۱-تیمُتھیُس 6:4-10
۱-تیمُتھیُس 6:4-10 کِتابِ مُقادّس (URD)
اگر تُو بھائِیوں کو یہ باتیں یاد دِلائے گا تو مسِیح یِسُوع کا اچھّا خادِم ٹھہرے گا اور اِیمان اور اُس اچھّی تعلِیم کی باتوں سے جِس کی تُو پَیروی کرتا آیا ہے پروَرِش پاتا رہے گا۔ لیکن بیہُودہ اور بُوڑِھیوں کی سی کہانِیوں سے کنارہ کر اور دِین داری کے لِئے رِیاضت کر۔ کیونکہ جِسمانی رِیاضت کا فائِدہ کم ہے لیکن دِین داری سب باتوں کے لِئے فائِدہ مند ہے اِس لِئے کہ اب کی اور آیندہ کی زِندگی کا وعدہ بھی اِسی کے لِئے ہے۔ یہ بات سچ ہے اور ہر طرح سے قبُول کرنے کے لائِق۔ کیونکہ ہم مِحنت اور جانفشانی اِسی لِئے کرتے ہیں کہ ہماری اُمّید اُس زِندہ خُدا پر لگی ہُوئی ہے جو سب آدمِیوں کا خاص کر اِیمان داروں کا مُنّجی ہے۔
۱-تیمُتھیُس 6:4-10 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
اگر تُو بھائیوں اَور بہنوں کو، یہ باتیں یاد دلائے گا تو المسیؔح عیسیٰ کا عُمدہ خادِم ٹھہرے گا اَور ساتھ ہی اُس ایمان اَور اَچھّی تعلیم سے پرورِش پایٔےگا جِس پر تُو عَمل کرتا آیا ہے۔ لیکن اُن فُضول قِصّوں اَور کہانیوں سے کنارہ کرجو بُوڑھی عورتوں کی زبان پر رہتی ہیں اِن کی بجائے خُدا پرستی کی زندگی گُزارنے کے لیٔے خُود کی تربّیت کر۔ کیونکہ جِسمانی مشقّت سے تھوڑا فائدہ تو ہوتاہے لیکن خُدا پرستی سَب چیزوں کے لیٔے فائدہ مند ہوتی ہے کیونکہ اِس میں نہ صِرف مَوجُودہ زندگی کا بَلکہ مُستقبِل زندگی کا وعدہ بھی مَوجُود ہے۔ یہ بات سچ ہے اَور ہر طرح سے قبُول کرنے کے لائق ہے۔ اِس لیٔے ہم سخت محنت اَور کوشش کرتے ہیں کیونکہ ہم نے اَپنی اُمّید اُس زندہ خُدا پر لگا رکھی ہے جو سَب اِنسانوں کا مُنجّی، خاص کر اُن کا جو مُومِنِین ہیں۔
۱-تیمُتھیُس 6:4-10 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
اگر آپ بھائیوں کو یہ تعلیم دیں تو آپ مسیح عیسیٰ کے اچھے خادم ہوں گے۔ پھر یہ ثابت ہو جائے گا کہ آپ کو ایمان اور اُس اچھی تعلیم کی سچائیوں میں تربیت دی گئی ہے جس کی پیروی آپ کرتے رہے ہیں۔ لیکن دادی اماں کی اِن بےمعنی فرضی کہانیوں سے باز رہیں۔ اِن کی بجائے ایسی تربیت حاصل کریں جس سے آپ کی روحانی زندگی مضبوط ہو جائے۔ کیونکہ جسم کی تربیت کا تھوڑا ہی فائدہ ہے، لیکن روحانی تربیت ہر لحاظ سے مفید ہے، اِس لئے کہ اگر ہم اِس قسم کی تربیت حاصل کریں تو ہم سے حال اور مستقبل میں زندگی پانے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ یہ بات قابلِ اعتماد ہے اور اِسے پورے طور پر قبول کرنا چاہئے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم محنت مشقت اور جاں فشانی کرتے رہتے ہیں، کیونکہ ہم نے اپنی اُمید زندہ خدا پر رکھی ہے جو تمام انسانوں کا نجات دہندہ ہے، خاص کر ایمان رکھنے والوں کا۔