۱-سلاطِین 41:8-53
۱-سلاطِین 41:8-53 کِتابِ مُقادّس (URD)
اب رہا وہ پردیسی جو تیری قَوم اِسرائیلؔ میں سے نہیں ہے۔ وہ جب دُور مُلک سے تیرے نام کی خاطِر آئے۔ (کیونکہ وہ تیرے بزُرگ نام اور قوی ہاتھ اور بُلند بازُو کا حال سُنیں گے) سو جب وہ آئے اور اِس گھر کی طرف رُخ کر کے دُعا کرے۔ تو تُو آسمان پر سے جو تیری سکُونت گاہ ہے سُن لینا اور جِس جِس بات کے لِئے وہ پردیسی تُجھ سے فریاد کرے تو اُس کے مُطابِق کرنا تاکہ زمِین کی سب قَومیں تیرے نام کو پہچانیں اور تیری قَوم اِسرائیلؔ کی طرح تیرا خَوف مانیں اور جان لیں کہ یہ گھر جِسے مَیں نے بنایا ہے تیرے نام کا کہلاتا ہے۔ اگر تیرے لوگ خواہ کِسی راستہ سے تُو اُن کو بھیجے اپنے دُشمن سے لڑنے کو نِکلیں اور وہ خُداوند سے اُس شہر کی طرف جِسے تُو نے چُنا ہے اور اُس گھر کی طرف جِسے مَیں نے تیرے نام کے لِئے بنایا ہے رُخ کر کے دُعا کریں۔ تو تُو آسمان پر سے اُن کی دُعا اور مُناجات سُن کر اُن کی حِمایت کرنا۔ اگر وہ تیرا گُناہ کریں (کیونکہ کوئی اَیسا آدمی نہیں جو گُناہ نہ کرتا ہو) اور تُو اُن سے ناراض ہو کر اُن کو دُشمن کے حوالہ کر دے اَیسا کہ وہ دُشمن اُن کو اسِیر کر کے اپنے مُلک میں لے جائے خواہ وہ دُور ہو یا نزدِیک۔ تَو بھی اگر وہ اُس مُلک میں جہاں وہ اسِیر ہو کر پُہنچائے گئے ہوش میں آئیں اور رُجُوع لائیں اور اپنے اسِیر کرنے والوں کے مُلک میں تُجھ سے مُناجات کریں اور کہیں کہ ہم نے گُناہ کِیا۔ ہم ٹیڑھی چال چلے اور ہم نے شرارت کی۔ سو اگر وہ اپنے دُشمنوں کے مُلک میں جو اُن کو اسِیر کر کے لے گئے اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان سے تیری طرف پِھریں اور اپنے مُلک کی طرف جو تُو نے اُن کے باپ دادا کو دِیا اور اِس شہر کی طرف جِسے تُو نے چُن لِیا اور اِس گھر کی طرف جو مَیں تیرے نام کے لِئے بنایا ہے رُخ کر کے تُجھ سے دُعا کریں۔ تو تُو آسمان پر سے جو تیری سکُونت گاہ ہے اُن کی دُعا اور مُناجات سُن کر اُن کی حِمایت کرنا۔ اور اپنی قَوم کو جِس نے تیرا گُناہ کِیا اور اُن کی سب خطاؤں کو جو اُن سے تیرے خِلاف سرزد ہوں مُعاف کر دینا اور اُن کے اسِیر کرنے والوں کے آگے اُن پر رحم کرنا تاکہ وہ اُن پر رحم کریں۔ کیونکہ وہ تیری قَوم اور تیری مِیراث ہیں جِسے تُو مِصرؔ سے لوہے کے بھٹّے کے بِیچ میں سے نِکال لایا۔ سو تیری آنکھیں تیرے بندہ کی مُناجات اور تیری قَوم اِسرائیلؔ کی مُناجات کی طرف کُھلی رہیں تاکہ جب کبھی وہ تُجھ سے فریاد کریں تُو اُن کی سُنے۔ کیونکہ تُو نے زمِین کی سب قَوموں میں سے اُن کو الگ کِیا کہ وہ تیری مِیراث ہوں جَیسا اَے مالِک خُداوند تُو نے اپنے بندہ مُوسیٰ کی معرفت فرمایا جِس وقت تُو ہمارے باپ دادا کو مِصرؔ سے نِکال لایا۔
