۱-پطرس 4:2-25

۱-پطرس 4:2-25 کِتابِ مُقادّس (URD)

اُس کے یعنی آدمِیوں کے ردّ کِئے ہُوئے پر خُدا کے چُنے ہُوئے اور قِیمتی زِندہ پتّھر کے پاس آ کر۔ تُم بھی زِندہ پتّھروں کی طرح رُوحانی گھر بنتے جاتے ہو تاکہ کاہِنوں کا مُقدّس فِرقہ بن کر اَیسی رُوحانی قُربانِیاں چڑھاؤ جو یِسُوعؔ مسِیح کے وسِیلہ سے خُدا کے نزدِیک مقبُول ہوتی ہیں۔ چُنانچہ کِتابِ مُقدّس میں آیا ہے کہ دیکھو۔ مَیں صِیُّون میں کونے کے سرے کا چُنا ہُؤا اور قِیمتی پتّھر رکھتا ہُوں جو اُس پر اِیمان لائے گا ہرگِز شرمِندہ نہ ہو گا۔ پس تُم اِیمان لانے والوں کے لِئے تو وہ قِیمتی ہے مگر اِیمان نہ لانے والوں کے لِئے جِس پتّھر کو مِعماروں نے ردّ کِیا وُہی کونے کے سِرے کا پتّھر ہو گیا۔ اور ٹھیس لگنے کا پتّھر اور ٹھوکر کھانے کی چٹان ہُؤا کیونکہ وہ نافرمان ہو کر کلام سے ٹھوکر کھاتے ہیں اور اِسی کے لِئے مُقرّر بھی ہُوئے تھے۔ لیکن تُم ایک برگُزِیدہ نسل۔ شاہی کاہِنوں کا فِرقہ۔ مُقدّس قَوم اور اَیسی اُمّت ہو جو خُدا کی خاص مِلکِیّت ہے تاکہ اُس کی خُوبِیاں ظاہِر کرو جِس نے تُمہیں تارِیکی سے اپنی عجِیب رَوشنی میں بُلایا ہے۔ پہلے تُم کوئی اُمّت نہ تھے مگر اب خُدا کی اُمّت ہو۔ تُم پر رحمت نہ ہُوئی تھی مگر اب تُم پر رحمت ہُوئی۔ اَے پِیارو مَیں تُمہاری مِنّت کرتا ہُوں کہ تُم اپنے آپ کو پردیسی اور مُسافِر جان کر اُن جِسمانی خواہِشوں سے پرہیز کرو جو رُوح سے لڑائی رکھتی ہیں۔ اور غَیر قَوموں میں اپنا چال چلن نیک رکھّو تاکہ جِن باتوں میں وہ تُمہیں بدکار جان کر تُمہاری بدگوئی کرتے ہیں تُمہارے نیک کاموں کو دیکھ کر اُن ہی کے سبب سے مُلاحظہ کے دِن خُدا کی تمجِید کریں۔ خُداوند کی خاطِر اِنسان کے ہر ایک اِنتِظام کے تابِع رہو۔ بادشاہ کے اِس لِئے کہ وہ سب سے بزُرگ ہے۔ اور حاکِموں کے اِس لِئے کہ وہ بدکاروں کی سزا اور نیکوکاروں کی تعرِیف کے لِئے اُس کے بھیجے ہُوئے ہیں۔ کیونکہ خُدا کی یہ مرضی ہے کہ تُم نیکی کر کے نادان آدمِیوں کی جہالت کی باتوں کو بند کر دو۔ اور اپنے آپ کو آزاد جانو مگر اِس آزادی کو بدی کا پردہ نہ بناؤ بلکہ اپنے آپ کو خُدا کے بندے جانو۔ سب کی عِزّت کرو۔ برادری سے مُحبّت رکھّو۔ خُدا سے ڈرو۔ بادشاہ کی عِزّت کرو۔ اَے نَوکرو! بڑے خَوف سے اپنے مالِکوں کے تابِع رہو۔ نہ صِرف نیکوں اور حلِیموں ہی کے بلکہ بدمزاجوں کے بھی۔ کیونکہ اگر کوئی خُدا کے خیال سے بے اِنصافی کے باعِث دُکھ اُٹھا کر تکلِیفوں کی برداشت کرے تو یہ پسندِیدہ ہے۔ اِس لِئے کہ اگر تُم نے گُناہ کر کے مُکّے کھائے اور صبر کِیا تو کون سا فخر ہے؟ ہاں اگر نیکی کر کے دُکھ پاتے اور صبر کرتے ہو تو یہ خُدا کے نزدِیک پسندِیدہ ہے۔ اور تُم اِسی کے لِئے بُلائے گئے ہو کیونکہ مسِیح بھی تُمہارے واسطے دُکھ اُٹھا کر تُمہیں ایک نمُونہ دے گیا ہے تاکہ اُس کے نقشِ قدم پر چلو۔ نہ اُس نے گُناہ کِیا اور نہ اُس کے مُنہ سے کوئی مکر کی بات نِکلی۔ نہ وہ گالِیاں کھا کر گالی دیتا تھا اور نہ دُکھ پا کر کِسی کو دھمکاتا تھا بلکہ اپنے آپ کو سچّے اِنصاف کرنے والے کے سپُرد کرتا تھا۔ وہ آپ ہمارے گُناہوں کو اپنے بدن پر لِئے ہُوئے صلِیب پر چڑھ گیا تاکہ ہم گُناہوں کے اِعتبار سے مَر کر راست بازی کے اِعتبار سے جِئیں اور اُسی کے مار کھانے سے تُم نے شِفا پائی۔ کیونکہ پہلے تُم بھیڑوں کی طرح بھٹکتے پِھرتے تھے مگر اب اپنی رُوحوں کے گلّہ بان اور نِگہبان کے پاس پِھر آ گئے ہو۔

۱-پطرس 4:2-25 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

جَب تُم اُس زندہ پتّھر کے پاس آتے ہو جسے اِنسانوں نے ردّ کر دیا تھا لیکن جو خُدا کی نظر میں بیش قیمتی اَور مُنتخب کیا ہُواہے۔ اَور تُم بھی زندہ پتھّروں کی مانند ہو جو پاک رُوح کا مَقدِس بنتے جا رہے ہو، تاکہ تُم کاہِنوں کا مُقدّس فرقہ بَن کر اَیسی رُوحانی قُربانیاں پیش کرو جو یِسوعؔ المسیح کے وسیلہ سے خُدا کے حُضُور میں مقبُول ہوتی ہیں۔ جَیسا کہ صحیفہ یُوں بَیان کرتا ہے: ”دیکھو! مَیں صِیّونؔ میں کونے کے سِرے کا، ایک مُنتخب اَور قیمتی پتّھر رکھ رہا ہُوں، اَورجو اُس پر ایمان لایٔے گا وہ کبھی شرمندہ نہ ہوگا۔“ پس تُم ایمان لانے والوں کے لیٔے تو وہ قیمتی پتّھر ہے لیکن ایمان نہ لانے والوں کے لیٔے، ”جِس پتّھر کو مِعماروں نے ردّ کر دیا تھا وُہی کونے کے سِرے کا پتّھر ہو گئے۔“ اَور ”ٹھیس لگنے کا پتّھر اَور ٹھوکر کھانے کی چٹّان بَن گیا۔“ وہ اِس لیٔے ٹھوکر کھاتے ہیں کیونکہ وہ کِتاب مُقدّس پر ایمان نہیں لاتے ہیں اَور یہی سزا خُدا نے اُن کے لیٔے بھی مُقرّر کی ہے۔ لیکن تُم ایک مُنتخب اُمّت، شاہی کاہِنوں کی جماعت، مُقدّس قوم اَور خُدا کی خاص مِلکیّت ہو تاکہ تمہارے ذریعہ اُس کی خُوبیاں ظاہر ہوں جِس نے تُمہیں تاریکی سے اَپنی عجِیب رَوشنی میں بُلایا ہے۔ پہلے تُم اُس کی اُمّت نہ تھے، لیکن اَب خُدا کی اُمّت بَن گیٔے ہو۔ تُم جو پہلے خُدا کی رحمت سے محروم تھے اَب اُس کی رحمت کو پا چُکے ہو۔ اَے عزیزوں! تُم جو مہاجِروں اَور پردیسیوں کی مانند زندگی گزار رہے ہو، میں تمہاری مِنّت کرتا ہُوں کہ تُم اُن بُری جِسمانی خواہشوں سے دُور رہو جو تمہاری رُوح سے لڑائی کرتی رہتی ہیں۔ اَور غَیریہُودیوں میں اَپنا چال چلن اَیسا نیک رکھو تاکہ جِن باتوں میں وہ تُمہیں بدکار جان کر تمہاری بدگوئی کرتے ہیں، وُہی تمہارے نیک کاموں کو دیکھ کر اُنہیں کے سبب سے خُدا کے ظہُور کے دِن اُس کی تمجید کریں۔ خُداوؔند کی خاطِر، اِنسان کے ہر ایک اِنتظام کے تابع رہو؛ بادشاہ کے اِس لیٔے کہ وہ سَب سے اعلیٰ اِختیار والا ہے۔ حاکموں کے اِس لیٔے کہ خُدا نے اُنہیں بدکاروں کو سزا دینے اَور نیکوکاروں کی تعریف کرنے کے لیٔے مُقرّر کیا ہے۔ کیونکہ خُدا کی مرضی یہ ہے کہ تُم نیکی کرکے نادان لوگوں کی جہالت کی باتوں کو بند کر دو۔ اَور تُم خُود کو آزاد جانو، مگر اَپنی اِس آزادی کو بدکاری کی لیٔے اِستعمال نہ کرو، بَلکہ خُدا کے بندوں کی طرح زندگی بسر کرو۔ سَب کا مُناسب اِحترام کرو، اَپنی مُومِنین برادری سے مَحَبّت رکھو، خُدا سے ڈرو اَور بادشاہ کی تعظیم کرو۔ اَے غُلاموں! بڑے خوف اَور اِحترام کے ساتھ اَپنے مالکوں کے تابع رہو، نیک اَور حلیم مالکوں کے ہی نہیں بَلکہ بُرے مالکوں کے بھی تابع رہو۔ کیونکہ اگر تُم صبر کے ساتھ بےاِنصافی کے باعث یہ جان کر تکلیفوں کو برداشت کرتے ہو کہ جو تُم کر رہے ہو وہ صحیح ہے تو خُدا کی نظر میں یہ بات قابلِ تعریف ہے۔ لیکن اگر تُم نے قُصُور کرکے تھپّڑ کھائے اَور صبر کیا تو کیا یہ کویٔی فخر کی بات ہے؟ ہاں، اگر نیکی کرنے کے باوُجُود دُکھ پاتے اَور صبر سے کام لیتے ہو تو یہ بات خُدا کی نظر میں قابلِ تعریف ہے۔ اَور تُمہیں بھی اِسی چال چلن کے لیٔے بُلایا گیا ہے، کیونکہ المسیح نے بھی تمہارے واسطے دُکھ اُٹھاکر ایک مثال قائِم کر دی ہے تاکہ تُم اُن کے نقش قدم پر چلو۔ ”کیونکہ المسیح نے نہ تو کویٔی گُناہ کیا، اَور نہ ہی اُن کے مُنہ سے کویٔی فریب کی بات نکلی۔“ جَب لوگوں نے اُنہیں گَالِیاں دیں تو حُضُور نے جَواب میں کبھی گَالی نہ دی، اَور نہ دُکھ پا کر کبھی کسی کو دھمکی دی، بَلکہ اَپنے آپ کو سچّے اِنصاف کرنے والے خُدا کے حوالہ کرتے تھے۔ وہ خُود ہمارے گُناہوں کو اَپنے بَدن پر لیٔے ہویٔے صلیب پر چڑھ گیا تاکہ ہم گُناہوں کے لیٔے مُردہ اَور راستبازی کے لیٔے زندہ ہو جایٔیں۔ اَور اُسی کے مار کھانے سے تُم نے شفا پائی ہے۔ کیونکہ پہلے تُم بھیڑوں کی مانند بھٹکے ہُوئے تھے لیکن اَب اَپنی رُوحوں کے گلّہ بان اَور نگہبان کے پاس لَوٹ آئے ہو۔

