YouVersion Logo
تلاش

۱-سلاطِین 1:16-34

۱-سلاطِین 1:16-34 کِتابِ مُقادّس (URD)

اور حناؔنی کے بیٹے یاہُو پر خُداوند کا یہ کلام بعشا کے خِلاف نازِل ہُؤا۔ اِس لِئے کہ مَیں نے تُجھے خاک پر سے اُٹھایا اور اپنی قَوم اِسرائیلؔ کا پیشوا بنایا اور تُو یرُبعاؔم کی راہ پر چلا اور تُو نے میری قَوم اِسرائیلؔ سے گُناہ کرا کے اُن کے گُناہوں سے مُجھے غُصّہ دِلایا۔ سو دیکھ مَیں بعشا اور اُس کے گھرانے کی پُوری صفائی کر دُوں گا اور تیرے گھرانے کو نباط کے بیٹے یرُبعاؔم کے گھرانے کی مانِند بنا دُوں گا۔ بعشا کا جو کوئی شہر میں مَرے گا اُسے کُتّے کھائیں گے اور جو مَیدان میں مَرے گا اُسے ہوا کے پرِندے چٹ کر جائیں گے۔ اور بعشا کا باقی حال اور جو کُچھ اُس نے کِیا اور اُس کی قُوّت سو کیا وہ اِسرائیلؔ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں لِکھّا نہیں ہے؟ اور بعشا اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور تِرضہ میں دفن ہُؤا اور اُس کا بیٹا اَیلہ اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔ اور حناؔنی کے بیٹے یاہُو کی معرفت خُداوند کا کلام بعشا اور اُس کے گھرانے کے خِلاف اُس ساری بدی کے سبب سے بھی نازِل ہُؤا جو اُس نے خُداوند کی نظر میں کی اور اپنے ہاتھوں کے کام سے اُسے غُصّہ دِلایا اور یرُبعاؔم کے گھرانے کی مانِند بنا اور اِس سبب سے بھی کہ اُس نے اُسے قتل کِیا۔ اور شاہِ یہُوداؔہ آسا کے چھِبّیسویں سال سے بعشا کا بیٹا اَیلہ تِرضہ میں بنی اِسرائیل پر سلطنت کرنے لگا اور اُس نے دو برس سلطنت کی۔ اور اُس کے خادِم زِمرؔی نے جو اُس کے آدھے رتھوں کا داروغہ تھا اُس کے خِلاف سازِش کی۔ اُس وقت وہ تِرضہ میں تھا اور ارضہ کے گھر میں جو تِرضہ میں اُس کے گھر کا دِیوان تھا شراب پی پی کر متوالا ہوتا جاتا تھا۔ سو زِمرؔی نے آسا شاہِ یہُوداؔہ کے ستائِیسویں سال اندر جا کر اُس پر وار کِیا اور اُسے قتل کر دِیا اور اُس کی جگہ سلطنت کرنے لگا۔ اور جب وہ بادشاہی کرنے لگا تو تخت پر بَیٹھتے ہی اُس نے بعشا کے سارے گھرانے کو قتل کِیا اور نہ تو اُس کے رِشتہ داروں کا اور نہ اُس کے دوستوں کا کوئی لڑکا باقی چھوڑا۔ یُوں زِمرؔی نے خُداوند کے اُس سُخن کے مُطابِق جو اُس نے بعشا کے خِلاف یاہُو نبی کی معرفت فرمایا تھا بعشا کے سارے گھرانے کو نابُود کِیا۔ بعشا کے سب گُناہوں اور اُس کے بیٹے اَیلہ کے گُناہوں کے سبب سے جو اُنہوں نے کِئے اور جِن سے اُنہوں نے اِسرائیلؔ سے گُناہ کرایا تاکہ خُداوند اِسرائیلؔ کے خُدا کو اپنے باطِل کاموں سے غُصّہ دِلائیں۔ اور اَیلہ کا باقی حال اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا سو کیا وہ اِسرائیلؔ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلم بند نہیں؟ اور شاہِ یہُوداؔہ آسا کے ستائِیسویں برس میں زِمرؔی نے تِرضہ میں سات دِن بادشاہی کی۔ اُس وقت لوگ جِبّتُون کے مُقابِل جو فِلستِیوں کا تھا خَیمہ زن تھے۔ اور اُن لوگوں نے جو خَیمہ زن تھے یہ چرچا سُنا کہ زِمرؔی نے سازِش کی اور بادشاہ کو مار بھی ڈالا ہے اِس لِئے سارے اِسرائیلؔ نے عُمرؔی کو جو لشکر کا سردار تھا اُس دِن لشکر گاہ میں اِسرائیلؔ کا بادشاہ بنایا۔ تب عُمرؔی اور اُس کے ساتھ سارا اِسرائیلؔ جِبّتُون سے روانہ ہُؤا اور اُنہوں نے تِرضہ کا مُحاصرہ کر لِیا۔ اور اَیسا ہُؤا کہ جب زِمرؔی نے دیکھا کہ شہر سر ہو گیا تو شاہی محلّ کے مُحکم حِصّہ میں جا کر شاہی محلّ میں آگ لگا دی اور جل مَرا۔ اپنے اُن گُناہوں کے سبب سے جو اُس نے کِئے کہ خُداوند کی نظر میں بدی کی اور یرُبعاؔم کی راہ اور اُس کے گُناہ کی روِش اِختیار کی جو اُس نے کِیا تاکہ اِسرائیلؔ سے گُناہ کرائے۔ اور زِمرؔی کا باقی حال اور جو بغاوت اُس نے کی سو کیا وہ اِسرائیلؔ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلم بند نہیں؟ اُس وقت اِسرائیلی دو فرِیق ہو گئے آدھے آدمی جِینت کے بیٹے تِبنی کے پیرَو ہو گئے تاکہ اُسے بادشاہ بنائیں اور آدھے عُمرؔی کے پَیرو تھے۔ پر جو عُمرؔی کے پیرَو تھے اُن پر جو جِینت کے بیٹے تِبنی کے پیرَو تھے غالِب آئے۔ سو تِبنی مَر گیا اور عُمرؔی بادشاہ ہُؤا۔ شاہِ یہُوداؔہ آسا کے اِکتِیسویں سال سے عُمرؔی اِسرائیلؔ پر سلطنت کرنے لگا۔ اُس نے بارہ برس سلطنت کی۔ تِرضہ میں چھ برس اُس کی سلطنت رہی۔ اور اُس نے سامرؔیہ کا پہاڑ سمر سے دو قِنطار چاندی میں خرِیدا اور اُس پہاڑ پر ایک شہر بنایا اور اُس شہر کا نام جو اُس نے بنایا تھا پہاڑ کے مالِک سمر کے نام پر سامریہ رکھّا۔ اور عُمرؔی نے خُداوند کی نظر میں بدی کی اور اُن سب سے جو اُس سے پہلے ہُوئے بدتر کام کِئے۔ کیونکہ اُس نے نباؔط کے بیٹے یرُبعاؔم کی سب راہیں اور اُس کے گُناہوں کی روِش اِختیار کی جِن سے اُس نے اِسرائیلؔ سے گُناہ کرایا تاکہ وہ خُداوند اِسرائیلؔ کے خُدا کو اپنے باطِل کاموں سے غُصّہ دِلائیں۔ اور عُمرؔی کے باقی کام جو اُس نے کِئے اور اُس کا زور جو اُس نے دِکھایا سو کیا وہ اِسرائیلؔ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلم بند نہیں؟ سو عُمرؔی اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور سامرؔیہ میں دفن ہُؤا اور اُس کا بیٹا اخیاؔب اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔ اور شاہِ یہُوداؔہ آسا کے اڑتِیسویں سال سے عُمرؔی کا بیٹا اخیاؔب اِسرائیلؔ پر سلطنت کرنے لگا اور عُمرؔی کے بیٹے اخیاؔب نے سامرؔیہ میں اِسرائیلؔ پر بائِیس برس سلطنت کی۔ اور عُمرؔی کے بیٹے اخیاؔب نے جِتنے اُس سے پہلے ہُوئے تھے اُن سبھوں سے زِیادہ خُداوند کی نظر میں بدی کی۔ اور گویا نباط کے بیٹے یرُبعاؔم کے گُناہوں کی روِش اِختیار کرنا اُس کے لِئے ایک ہلکی سی بات تھی۔ سو اُس نے صَیدانیوں کے بادشاہ اِتبعل کی بیٹی اِیزؔبِل سے بیاہ کِیا اور جا کر بعل کی پرستِش کرنے اور اُسے سِجدہ کرنے لگا۔ اور بعل کے مندر میں جِسے اُس نے سامرؔیہ میں بنایا تھا بعل کے لِئے ایک مذبح تیّار کِیا۔ اور اخیاؔب نے یسِیرت بنائی اور اخیاؔب نے اِسرائیلؔ کے سب بادشاہوں سے زِیادہ جو اُس سے پہلے ہُوئے تھے خُداوند اِسرائیلؔ کے خُدا کو غُصّہ دِلانے کے کام کِئے۔ اُس کے ایّام میں بَیت ایلی حی اؔیل نے یرِیحُو کو تعمِیر کِیا۔ جب اُس نے اُس کی بُنیاد ڈالی تو اُس کا پہلوٹھا بیٹا ابرامؔ مَرا اور جب اُس کے پھاٹک لگائے تو اُس کا سب سے چھوٹا بیٹا سجُوؔب مَر گیا۔ یہ خُداوند کے کلام کے مُطابِق ہُؤا جو اُس نے نُون کے بیٹے یشُوع کی معرفت فرمایا تھا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں ۱-سلاطِین 16

۱-سلاطِین 1:16-34 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

ایک دن رب نے یاہو بن حنانی کو بعشا کے پاس بھیج کر فرمایا، ”پہلے تُو کچھ نہیں تھا، لیکن مَیں نے تجھے خاک میں سے اُٹھا کر اپنی قوم اسرائیل کا حکمران بنا دیا۔ توبھی تُو نے یرُبعام کے نمونے پر چل کر میری قوم اسرائیل کو گناہ کرنے پر اُکسایا اور مجھے طیش دلایا ہے۔ اِس لئے مَیں تیرے گھرانے کے ساتھ وہی کچھ کروں گا جو یرُبعام بن نباط کے گھرانے کے ساتھ کیا تھا۔ بعشا کی پوری نسل ہلاک ہو جائے گی۔ خاندان کے جو افراد شہر میں مریں گے اُنہیں کُتے کھا جائیں گے، اور جو کھلے میدان میں مریں گے اُنہیں پرندے چٹ کر جائیں گے۔“ باقی جو کچھ بعشا کی حکومت کے دوران ہوا، جو کچھ اُس نے کیا اور جو کامیابیاں اُسے حاصل ہوئیں وہ ’شاہانِ اسرائیل کی تاریخ‘ کی کتاب میں درج ہیں۔ جب وہ مر کر اپنے باپ دادا سے جا ملا تو اُسے تِرضہ میں دفن کیا گیا۔ پھر اُس کا بیٹا ایلہ تخت نشین ہوا۔ رب کی سزا کا جو پیغام حنانی کے بیٹے یاہو نبی نے بعشا اور اُس کے خاندان کو سنایا اُس کی دو وجوہات تھیں۔ پہلے، بعشا نے یرُبعام کے خاندان کی طرح وہ کچھ کیا جو رب کو ناپسند تھا اور اُسے طیش دلایا۔ دوسرے، اُس نے یرُبعام کے پورے خاندان کو ہلاک کر دیا تھا۔ ایلہ بن بعشا یہوداہ کے بادشاہ آسا کی حکومت کے 26ویں سال میں اسرائیل کا بادشاہ بنا۔ اُس کی حکومت کے دو سال کے دوران اُس کا دار الحکومت تِرضہ رہا۔ ایلہ کا ایک افسر بنام زِمری تھا۔ زِمری رتھوں کے آدھے حصے پر مقرر تھا۔ اب وہ بادشاہ کے خلاف سازشیں کرنے لگا۔ ایک دن ایلہ تِرضہ میں محل کے انچارج ارضہ کے گھر میں بیٹھا مَے پی رہا تھا۔ جب نشے میں دُھت ہوا تو زِمری نے اندر جا کر اُسے مار ڈالا۔ پھر وہ خود تخت پر بیٹھ گیا۔ یہ یہوداہ کے بادشاہ آسا کی حکومت کے 27ویں سال میں ہوا۔ تخت پر بیٹھتے ہی زِمری نے بعشا کے پورے خاندان کو ہلاک کر دیا۔ اُس نے کسی بھی مرد کو زندہ نہ چھوڑا، خواہ وہ دُور کا رشتے دار تھا، خواہ دوست۔ یوں وہی کچھ ہوا جو رب نے یاہو نبی کی معرفت بعشا کو فرمایا تھا۔ کیونکہ بعشا اور اُس کے بیٹے ایلہ سے سنگین گناہ سرزد ہوئے تھے، اور ساتھ ساتھ اُنہوں نے اسرائیل کو بھی یہ کرنے پر اُکسایا تھا۔ اپنے باطل دیوتاؤں سے اُنہوں نے رب اسرائیل کے خدا کو طیش دلایا تھا۔ باقی جو کچھ ایلہ کی حکومت کے دوران ہوا اور جو کچھ اُس نے کیا وہ ’شاہانِ اسرائیل کی تاریخ‘ کی کتاب میں درج ہے۔ زِمری یہوداہ کے بادشاہ آسا کی حکومت کے 27ویں سال میں اسرائیل کا بادشاہ بنا۔ لیکن تِرضہ میں اُس کی حکومت صرف سات دن تک قائم رہی۔ اُس وقت اسرائیلی فوج فلستی شہر جِبّتون کا محاصرہ کر رہی تھی۔ جب فوج میں خبر پھیل گئی کہ زِمری نے بادشاہ کے خلاف سازش کر کے اُسے قتل کیا ہے تو تمام اسرائیلیوں نے لشکرگاہ میں آ کر اُسی دن اپنے کمانڈر عُمری کو بادشاہ بنا دیا۔ تب عُمری تمام فوجیوں کے ساتھ جِبّتون کو چھوڑ کر تِرضہ کا محاصرہ کرنے لگا۔ جب زِمری کو پتا چلا کہ شہر دوسروں کے قبضے میں آ گیا ہے تو اُس نے محل کے بُرج میں جا کر اُسے آگ لگائی۔ یوں وہ جل کر مر گیا۔ اِس طرح اُسے بھی مناسب سزا مل گئی، کیونکہ اُس نے بھی وہ کچھ کیا تھا جو رب کو ناپسند تھا۔ یرُبعام کے نمونے پر چل کر اُس نے وہ تمام گناہ کئے جو یرُبعام نے کئے اور اسرائیل کو کرنے پر اُکسایا تھا۔ جو کچھ زِمری کی حکومت کے دوران ہوا اور جو سازشیں اُس نے کیں وہ ’شاہانِ اسرائیل کی تاریخ‘ کی کتاب میں درج ہیں۔ زِمری کی موت کے بعد اسرائیلی دو فرقوں میں بٹ گئے۔ ایک فرقہ تِبنی بن جینت کو بادشاہ بنانا چاہتا تھا، دوسرا عُمری کو۔ لیکن عُمری کا فرقہ تِبنی کے فرقے کی نسبت زیادہ طاقت ور نکلا۔ چنانچہ تِبنی مر گیا اور عُمری پوری قوم پر بادشاہ بن گیا۔ عُمری یہوداہ کے بادشاہ آسا کی حکومت کے 31ویں سال میں اسرائیل کا بادشاہ بنا۔ اُس کی حکومت کا دورانیہ 12 سال تھا۔ پہلے چھ سال دار الحکومت تِرضہ رہا۔ اِس کے بعد اُس نے ایک آدمی بنام سمر کو چاندی کے 6,000 سِکے دے کر اُس سے سامریہ پہاڑی خرید لی اور وہاں اپنا نیا دار الحکومت تعمیر کیا۔ پہلے مالک سمر کی یاد میں اُس نے شہر کا نام سامریہ رکھا۔ لیکن عُمری نے بھی وہی کچھ کیا جو رب کو ناپسند تھا، بلکہ اُس نے ماضی کے بادشاہوں کی نسبت زیادہ بدی کی۔ اُس نے یرُبعام بن نباط کے نمونے پر چل کر وہ تمام گناہ کئے جو یرُبعام نے کئے اور اسرائیل کو کرنے پر اُکسایا تھا۔ نتیجے میں اسرائیلی رب اپنے خدا کو اپنے باطل دیوتاؤں سے طیش دلاتے رہے۔ باقی جو کچھ عُمری کی حکومت کے دوران ہوا، جو کچھ اُس نے کیا اور جو کامیابیاں اُسے حاصل ہوئیں وہ ’شاہانِ اسرائیل کی تاریخ‘ کی کتاب میں بیان کی گئی ہیں۔ جب عُمری مر کر اپنے باپ دادا سے جا ملا تو اُسے سامریہ میں دفنایا گیا۔ پھر اُس کا بیٹا اخی اب تخت نشین ہوا۔ اخی اب بن عُمری یہوداہ کے بادشاہ آسا کے 38ویں سال میں اسرائیل کا بادشاہ بنا۔ اُس کی حکومت کا دورانیہ 22 سال تھا، اور اُس کا دار الحکومت سامریہ رہا۔ اخی اب نے بھی ایسے کام کئے جو رب کو ناپسند تھے، بلکہ ماضی کے بادشاہوں کی نسبت اُس کے گناہ زیادہ سنگین تھے۔ یرُبعام کے نمونے پر چلنا اُس کے لئے کافی نہیں تھا بلکہ اُس نے اِس سے بڑھ کر صیدا کے بادشاہ اِتبعال کی بیٹی ایزبل سے شادی بھی کی۔ نتیجے میں وہ اُس کے دیوتا بعل کے سامنے جھک کر اُس کی پوجا کرنے لگا۔ سامریہ میں اُس نے بعل کا مندر تعمیر کیا اور دیوتا کے لئے قربان گاہ بنا کر اُس میں رکھ دیا۔ اخی اب نے یسیرت دیوی کا بُت بھی بنوا دیا۔ یوں اُس نے اپنے گھنونے کاموں سے ماضی کے تمام اسرائیلی بادشاہوں کی نسبت کہیں زیادہ رب اسرائیل کے خدا کو طیش دلایا۔ اخی اب کی حکومت کے دوران بیت ایل کے رہنے والے حی ایل نے یریحو شہر کو نئے سرے سے تعمیر کیا۔ جب اُس کی بنیاد رکھی گئی تو اُس کا سب سے بڑا بیٹا ابیرام مر گیا، اور جب اُس نے شہر کے دروازے لگا دیئے تو اُس کے سب سے چھوٹے بیٹے سجوب کو اپنی جان دینی پڑی۔ یوں رب کی وہ بات پوری ہوئی جو اُس نے یشوع بن نون کی معرفت فرمائی تھی۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں ۱-سلاطِین 16