YouVersion Logo
تلاش

۱-سلاطِین 17:18-40

۱-سلاطِین 17:18-40 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

اَور جَب احابؔ نے ایلیّاہ کو دیکھا تو اُن سے کہا، ”اَچھّا تُم ہی ہو بنی اِسرائیل کو ستانے والے؟“ ایلیّاہ نے جَواب دیا، ”بنی اِسرائیل کو ستانے والا میں نہیں، بَلکہ تُم اَور تمہارے باپ کا گھرانا ہے، کیونکہ تُم نے یَاہوِہ کے حُکموں کو ترک کر دیا ہے اَور بَعل معبُودوں کی پرستش کی ہے۔ اِس لیٔے اَب آپ تمام بنی اِسرائیل کو کوہِ کرمِلؔ پر مُجھ سے مُلاقات کرنے کا فرمان جاری کرو، اَور آپ بَعل کے چار سَو پچاس نبیوں کو اَور اشیراہؔ کے چار سَو نبیوں کو بھی جو اِیزبِلؔ کے دسترخوان پر کھاتے ہیں جمع کر لینا۔“ لہٰذا، احابؔ نے بنی اِسرائیل اَور تمام نبیوں کو کوہِ کرمِلؔ پر جمع ہونے کا حُکم دیا۔ تَب ایلیّاہ نے لوگوں کے پاس جا کر فرمایا، ”تُم کب تک دو خیالوں میں ڈگمگاتے رہوگے؟ اگر یَاہوِہ ہی خُدا ہیں تو اُن کی پیروی کرو اَور اگر بَعل خُدا ہیں تو اُن کی پیروی کرو۔“ لیکن لوگوں نے کچھ بھی جَواب نہ دیا۔ تَب ایلیّاہ نے اُن سے فرمایا، ”یَاہوِہ کے نبیوں میں سے صِرف میں ہی اکیلا باقی بچا ہُوں، لیکن بَعل کے تو چار سَو پچاس نبی ہیں۔ لہٰذا، ہمیں دو بَیل مُہیّا کیٔے جایٔیں اَور وہ ایک بَیل اَپنے واسطے مُنتخب کر لیں اَور اُسے ذبح کرکے اُس کے ٹکڑے ٹکڑے کرکے لکڑیوں پر سجا دیں لیکن آگ نہ جَلائیں۔ مَیں بھی دُوسرا بَیل تیّار کرکے اُسے لکڑیوں پر رکھوں گا، مگر آگ نہیں جَلاؤں گا۔ تَب تُم لوگ اَپنے معبُود سے فریاد کرنا اَور مَیں اَپنے یَاہوِہ سے فریاد کروں گا اَورجو معبُود آگ سے جَواب دے گا، وُہی برحق خُدا ٹھہریں گے۔“ تَب تمام لوگوں نے ایک ہی زبان میں جَواب دیتے ہویٔے کہا، ”آپ نے خُوب فرمایاہے۔“ تَب ایلیّاہ نے بَعل کے نبیوں سے کہا، ”تُم دونوں بَیلوں میں سے ایک کو مُنتخب کر لو اَور پہلے اُسے تیّار کرو کیونکہ تُم لوگ شُمار میں زِیادہ ہو، اَور اَپنے معبُود سے فریاد کرو لیکن آگ نہ جَلانا۔“ چنانچہ اُنہُوں نے اُس دئیے گیٔے بَیل کو لے کر اُسے قُربانی کے واسطے تیّار کیا۔ اَور پھر وہ صُبح سے دوپہر تک بَعل سے فریاد کرتے رہے اَور چِلّا چِلّا‏‏‏‏کر پُکارتے رہے، ”اَے بَعل ہماری سُن!“ مگر اُنہیں کویٔی جَواب نہ مِلا؛ اَور نہ ہی کویٔی جَواب دینے والا مَوجُود تھا۔ اَور وہ اُس مذبح کے اِردگرد ناچتے کودتے رہے، جسے اُنہُوں نے بنایا تھا۔ تَب دوپہر کو ایلیّاہ نے اُن کا مذاق اُڑانا شروع کیا اَور کہا، ”ذرا زور زور سے چِلّاؤ! وہ تو معبُود ہے، شاید وہ کسی گہری سوچ میں ڈوبا ہُواہے یا مصروف ہے یا پھر کہیں سفر کر رہاہے، ہو سَکتا ہے وہ سو رہا ہو؛ لہٰذا اُسے نیند سے جگانا لازِم ہے۔“ چنانچہ وہ اَور بھی بُلند آواز سے پُکارنے لگے اَور اَپنے دستور کے مُطابق تلواروں اَور نیزوں سے اَپنے آپ کو زخمی کرنے لگے جِس سے اُن کا جِسم خُون سے لہُولُہان ہو گیا۔ دوپہر کے بعد، وہ شام کی قُربانی کے وقت تک جوش میں پاگلوں کی طرح چِلّاکر نبُوّتیں کرتے رہے، مگر کویٔی نتیجہ نہ نِکلا، نہ تو کسی نے جَواب دیا اَور نہ ہی کویٔی اُن کی طرف مُتوجّہ ہُوا۔ تَب ایلیّاہ نے سَب لوگوں سے مُخاطِب ہوکر فرمایا، ”یہاں میرے پاس آ جاؤ۔“ چنانچہ سَب لوگ اُن کے پاس آ گئے اَور اُنہُوں نے یَاہوِہ کے مذبح کو جو ڈھا دیا گیا تھا مرمّت کی۔ ایلیّاہ نے یعقوب کے بَارہ قبیلوں کے لحاظ سے بَارہ پتّھر لیٔے۔ یعقوب پر یَاہوِہ کا کلام نازل ہُوا تھا، ”کہ تمہارا نام اَب اِسرائیل ہوگا۔“ اَور ایلیّاہ نے اُن بَارہ پتّھروں سے یَاہوِہ کے نام کا ایک مذبح بنایا اَور اُس کے اِردگرد اُس نے اِتنی گہری نالی کھودی کہ اُس میں تقریباً گیارہ کِلو بیج سما سکتے تھے۔ پھر ایلیّاہ نے لکڑیوں کو کاٹ کر مذبح پر قرینہ سے رکھ دی اَور بَیل کے ٹکڑے ٹکڑے کرکے اُنہیں لکڑیوں پر رکھ دیا۔ پھر ایلیّاہ نے اُنہیں حُکم دیا، ”چار بڑے مٹکے پانی سے بھر کر سارا پانی سوختنی نذر پر اَور لکڑیوں پر اُنڈیل دو۔“ پھر ایلیّاہ نے کہا، یہی دوبارہ کرو اَور اُنہُوں نے دوبارہ وَیسا ہی کیا۔ پھر ایلیّاہ نے کہا، یہی ایک بار پھر کرو۔ اَور اُنہُوں نے تیسری بار بھی وَیسا ہی کیا۔ تَب پانی مذبح کے اِردگرد بہنے لگا اَور یہاں تک کہ ساری نالیاں بھی پانی سے بھر گئیں۔ اَور قُربانی کے وقت ایلیّاہ نبی نے مذبح کے پاس آکر یہ فریاد کی: ”اَے یَاہوِہ، اَبراہامؔ، اِصحاقؔ اَور اِسرائیل کے خُدا، آج یہ سَب کو مَعلُوم ہو جائے کہ بنی اِسرائیل میں صِرف آپ ہی خُدا ہیں اَور یہ بھی کہ میں آپ کا خادِم ہُوں اَور مَیں نے یہ سَب آپ کے ہی حُکم سے کیا ہے۔ اَے یَاہوِہ، میری سُنیں اَور مُجھے جَواب دے تاکہ یہ لوگ جان جایٔیں کہ اَے یَاہوِہ آپ ہی برحق خُدا ہیں اَور آپ نے ہی اِن کے دِلوں کو اَپنی طرف دوبارہ مائل کیا ہے۔“ تَب فوراً یَاہوِہ کی آگ آسمان سے نازل ہُوئی اَور اُس آگ نے سوختنی نذر، لکڑیوں، پتّھروں اَور مٹّی کو بھسم کر دیا اَور اُس پانی کو پُورا سُوکھا دیا جو نالیوں میں بھرا تھا۔ جَب سَب لوگوں نے یہ دیکھا تو مُنہ کے بَل گِرے اَور بُلند آواز سے نعرہ لگایا، ”یَاہوِہ ہی خُدا ہیں، یَاہوِہ ہی خُدا ہیں!“ تَب ایلیّاہ نے اُنہیں حُکم دیا، ”بَعل کے نبیوں کو پکڑ لو۔“ اُن میں سے ایک بھی بچ کر نکلنے نہ پایٔے۔ چنانچہ اُنہُوں نے اُنہیں پکڑ لیا اَور ایلیّاہ اُنہیں قیشونؔ کی وادی میں لے گیٔے اَور وہاں اُنہیں قتل کر دیا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں ۱-سلاطِین 18

۱-سلاطِین 17:18-40 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

الیاس کو دیکھتے ہی اخی اب بولا، ”اے اسرائیل کو مصیبت میں ڈالنے والے، کیا آپ واپس آ گئے ہیں؟“ الیاس نے اعتراض کیا، ”مَیں تو اسرائیل کے لئے مصیبت کا باعث نہیں بنا بلکہ آپ اور آپ کے باپ کا گھرانا۔ آپ رب کے احکام چھوڑ کر بعل کے بُتوں کے پیچھے لگ گئے ہیں۔ اب مَیں آپ کو چیلنج دیتا ہوں، تمام اسرائیل کو بُلا کر کرمل پہاڑ پر جمع کریں۔ ساتھ ساتھ بعل دیوتا کے 450 نبیوں کو اور ایزبل کی میز پر شریک ہونے والے یسیرت دیوی کے 400 نبیوں کو بھی بُلائیں۔“ اخی اب مان گیا۔ اُس نے تمام اسرائیلیوں اور نبیوں کو بُلایا۔ جب وہ کرمل پہاڑ پر جمع ہو گئے تو الیاس اُن کے سامنے جا کھڑا ہوا اور کہا، ”آپ کب تک کبھی اِس طرف، کبھی اُس طرف لنگڑاتے رہیں گے؟ اگر رب خدا ہے تو صرف اُسی کی پیروی کریں، لیکن اگر بعل واحد خدا ہے تو اُسی کے پیچھے لگ جائیں۔“ لوگ خاموش رہے۔ الیاس نے بات جاری رکھی، ”رب کے نبیوں میں سے صرف مَیں ہی باقی رہ گیا ہوں۔ دوسری طرف بعل دیوتا کے یہ 450 نبی کھڑے ہیں۔ اب دو بَیل لے آئیں۔ بعل کے نبی ایک کو پسند کریں اور پھر اُسے ٹکڑے ٹکڑے کر کے اپنی قربان گاہ کی لکڑیوں پر رکھ دیں۔ لیکن وہ لکڑیوں کو آگ نہ لگائیں۔ مَیں دوسرے بَیل کو تیار کر کے اپنی قربان گاہ کی لکڑیوں پر رکھ دوں گا۔ لیکن مَیں بھی اُنہیں آگ نہیں لگاؤں گا۔ پھر آپ اپنے دیوتا کا نام پکاریں جبکہ مَیں رب کا نام پکاروں گا۔ جو معبود قربانی کو جلا کر جواب دے گا وہی خدا ہے۔“ تمام لوگ بولے، ”آپ ٹھیک کہتے ہیں۔“ پھر الیاس نے بعل کے نبیوں سے کہا، ”شروع کریں، کیونکہ آپ بہت ہیں۔ ایک بَیل کو چن کر اُسے تیار کریں۔ لیکن اُسے آگ مت لگانا بلکہ اپنے دیوتا کا نام پکاریں تاکہ وہ آگ بھیج دے۔“ اُنہوں نے بَیلوں میں سے ایک کو چن کر اُسے تیار کیا، پھر بعل کا نام پکارنے لگے۔ صبح سے لے کر دوپہر تک وہ مسلسل چیختے چلّاتے رہے، ”اے بعل، ہماری سن!