۱-پطرس 4:2-25 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

خداوند کے پاس آئیں، اُس زندہ پتھر کے پاس جسے انسانوں نے رد کیا ہے، لیکن جو اللہ کے نزدیک چنیدہ اور قیمتی ہے۔ اور آپ بھی زندہ پتھر ہیں جن کو اللہ اپنے روحانی مقدِس کو تعمیر کرنے کے لئے استعمال کر رہا ہے۔ نہ صرف یہ بلکہ آپ اُس کے مخصوص و مُقدّس امام ہیں۔ عیسیٰ مسیح کے وسیلے سے آپ ایسی روحانی قربانیاں پیش کر رہے ہیں جو اللہ کو پسند ہیں۔ کیونکہ کلامِ مُقدّس فرماتا ہے، ”دیکھو، مَیں صیون میں ایک پتھر رکھ دیتا ہوں، کونے کا ایک چنیدہ اور قیمتی پتھر۔ جو اُس پر ایمان لائے گا اُسے شرمندہ نہیں کیا جائے گا۔“ یہ پتھر آپ کے نزدیک جو ایمان رکھتے ہیں بیش قیمت ہے۔ لیکن جو ایمان نہیں لائے اُنہوں نے اُسے رد کیا۔ ”جس پتھر کو مکان بنانے والوں نے رد کیا وہ کونے کا بنیادی پتھر بن گیا۔“ نیز وہ ایک ایسا پتھر ہے ”جو ٹھوکر کا باعث بنے گا، ایک چٹان جو ٹھیس لگنے کا سبب ہو گی۔“ وہ اِس لئے ٹھوکر کھاتے ہیں کیونکہ وہ کلامِ مُقدّس کے تابع نہیں ہوتے۔ یہی کچھ اللہ کی اُن کے لئے مرضی تھی۔ لیکن آپ اللہ کی چنی ہوئی نسل ہیں، آپ آسمانی بادشاہ کے امام اور اُس کی مخصوص و مُقدّس قوم ہیں۔ آپ اُس کی ملکیت بن گئے ہیں تاکہ اللہ کے قوی کاموں کا اعلان کریں، کیونکہ وہ آپ کو تاریکی سے اپنی حیرت انگیز روشنی میں لایا ہے۔ ایک وقت تھا جب آپ اُس کی قوم نہیں تھے، لیکن اب آپ اللہ کی قوم ہیں۔ پہلے آپ پر رحم نہیں ہوا تھا، لیکن اب اللہ نے آپ پر اپنے رحم کا اظہار کیا ہے۔ عزیزو، آپ اِس دنیا میں اجنبی اور مہمان ہیں۔ اِس لئے مَیں آپ کو تاکید کرتا ہوں کہ آپ جسمانی خواہشات کا انکار کریں۔ کیونکہ یہ آپ کی جان سے لڑتی ہیں۔ غیرایمان داروں کے درمیان رہتے ہوئے اِتنی اچھی زندگی گزاریں کہ گو وہ آپ پر غلط کام کرنے کی تہمت بھی لگائیں توبھی اُنہیں آپ کے نیک کام نظر آئیں اور اُنہیں اللہ کی آمد کے دن اُس کی تمجید کرنی پڑے۔ خداوند کی خاطر ہر انسانی اختیار کے تابع رہیں، خواہ بادشاہ ہو جو سب سے اعلیٰ اختیار رکھنے والا ہے، خواہ اُس کے وزیر جنہیں اُس نے اِس لئے مقرر کیا ہے کہ وہ غلط کام کرنے والوں کو سزا اور اچھا کام کرنے والوں کو شاباش دیں۔ کیونکہ اللہ کی مرضی ہے کہ آپ اچھا کام کرنے سے ناسمجھ لوگوں کی جاہل باتوں کو بند کریں۔ آپ آزاد ہیں، اِس لئے آزادانہ زندگی گزاریں۔ لیکن اپنی آزادی کو غلط کام چھپانے کے لئے استعمال نہ کریں، کیونکہ آپ اللہ کے خادم ہیں۔ ہر ایک کا مناسب احترام کریں، اپنے بہن بھائیوں سے محبت رکھیں، خدا کا خوف مانیں، بادشاہ کا احترام کریں۔ اے غلامو، ہر لحاظ سے اپنے مالکوں کا احترام کر کے اُن کے تابع رہیں۔ اور یہ سلوک نہ صرف اُن کے ساتھ ہو جو نیک اور نرم دل ہیں بلکہ اُن کے ساتھ بھی جو ظالم ہیں۔ کیونکہ اگر کوئی اللہ کی مرضی کا خیال کر کے بےانصاف تکلیف کا غم صبر سے برداشت کرے تو یہ اللہ کا فضل ہے۔ بےشک اِس میں فخر کی کوئی بات نہیں اگر آپ صبر سے پٹائی کی وہ سزا برداشت کریں جو آپ کو غلط کام کرنے کی وجہ سے ملی ہو۔ لیکن اگر آپ کو اچھا کام کرنے کی وجہ سے دُکھ سہنا پڑے اور آپ یہ سزا صبر سے برداشت کریں تو یہ اللہ کا فضل ہے۔ آپ کو اِسی کے لئے بُلایا گیا ہے۔ کیونکہ مسیح نے آپ کی خاطر دُکھ سہنے میں آپ کے لئے ایک نمونہ چھوڑا ہے۔ اور وہ چاہتا ہے کہ آپ اُس کے نقشِ قدم پر چلیں۔ اُس نے تو کوئی گناہ نہ کیا، اور نہ کوئی فریب کی بات اُس کے منہ سے نکلی۔ جب لوگوں نے اُسے گالیاں دیں تو اُس نے جواب میں گالیاں نہ دیں۔ جب اُسے دُکھ سہنا پڑا تو اُس نے کسی کو دھمکی نہ دی بلکہ اُس نے اپنے آپ کو اللہ کے حوالے کر دیا جو انصاف سے عدالت کرتا ہے۔ مسیح خود اپنے بدن پر ہمارے گناہوں کو صلیب پر لے گیا تاکہ ہم گناہوں کے اعتبار سے مر جائیں اور یوں ہمارا گناہ سے تعلق ختم ہو جائے۔ اب وہ چاہتا ہے کہ ہم راست بازی کی زندگی گزاریں۔ کیونکہ آپ کو اُسی کے زخموں کے وسیلے سے شفا ملی ہے۔ پہلے آپ آوارہ بھیڑوں کی طرح آوارہ پھر رہے تھے، لیکن اب آپ اپنی جانوں کے چرواہے اور نگران کے پاس لوٹ آئے ہیں۔

۱-پطرس 4:2-25 کِتابِ مُقادّس (URD)

اُس کے یعنی آدمِیوں کے ردّ کِئے ہُوئے پر خُدا کے چُنے ہُوئے اور قِیمتی زِندہ پتّھر کے پاس آ کر۔ تُم بھی زِندہ پتّھروں کی طرح رُوحانی گھر بنتے جاتے ہو تاکہ کاہِنوں کا مُقدّس فِرقہ بن کر اَیسی رُوحانی قُربانِیاں چڑھاؤ جو یِسُوعؔ مسِیح کے وسِیلہ سے خُدا کے نزدِیک مقبُول ہوتی ہیں۔ چُنانچہ کِتابِ مُقدّس میں آیا ہے کہ دیکھو۔ مَیں صِیُّون میں کونے کے سرے کا چُنا ہُؤا اور قِیمتی پتّھر رکھتا ہُوں جو اُس پر اِیمان لائے گا ہرگِز شرمِندہ نہ ہو گا۔ پس تُم اِیمان لانے والوں کے لِئے تو وہ قِیمتی ہے مگر اِیمان نہ لانے والوں کے لِئے جِس پتّھر کو مِعماروں نے ردّ کِیا وُہی کونے کے سِرے کا پتّھر ہو گیا۔ اور ٹھیس لگنے کا پتّھر اور ٹھوکر کھانے کی چٹان ہُؤا کیونکہ وہ نافرمان ہو کر کلام سے ٹھوکر کھاتے ہیں اور اِسی کے لِئے مُقرّر بھی ہُوئے تھے۔ لیکن تُم ایک برگُزِیدہ نسل۔ شاہی کاہِنوں کا فِرقہ۔ مُقدّس قَوم اور اَیسی اُمّت ہو جو خُدا کی خاص مِلکِیّت ہے تاکہ اُس کی خُوبِیاں ظاہِر کرو جِس نے تُمہیں تارِیکی سے اپنی عجِیب رَوشنی میں بُلایا ہے۔ پہلے تُم کوئی اُمّت نہ تھے مگر اب خُدا کی اُمّت ہو۔ تُم پر رحمت نہ ہُوئی تھی مگر اب تُم پر رحمت ہُوئی۔ اَے پِیارو مَیں تُمہاری مِنّت کرتا ہُوں کہ تُم اپنے آپ کو پردیسی اور مُسافِر جان کر اُن جِسمانی خواہِشوں سے پرہیز کرو جو رُوح سے لڑائی رکھتی ہیں۔ اور غَیر قَوموں میں اپنا چال چلن نیک رکھّو تاکہ جِن باتوں میں وہ تُمہیں بدکار جان کر تُمہاری بدگوئی کرتے ہیں تُمہارے نیک کاموں کو دیکھ کر اُن ہی کے سبب سے مُلاحظہ کے دِن خُدا کی تمجِید کریں۔ خُداوند کی خاطِر اِنسان کے ہر ایک اِنتِظام کے تابِع رہو۔ بادشاہ کے اِس لِئے کہ وہ سب سے بزُرگ ہے۔ اور حاکِموں کے اِس لِئے کہ وہ بدکاروں کی سزا اور نیکوکاروں کی تعرِیف کے لِئے اُس کے بھیجے ہُوئے ہیں۔ کیونکہ خُدا کی یہ مرضی ہے کہ تُم نیکی کر کے نادان آدمِیوں کی جہالت کی باتوں کو بند کر دو۔ اور اپنے آپ کو آزاد جانو مگر اِس آزادی کو بدی کا پردہ نہ بناؤ بلکہ اپنے آپ کو خُدا کے بندے جانو۔ سب کی عِزّت کرو۔ برادری سے مُحبّت رکھّو۔ خُدا سے ڈرو۔ بادشاہ کی عِزّت کرو۔ اَے نَوکرو! بڑے خَوف سے اپنے مالِکوں کے تابِع رہو۔ نہ صِرف نیکوں اور حلِیموں ہی کے بلکہ بدمزاجوں کے بھی۔ کیونکہ اگر کوئی خُدا کے خیال سے بے اِنصافی کے باعِث دُکھ اُٹھا کر تکلِیفوں کی برداشت کرے تو یہ پسندِیدہ ہے۔ اِس لِئے کہ اگر تُم نے گُناہ کر کے مُکّے کھائے اور صبر کِیا تو کون سا فخر ہے؟ ہاں اگر نیکی کر کے دُکھ پاتے اور صبر کرتے ہو تو یہ خُدا کے نزدِیک پسندِیدہ ہے۔ اور تُم اِسی کے لِئے بُلائے گئے ہو کیونکہ مسِیح بھی تُمہارے واسطے دُکھ اُٹھا کر تُمہیں ایک نمُونہ دے گیا ہے تاکہ اُس کے نقشِ قدم پر چلو۔ نہ اُس نے گُناہ کِیا اور نہ اُس کے مُنہ سے کوئی مکر کی بات نِکلی۔ نہ وہ گالِیاں کھا کر گالی دیتا تھا اور نہ دُکھ پا کر کِسی کو دھمکاتا تھا بلکہ اپنے آپ کو سچّے اِنصاف کرنے والے کے سپُرد کرتا تھا۔ وہ آپ ہمارے گُناہوں کو اپنے بدن پر لِئے ہُوئے صلِیب پر چڑھ گیا تاکہ ہم گُناہوں کے اِعتبار سے مَر کر راست بازی کے اِعتبار سے جِئیں اور اُسی کے مار کھانے سے تُم نے شِفا پائی۔ کیونکہ پہلے تُم بھیڑوں کی طرح بھٹکتے پِھرتے تھے مگر اب اپنی رُوحوں کے گلّہ بان اور نِگہبان کے پاس پِھر آ گئے ہو۔