تھے گھات لگا کر حملہ کرنے والے چھاپہ مار فَوج بِٹھا رکھی تھی جِس نے حملہ کیا اَور عمُّون، مُوآب اَور کوہِ سِعِیؔر کے لوگ مارے گیٔے۔ کیونکہ عمُّون اَور مُوآب کے لوگ کوہِ سِعِیؔر کے باشِندوں کے خِلاف اُٹھ کھڑے ہُوئے تاکہ اُنہیں نِیست و نابود کر دیں اَور جَب وہ کوہِ سِعِیؔر کے باشِندوں کو قتل کر چُکے تو ایک دُوسرے کو ہلاک کرنا شروع کر دیا۔ جَب یہُودیؔہ کے لوگ ایک پہرےداروں کے بُرج پر پہُنچے جو بیابان میں تھا اَور جہاں سے بیابان صَاف صَاف نظر آ رہاتھا اَور جَب اُنہُوں نے اُس لشکرِ جبّار پر نظر کی تو دیکھا کہ زمین پر ہر طرف لاشیں بِکھری پڑی ہیں اَور اُن میں کویٔی بھی زندہ نہ بچا تھا۔ اَور جَب یہوشافاطؔ اَور اُس کے لوگ اَپنا مالِ غنیمت لینے کے لیٔے گیٔے تو اُنہیں لاشوں کے درمیان اِس کثرت سے سازوسامان اَور کپڑے اَور قیمتی اَشیا ملیں کہ وہ اُنہیں اُٹھاکر لے جا بھی نہ سکتے تھے۔ اَور مالِ غنیمت اِس قدر زِیادہ تھا کہ اُسے جمع کرنے میں تین دِن لگ گیٔے۔ اَور چوتھے دِن وہ براکاہؔ کی وادی میں جمع ہُوئے اَور وہاں اُنہُوں نے یَاہوِہ کی حَمد و سِتائش کی۔ یہی وجہ ہے کہ آج کے دِن تک وہ وادی براکاہؔ کہلاتی ہے۔ اُس کے بعد یہوشافاطؔ کی قیادت میں یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کے سَب باشِندے خُوشی خُوشی یروشلیمؔ کو لَوٹے کیونکہ یَاہوِہ نے اُنہیں اَپنے دُشمنوں پر خُوشی منانے کا ایک موقع بخشا تھا۔ اَور وہ یروشلیمؔ میں داخل ہُوئے اَور سِتار، بربط اَور نرسنگے لیٔے ہُوئے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں آئے۔ اَور جَب اُنہُوں نے سُنا کہ اِسرائیل کے دُشمنوں کے خِلاف یَاہوِہ نے جنگ کی ہے تو اُن ممالک کی تمام سلطنتوں پر خُدا کا خوف چھا گیا۔ اَور یہوشافاطؔ کی سلطنت میں اَمن قائِم رہا کیونکہ اُن کے خُدا نے اُسے چاروں طرف سے سلامتی بخشی تھی۔
۲-توارِیخ 20:20-30 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
اگلے دن صبح سویرے یہوداہ کی فوج تقوع کے ریگستان کے لئے روانہ ہوئی۔ نکلتے وقت یہوسفط نے اُن کے سامنے کھڑے ہو کر کہا، ”یہوداہ اور یروشلم کے مردو، میری بات سنیں! رب اپنے خدا پر بھروسا رکھیں تو آپ قائم رہیں گے۔ اُس کے نبیوں کی باتوں کا یقین کریں تو آپ کو کامیابی حاصل ہو گی۔“ لوگوں سے مشورہ کر کے یہوسفط نے کچھ مردوں کو رب کی تعظیم میں گیت گانے کے لئے مقرر کیا۔ مُقدّس لباس پہنے ہوئے وہ فوج کے آگے آگے چل کر حمد و ثنا کا یہ گیت گاتے رہے، ”رب کی ستائش کرو، کیونکہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔“ اُس وقت رب حملہ آور فوج کے مخالفوں کو کھڑا کر چکا تھا۔ اب جب یہوداہ کے مرد حمد کے گیت گانے لگے تو وہ تاک میں سے نکل کر بڑھتی ہوئی فوج پر ٹوٹ پڑے اور اُسے شکست دی۔ پھر عمونیوں اور موآبیوں نے مل کر پہاڑی ملک سعیر کے مردوں پر حملہ کیا تاکہ اُنہیں مکمل طور پر ختم کر دیں۔ جب یہ ہلاک ہوئے تو عمونی اور موآبی ایک دوسرے کو موت کے گھاٹ اُتارنے لگے۔ یہوداہ کے فوجیوں کو اِس کا علم نہیں تھا۔ چلتے چلتے وہ اُس مقام تک پہنچ گئے جہاں سے ریگستان نظر آتا ہے۔ وہاں وہ دشمن کو تلاش کرنے لگے، لیکن لاشیں ہی لاشیں زمین پر بکھری نظر آئیں۔ ایک بھی دشمن نہیں بچا تھا۔ یہوسفط اور اُس کے لوگوں کے لئے صرف دشمن کو لُوٹنے کا کام باقی رہ گیا تھا۔ کثرت کے جانور، قسم قسم کا سامان، کپڑے اور کئی قیمتی چیزیں تھیں۔ اِتنا سامان تھا کہ وہ اُسے ایک وقت میں اُٹھا کر اپنے ساتھ لے جا نہیں سکتے تھے۔ سارا مال جمع کرنے میں تین دن لگے۔ چوتھے دن وہ قریب کی ایک وادی میں جمع ہوئے تاکہ رب کی تعریف کریں۔ اُس وقت سے وادی کا نام ’تعریف کی وادی‘ پڑ گیا۔ اِس کے بعد یہوداہ اور یروشلم کے تمام مرد یہوسفط کی راہنمائی میں خوشی مناتے ہوئے یروشلم واپس آئے۔ کیونکہ رب نے اُنہیں دشمن کی شکست سے خوشی کا سنہرا موقع عطا کیا تھا۔ ستار، سرود اور تُرم بجاتے ہوئے وہ یروشلم میں داخل ہوئے اور رب کے گھر کے پاس جا پہنچے۔ جب ارد گرد کے ممالک نے سنا کہ کس طرح رب اسرائیل کے دشمنوں سے لڑا ہے تو اُن میں اللہ کی دہشت پھیل گئی۔ اُس وقت سے یہوسفط سکون سے حکومت کر سکا، کیونکہ اللہ نے اُسے چاروں طرف کے ممالک کے حملوں سے محفوظ رکھا تھا۔
۲-توارِیخ 20:20-30 کِتابِ مُقادّس (URD)
اور وہ صُبح سویرے اُٹھ کر دشتِ تقُوؔع میں نِکل گئے اور اُن کے چلتے وقت یہوُسفط نے کھڑے ہو کر کہا اَے یہُوداؔہ اور یروشلیِم کے باشِندو! میری سُنو۔ خُداوند اپنے خُدا پر اِیمان رکھّو تو تُم قائِم کِئے جاؤ گے۔ اُس کے نبیوں کا یقِین کرو تو تُم کامیاب ہو گے۔ اور جب اُس نے قَوم سے مشورہ کر لِیا تو اُن لوگوں کو مُقرّر کِیا جو لشکر کے آگے آگے چلتے ہُوئے خُداوند کے لِئے گائیں اور حُسنِ تقدُّس کے ساتھ اُس کی حمد کریں اور کہیں کہ خُداوند کی شُکرگُذاری کرو کیونکہ اُس کی رحمت ابد تک ہے۔ جب وہ گانے اور حمد کرنے لگے تو خُداوند نے بنی عمُّون اور موآؔب اور کوہِ شعِیر کے باشِندوں پر جو یہُوداؔہ پر چڑھے آ رہے تھے کمِین والوں کو بِٹھا دِیا۔ سو وہ مارے گئے۔ کیونکہ بنی عمُّون اور موآؔب کوہِ شعِیر کے باشِندوں کے مُقابلہ میں کھڑے ہو گئے کہ اُن کو بِالکُل تہِ تیغ اور ہلاک کریں اور جب وہ شعِیر کے باشِندوں کا خاتِمہ کر چُکے تو آپس میں ایک دُوسرے کو ہلاک کرنے لگے۔ اور جب یہُوداؔہ نے دِیدبانوں کے بُرج پر جو بیابان میں تھا پُہنچ کر اُس انبوہ پر نظر کی تو کیا دیکھا کہ اُن کی لاشیں زمِین پر پڑی ہیں اور کوئی نہ بچا۔ جب یہُوسفط اور اُس کے لوگ اُن کا مال لُوٹنے آئے تو اُن کو اِس کثرت سے دَولت اور لاشیں اور قِیمتی جواہِر جِن کو اُنہوں نے اپنے لِئے اُتار لِیا مِلے کہ وہ اِن کو لے جا بھی نہ سکے اور مالِ غنِیمت اِتنا تھا کہ وہ تِین دِن تک اُس کے بٹورنے میں لگے رہے۔ اور چَوتھے دِن وہ براکاؔہ کی وادی میں اِکٹّھے ہُوئے کیونکہ اُنہوں نے وہاں خُداوند کو مُبارک کہا اِس لِئے کہ اُس مقام کا نام آج تک براکاؔہ کی وادی ہے۔ تب وہ لَوٹے یعنی یہُوداؔہ اور یروشلیِم کا ہر شخص اور اُن کے آگے آگے یہُوسفط تاکہ وہ خُوشی خُوشی یروشلیِم کو واپس جائیں کیونکہ خُداوند نے اُن کو اُن کے دُشمنوں پر شادمان کِیا تھا۔ سو وہ سِتار اور بربط اور نرسِنگے لِئے یروشلیِم میں خُداوند کے گھر میں آئے۔ اور خُدا کا خَوف اُن مُلکوں کی سب سلطنتوں پر چھا گیا جب اُنہوں نے سُنا کہ اِسرائیل کے دُشمنوں سے خُداوند نے لڑائی کی ہے۔ سو یہُوسفط کی مُملکت میں امن رہا کیونکہ اُس کے خُدا نے اُسے چاروں طرف امان بخشی۔