“ ساتھ ساتھ وہ اُس قربان گاہ کے ارد گرد ناچتے رہے جو اُنہوں نے بنائی تھی۔ لیکن نہ کوئی آواز سنائی دی، نہ کسی نے جواب دیا۔ دوپہر کے وقت الیاس اُن کا مذاق اُڑانے لگا، ”زیادہ اونچی آواز سے بولیں! شاید وہ سوچوں میں غرق ہو یا اپنی حاجت رفع کرنے کے لئے ایک طرف گیا ہو۔ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ وہ کہیں سفر کر رہا ہو۔ یا شاید وہ گہری نیند سو گیا ہو اور اُسے جگانے کی ضرورت ہے۔“ تب وہ مزید اونچی آواز سے چیخنے چلّانے لگے۔ معمول کے مطابق وہ چھریوں اور نیزوں سے اپنے آپ کو زخمی کرنے لگے، یہاں تک کہ خون بہنے لگا۔ دوپہر گزر گئی، اور وہ شام کے اُس وقت تک وجد میں رہے جب غلہ کی نذر پیش کی جاتی ہے۔ لیکن کوئی آواز نہ سنائی دی۔ نہ کسی نے جواب دیا، نہ اُن کے تماشے پر توجہ دی۔ پھر الیاس اسرائیلیوں سے مخاطب ہوا، ”آئیں، سب یہاں میرے پاس آئیں!“ سب قریب آئے۔ وہاں رب کی ایک قربان گاہ تھی جو گرائی گئی تھی۔ اب الیاس نے وہ دوبارہ کھڑی کی۔ اُس نے یعقوب سے نکلے ہر قبیلے کے لئے ایک ایک پتھر چن لیا۔ (بعد میں رب نے یعقوب کا نام اسرائیل رکھا تھا)۔ اِن بارہ پتھروں کو لے کر الیاس نے رب کے نام کی تعظیم میں قربان گاہ بنائی۔ اِس کے ارد گرد اُس نے اِتنا چوڑا گڑھا کھودا کہ اُس میں تقریباً 15 لٹر پانی سما سکتا تھا۔ پھر اُس نے قربان گاہ پر لکڑیوں کا ڈھیر لگایا اور بَیل کو ٹکڑے ٹکڑے کر کے لکڑیوں پر رکھ دیا۔ اِس کے بعد اُس نے حکم دیا، ”چار گھڑے پانی سے بھر کر قربانی اور لکڑیوں پر اُنڈیل دیں!“ جب اُنہوں نے ایسا کیا تو اُس نے دوبارہ ایسا کرنے کا حکم دیا، پھر تیسری بار۔ آخرکار اِتنا پانی تھا کہ اُس نے چاروں طرف قربان گاہ سے ٹپک کر گڑھے کو بھر دیا۔ شام کے وقت جب غلہ کی نذر پیش کی جاتی ہے الیاس نے قربان گاہ کے پاس جا کر بلند آواز سے دعا کی، ”اے رب، اے ابراہیم، اسحاق اور اسرائیل کے خدا، آج لوگوں پر ظاہر کر کہ اسرائیل میں تُو ہی خدا ہے اور کہ مَیں تیرا خادم ہوں۔ ثابت کر کہ مَیں نے یہ سب کچھ تیرے حکم کے مطابق کیا ہے۔ اے رب، میری دعا سن! میری سن تاکہ یہ لوگ جان لیں کہ تُو، اے رب، خدا ہے اور کہ تُو ہی اُن کے دلوں کو دوبارہ اپنی طرف مائل کر رہا ہے۔“ اچانک آسمان سے رب کی آگ نازل ہوئی۔ آگ نے نہ صرف قربانی اور لکڑی کو بھسم کر دیا بلکہ قربان گاہ کے پتھروں اور اُس کے نیچے کی مٹی کو بھی۔ گڑھے میں پانی بھی ایک دم سوکھ گیا۔ یہ دیکھ کر اسرائیلی اوندھے منہ گر کر پکارنے لگے، ”رب ہی خدا ہے! رب ہی خدا ہے!“ پھر الیاس نے اُنہیں حکم دیا، ”بعل کے نبیوں کو پکڑ لیں۔ ایک بھی بچنے نہ پائے!“ لوگوں نے اُنہیں پکڑ لیا تو الیاس اُنہیں نیچے وادیٔ قیسون میں لے گیا اور وہاں سب کو موت کے گھاٹ اُتار دیا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں ۱-سلاطِین 18

