YouVersion Logo
تلاش

۱-تیمُتھیُس 1:6-10

۱-تیمُتھیُس 1:6-10 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

جتنے غُلام ابھی تک غُلامی کے جُوئے میں ہیں وہ اَپنے مالکوں کو بڑی عزّت کے لائق سمجھیں تاکہ کویٔی خُدا کے نام کی اَور ہماری تعلیم کی توہین نہ کرے۔ لیکن جِن غُلاموں کے مالک مومِن ہیں وہ اِس خیال سے کہ اَب وہ اُن کے مُومِنِین بھایٔی ہیں، اُنہیں حقیر نہ جانیں بَلکہ اُن کی اَور زِیادہ خدمت کریں کیونکہ اَب اُن کی خدمت سے اُن کے عزیز مُومِنِین بھائیوں کو ہی فائدہ پہُنچے گا۔ تُو اُنہیں اِن ہی باتوں کی تعلیم دے اَور نصیحت کر۔ اگر کویٔی شخص ہماری تعلیم سے فرق تعلیم دیتاہے اَور ہمارے خُداوؔند عیسیٰ المسیؔح کی صحیح ہدایات کو اَور اُن کی تعلیم کو نہیں مانتا جو خُداپرست زندگی کے مُطابق ہے، تو وہ مغروُر ہیں اَور کُچھ نہیں جانتے۔ بَلکہ اُنہیں صِرف فُضول بحث اَور لَفظی تکرار کرنے کا شوق ہے جِن کا نتیجہ حَسد، جھگڑے، بدگوئی اَور بَدزبانی ہے۔ اَور جِن سے اُن لوگوں میں تنازعہ پیدا ہوتاہے جِس سے اُن کی عقل بِگڑ گئی ہے، اَور وہ حق سے محروم ہو گیٔے ہیں اَور خُدا پرستی کو مالی نفع کا ذریعہ سمجھتے ہیں۔ ہاں اگر خُدا پرستی قناعت کے ساتھ ہو، تو بَڑے نفع کا ذریعہ ہے۔ کیونکہ ہم دُنیا میں نہ تو کچھ لے کر آئے ہیں اَور نہ کچھ اُس میں سے لے جا سکتے ہیں۔ چنانچہ اگر ہمارے پاس کھانے کو کھانا اَور پہننے کو لباس ہے، تو اُسی پر صبر کریں۔ جو لوگ دولتمند ہونا چاہتے ہیں وہ کیٔی طرح کی آزمائشوں پَھندوں اَور بےہوُدہ اَور مُضِر خواہِشوں میں پھنس جاتے ہیں جو لوگوں کو تباہی اَور ہلاکت میں غرق کردیتی ہیں۔ کیونکہ زَر دوستی ہر قِسم کی بُرائی کی جڑ ہے اَور بعض لوگوں نے دولت کے لالچ میں آکر اَپنا ایمان کھو دیا اَور خُود کو کافی اَذیّت پہنچائی ہے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں ۱-تیمُتھیُس 6