۱-سلاطِین 41:8-53 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
آئندہ پردیسی بھی تیرے نام کے سبب سے دُوردراز ممالک سے آئیں گے۔ اگرچہ وہ تیری قوم اسرائیل کے نہیں ہوں گے توبھی وہ تیرے عظیم نام، تیری بڑی قدرت اور تیرے زبردست کاموں کے بارے میں سن کر آئیں گے اور اِس گھر کی طرف رُخ کر کے دعا کریں گے۔ تب آسمان پر سے اُن کی فریاد سن لینا۔ جو بھی درخواست وہ پیش کریں وہ پوری کرنا تاکہ دنیا کی تمام اقوام تیرا نام جان کر تیری قوم اسرائیل کی طرح ہی تیرا خوف مانیں اور جان لیں کہ جو عمارت مَیں نے تعمیر کی ہے اُس پر تیرے ہی نام کا ٹھپا لگا ہے۔ ہو سکتا ہے تیری قوم کے مرد تیری ہدایت کے مطابق اپنے دشمن سے لڑنے کے لئے نکلیں۔ اگر وہ تیرے چنے ہوئے شہر اور اُس عمارت کی طرف رُخ کر کے دعا کریں جو مَیں نے تیرے نام کے لئے تعمیر کی ہے تو آسمان پر سے اُن کی دعا اور التماس سن کر اُن کے حق میں انصاف قائم رکھنا۔ ہو سکتا ہے وہ تیرا گناہ کریں، ایسی حرکتیں تو ہم سب سے سرزد ہوتی رہتی ہیں، اور نتیجے میں تُو ناراض ہو کر اُنہیں دشمن کے حوالے کر دے جو اُنہیں قید کر کے اپنے کسی دُوردراز یا قریبی ملک میں لے جائے۔ شاید وہ جلاوطنی میں توبہ کر کے دوبارہ تیری طرف رجوع کریں اور تجھ سے التماس کریں، ’ہم نے گناہ کیا ہے، ہم سے غلطی ہوئی ہے، ہم نے بےدین حرکتیں کی ہیں۔‘ اگر وہ ایسا کر کے دشمن کے ملک میں اپنے پورے دل و جان سے دوبارہ تیری طرف رجوع کریں اور تیری طرف سے باپ دادا کو دیئے گئے ملک، تیرے چنے ہوئے شہر اور اُس عمارت کی طرف رُخ کر کے دعا کریں جو مَیں نے تیرے نام کے لئے تعمیر کی ہے تو آسمان پر اپنے تخت سے اُن کی دعا اور التماس سن لینا۔ اُن کے حق میں انصاف قائم کرنا، اور اپنی قوم کے گناہوں کو معاف کر دینا۔ جس بھی جرم سے اُنہوں نے تیرا گناہ کیا ہے وہ معاف کر دینا۔ بخش دے کہ اُنہیں گرفتار کرنے والے اُن پر رحم کریں۔ کیونکہ یہ تیری ہی قوم کے افراد ہیں، تیری ہی میراث جسے تُو مصر کے بھڑکتے بھٹے سے نکال لایا۔ اے اللہ، تیری آنکھیں میری التجاؤں اور تیری قوم اسرائیل کی فریادوں کے لئے کھلی رہیں۔ جب بھی وہ مدد کے لئے تجھے پکاریں تو اُن کی سن لینا! کیونکہ تُو، اے رب قادرِ مطلق نے اسرائیل کو دنیا کی تمام قوموں سے الگ کر کے اپنی خاص ملکیت بنا لیا ہے۔ ہمارے باپ دادا کو مصر سے نکالتے وقت تُو نے موسیٰ کی معرفت اِس حقیقت کا اعلان کیا۔“