۱-سلاطِین 17:18-40 کِتابِ مُقادّس (URD)

اور جب اخیاؔب نے ایلیّاہؔ کو دیکھا تو اُس نے اُس سے کہا اَے اِسرائیلؔ کے ستانے والے کیا تُو ہی ہے؟ اُس نے جواب دِیا مَیں نے اِسرائیلؔ کو نہیں ستایا بلکہ تُو اور تیرے باپ کے گھرانے نے کیونکہ تُم نے خُداوند کے حُکموں کو ترک کِیا اور تُو بعلِیم کا پیرَو ہو گیا۔ اِس لِئے اب تُو قاصِد بھیج اور سارے اِسرائیلؔ کو اور بعل کے ساڑھے چار سَو نبیوں کو اور یسِیرت کے چار سَو نبِیوں کو جو اِیزؔبِل کے دسترخوان پر کھاتے ہیں کوہِ کرمِل پر میرے پاس اِکٹّھا کر دے۔ سو اخیاؔب نے سب بنی اِسرائیل کو بُلا بھیجا اور نبِیوں کو کوہِ کرمِل پر اِکٹّھا کِیا۔ اور ایلیّاہؔ سب لوگوں کے نزدِیک آ کر کہنے لگا تُم کب تک دو خیالوں میں ڈانواں ڈول رہو گے؟ اگر خُداوند ہی خُدا ہے تو اُس کے پیرَو ہو جاؤ اور اگر بعل ہے تو اُس کی پیرَوی کرو۔ پر اُن لوگوں نے اُسے ایک حرف جواب نہ دِیا۔ تب ایلیّاہؔ نے اُن لوگوں سے کہا ایک مَیں ہی اکیلا خُداوند کا نبی بچ رہا ہُوں پر بعل کے نبی چار سَو پچاس آدمی ہیں۔ سو ہم کو دو بَیل دِئے جائیں اور وہ اپنے لِئے ایک بَیل کو چُن لیں اور اُسے ٹُکڑے ٹُکڑے کاٹ کر لکڑِیوں پر دھریں اور نِیچے آگ نہ دیں اور مَیں دُوسرا بَیل تیّار کر کے اُسے لکڑیوں پر دھرُوں گا اور نِیچے آگ نہیں دُوں گا۔ تب تُم اپنے دیوتا سے دُعا کرنا اور مَیں خُداوند سے دُعا کرُوں گا اور وہ خُدا جو آگ سے جواب دے وُہی خُدا ٹھہرے اور سب لوگ بول اُٹھے خُوب کہا! سو ایلیّاہؔ نے بعل کے نبِیوں سے کہا کہ تُم اپنے لِئے ایک بَیل چُن لو اور پہلے اُسے تیّار کرو کیونکہ تُم بُہت سے ہو اور اپنے دیوتا سے دُعا کرو لیکن آگ نِیچے نہ دینا۔ سو اُنہوں نے اُس بَیل کو لے کر جو اُن کو دِیا گیا اُسے تیّار کِیا اور صُبح سے دوپہر تک بعل سے دُعا کرتے اور کہتے رہے اَے بعل ہماری سُن پر نہ کُچھ آواز ہُوئی اور نہ کوئی جواب دینے والا تھا اور وہ اُس مذبح کے گِرد جو بنایا گیا تھا کُودتے رہے۔ اور دوپہر کو اَیسا ہُؤا کہ ایلیّاہؔ نے اُن کو چِڑا کر کہا بُلند آواز سے پُکارو کیونکہ وہ تو دیوتا ہے۔ وہ کِسی سوچ میں ہو گا یا وہ خلوت میں ہے یا کہِیں سفر میں ہو گا یا شاید وہ سوتا ہے۔ سو ضرُور ہے کہ وہ جگایا جائے۔ تب وہ بُلند آواز سے پُکارنے لگے اور اپنے دستُور کے مُطابِق اپنے آپ کو چُھرِیوں اور نِشتروں سے گھایل کر لِیا یہاں تک کہ لہُولُہان ہو گئے۔ وہ دوپہر ڈھلے پر بھی شام کی قُربانی چڑھا کر نبُوّت کرتے رہے پر نہ کُچھ آواز ہُوئی نہ کوئی جواب دینے والا نہ توجُّہ کرنے والا تھا۔ تب ایلیّاہؔ نے سب لوگوں سے کہا کہ میرے نزدِیک آ جاؤ چُنانچہ سب لوگ اُس کے نزدِیک آ گئے۔ تب اُس نے خُداوند کے اُس مذبح کو جو ڈھا دِیا گیا مرمّت کِیا۔ اور ایلیّاہؔ نے یعقُوب کے بیٹوں کے قبِیلوں کے شُمار کے مُطابِق جِس پر خُداوند کا یہ کلام نازِل ہُؤا تھا کہ تیرا نام اِسرائیلؔ ہو گا بارہ پتّھر لِئے۔ اور اُس نے اُن پتّھروں سے خُداوند کے نام کا ایک مذبح بنایا اور مذبح کے اِردگِرد اُس نے اَیسی بڑی کھائی کھودی جِس میں دو پَیمانے بِیج کی سمائی تھی۔ اور لکڑِیوں کو قرِینہ سے چُنا اور بَیل کے ٹُکڑے ٹُکڑے کاٹ کر لکڑِیوں پر دھر دِیا اور کہا چار مٹکے پانی سے بھر کر اُس سوختنی قُربانی پر اور لکڑِیوں پر اُنڈیل دو۔ پِھر اُس نے کہا دوبارہ کرو۔ اُنہوں نے دوبارہ کِیا۔ پِھر اُس نے کہا سِہ بارہ کرو۔ سو اُنہوں نے سِہ بارہ بھی کِیا۔ اور پانی مذبح کے گِرداگِرد بہنے لگا اور اُس نے کھائی بھی پانی سے بھروا دی۔ اور شام کی قُربانی چڑھانے کے وقت ایلیّاہؔ نبی نزدِیک آیا اور اُس نے کہا اَے خُداوند ابرہامؔ اور اِضحاق اور اِسرائیلؔ کے خُدا! آج معلُوم ہو جائے کہ اِسرائیلؔ میں تُو ہی خُدا ہے اور مَیں تیرا بندہ ہُوں اور مَیں نے اِن سب باتوں کو تیرے ہی حُکم سے کِیا ہے۔ میری سُن اَے خُداوند میری سُن تاکہ یہ لوگ جان جائیں کہ اَے خُداوند تُو ہی خُدا ہے اور تُو نے پِھر اُن کے دِلوں کو پھیر دِیا ہے۔ تب خُداوند کی آگ نازِل ہُوئی اور اُس نے اُس سوختنی قُربانی کو لکڑِیوں اور پتّھروں اور مِٹّی سمیت بھسم کر دِیا اور اُس پانی کو جو کھائی میں تھا چاٹ لِیا۔ جب سب لوگوں نے یہ دیکھا تو مُنہ کے بل گِرے اور کہنے لگے خُداوند وُہی خُدا ہے! خُداوند وُہی خُدا ہے! ایلیّاہؔ نے اُن سے کہا بعل کے نبیوں کو پکڑ لو۔ اُن میں سے ایک بھی جانے نہ پائے۔ سو اُنہوں نے اُن کو پکڑ لِیا اور ایلیّاہؔ اُن کو نِیچے قیسوؔن کے نالہ پر لے آیا اور وہاں اُن کو قتل کر دِیا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں ۱-سلاطِین 18