۱-تیمُتھیُس 1:6-10 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

جو بھی غلامی کے جوئے میں ہیں وہ اپنے مالکوں کو پوری عزت کے لائق سمجھیں تاکہ لوگ اللہ کے نام اور ہماری تعلیم پر کفر نہ بکیں۔ جب مالک ایمان لاتے ہیں تو غلاموں کو اُن کی اِس لئے کم عزت نہیں کرنا چاہئے کہ وہ اب مسیح میں بھائی ہیں۔ بلکہ وہ اُن کی اَور زیادہ خدمت کریں، کیونکہ اب جو اُن کی اچھی خدمت سے فائدہ اُٹھا رہے ہیں وہ ایمان دار اور عزیز ہیں۔ لازم ہے کہ آپ لوگوں کو اِن باتوں کی تعلیم دیں اور اِس میں اُن کی حوصلہ افزائی کریں۔ جو بھی اِس سے فرق تعلیم دے کر ہمارے خداوند عیسیٰ مسیح کے صحت بخش الفاظ اور اِس خدا ترس زندگی کی تعلیم سے وابستہ نہیں رہتا وہ خود پسندی سے پھولا ہوا ہے اور کچھ نہیں سمجھتا۔ ایسا شخص بحث مباحثہ کرنے اور خالی باتوں پر جھگڑنے میں غیرصحت مند دل چسپی لیتا ہے۔ نتیجے میں حسد، جھگڑے، کفر اور بدگمانی پیدا ہوتی ہے۔ یہ لوگ آپس میں جھگڑنے کی وجہ سے ہمیشہ کُڑھتے رہتے ہیں۔ اُن کے ذہن بگڑ گئے ہیں اور سچائی اُن سے چھین لی گئی ہے۔ ہاں، یہ سمجھتے ہیں کہ خدا ترس زندگی گزارنے سے مالی نفع حاصل کیا جا سکتا ہے۔ خدا ترس زندگی واقعی بہت نفع کا باعث ہے، لیکن شرط یہ ہے کہ انسان کو جو کچھ بھی مل جائے وہ اُس پر اکتفا کر ے۔ ہم دنیا میں اپنے ساتھ کیا لائے؟ کچھ نہیں! تو ہم دنیا سے نکلتے وقت کیا کچھ ساتھ لے جا سکیں گے؟ کچھ بھی نہیں! چنانچہ اگر ہمارے پاس خوراک اور لباس ہو تو یہ ہمارے لئے کافی ہونا چاہئے۔ جو امیر بننے کے خواہاں رہتے ہیں وہ کئی طرح کی آزمائشوں اور پھندوں میں پھنس جاتے ہیں۔ بہت سی ناسمجھ اور نقصان دہ خواہشات اُنہیں ہلاکت اور تباہی میں غرق ہو جانے دیتی ہیں۔ کیونکہ پیسوں کا لالچ ہر غلط کام کا سرچشمہ ہے۔ کئی لوگوں نے اِسی لالچ کے باعث ایمان سے بھٹک کر اپنے آپ کو بہت اذیت پہنچائی ہے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں ۱-تیمُتھیُس 6

۱-تیمُتھیُس 1:6-10 کِتابِ مُقادّس (URD)

جِتنے نَوکر جُوئے کے نِیچے ہیں اپنے مالِکوں کو کمال عِزّت کے لائِق جانیں تاکہ خُدا کا نام اور تعلِیم بدنام نہ ہو۔ اور جِن کے مالِک اِیمان دار ہیں وہ اُن کو بھائی ہونے کی وجہ سے حقِیر نہ جانیں بلکہ اِس لِئے زیادہ تر اُن کی خِدمت کریں کہ فائِدہ اُٹھانے والے اِیمان دار اور عزِیز ہیں۔ تُو اِن باتوں کی تعلِیم دے اور نصِیحت کر۔ اگر کوئی شخص اَور طرح کی تعلِیم دیتا ہے اور صحِیح باتوں کو یعنی ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کی باتوں اور اُس تعلِیم کو نہیں مانتا جو دِین داری کے مُطابِق ہے۔ وہ مغرُور ہے اور کُچھ نہیں جانتا بلکہ اُسے بحث اور لفظی تکرار کرنے کا مرض ہے۔ جِن سے حَسد اور جھگڑے اور بَدگوئِیاں اور بدگُمانِیاں۔ اور اُن آدمِیوں میں ردّ و بدل پَیدا ہوتا ہے جِن کی عقل بِگڑ گئی ہے اور وہ حق سے محرُوم ہیں اور دِین داری کو نفع ہی کا ذرِیعہ سمجھتے ہیں۔ ہاں دِین داری قناعِت کے ساتھ بڑے نفع کا ذرِیعہ ہے۔ کیونکہ نہ ہم دُنیا میں کُچھ لائے اور نہ کُچھ اُس میں سے لے جا سکتے ہیں۔ پس اگر ہمارے پاس کھانے پہننے کو ہے تو اُسی پر قناعِت کریں۔ لیکن جو دَولت مَند ہونا چاہتے ہیں وہ اَیسی آزمایش اور پَھندے اور بُہت سی بے ہُودہ اور نُقصان پُہنچانے والی خواہِشوں میں پھنستے ہیں جو آدمِیوں کو تباہی اور ہلاکت کے دریا میں غَرق کر دیتی ہیں۔ کیونکہ زَر کی دوستی ہر قِسم کی بُرائی کی جڑ ہے جِس کی آرزُو میں بعض نے اِیمان سے گُمراہ ہو کر اپنے دِلوں کو طرح طرح کے غَموں سے چَھلنی کر لِیا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں ۱-تیمُتھیُس 6