YouVersion Logo
تلاش

۱-سلاطِین 1:13-34

۱-سلاطِین 1:13-34 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

وہ ابھی قربان گاہ کے پاس کھڑا اپنی قربانیاں پیش کرنا ہی چاہتا تھا کہ ایک مردِ خدا آن پہنچا۔ رب نے اُسے یہوداہ سے بیت ایل بھیج دیا تھا۔ بلند آواز سے وہ قربان گاہ سے مخاطب ہوا، ”اے قربان گاہ! اے قربان گاہ! رب فرماتا ہے، ’داؤد کے گھرانے سے بیٹا پیدا ہو گا جس کا نام یوسیاہ ہو گا۔ تجھ پر وہ اُن اماموں کو قربان کر دے گا جو اونچی جگہوں کے مندروں میں خدمت کرتے اور یہاں قربانیاں پیش کرنے کے لئے آتے ہیں۔ تجھ پر انسانوں کی ہڈیاں جلائی جائیں گی‘۔“ پھر مردِ خدا نے الٰہی نشان بھی پیش کیا۔ اُس نے اعلان کیا، ”ایک نشان ثابت کرے گا کہ رب میری معرفت بات کر رہا ہے! یہ قربان گاہ پھٹ جائے گی، اور اِس پر موجود چربی ملی راکھ زمین پر بکھر جائے گی۔“ یرُبعام بادشاہ اب تک قربان گاہ کے پاس کھڑا تھا۔ جب اُس نے بیت ایل کی قربان گاہ کے خلاف مردِ خدا کی بات سنی تو وہ ہاتھ سے اُس کی طرف اشارہ کر کے گرجا، ”اُسے پکڑو!“ لیکن جوں ہی بادشاہ نے اپنا ہاتھ بڑھایا وہ سوکھ گیا، اور وہ اُسے واپس نہ کھینچ سکا۔ اُسی لمحے قربان گاہ پھٹ گئی اور اُس پر موجود راکھ زمین پر بکھر گئی۔ بالکل وہی کچھ ہوا جس کا اعلان مردِ خدا نے رب کی طرف سے کیا تھا۔ تب بادشاہ التماس کرنے لگا، ”رب اپنے خدا کا غصہ ٹھنڈا کر کے میرے لئے دعا کریں تاکہ میرا ہاتھ بحال ہو جائے۔“ مردِ خدا نے اُس کی شفاعت کی تو یرُبعام کا ہاتھ فوراً بحال ہو گیا۔ تب یرُبعام بادشاہ نے مردِ خدا کو دعوت دی، ”آئیں، میرے گھر میں کھانا کھا کر تازہ دم ہو جائیں۔ مَیں آپ کو تحفہ بھی دوں گا۔“ لیکن اُس نے انکار کیا، ”مَیں آپ کے پاس نہیں آؤں گا، چاہے آپ مجھے اپنی ملکیت کا آدھا حصہ کیوں نہ دیں۔ مَیں یہاں نہ روٹی کھاؤں گا، نہ کچھ پیوں گا۔ کیونکہ رب نے مجھے حکم دیا ہے، ’راستے میں نہ کچھ کھا اور نہ کچھ پی۔ اور واپس جاتے وقت وہ راستہ نہ لے جس پر سے تُو بیت ایل پہنچا ہے‘۔“ یہ کہہ کر وہ فرق راستہ اختیار کر کے اپنے گھر کے لئے روانہ ہوا۔ بیت ایل میں ایک بوڑھا نبی رہتا تھا۔ جب اُس کے بیٹے اُس دن گھر واپس آئے تو اُنہوں نے اُسے سب کچھ کہہ سنایا جو مردِ خدا نے بیت ایل میں کیا اور یرُبعام بادشاہ کو بتایا تھا۔ باپ نے پوچھا، ”وہ کس طرف گیا؟“ بیٹوں نے اُسے وہ راستہ بتایا جو یہوداہ کے مردِ خدا نے لیا تھا۔ باپ نے حکم دیا، ”میرے گدھے پر جلدی سے زِین کسو!“ بیٹوں نے ایسا کیا تو وہ اُس پر بیٹھ کر مردِ خدا کو ڈھونڈنے گیا۔ چلتے چلتے مردِ خدا بلوط کے درخت کے سائے میں بیٹھا نظر آیا۔ بزرگ نے پوچھا، ”کیا آپ وہی مردِ خدا ہیں جو یہوداہ سے بیت ایل آئے تھے؟“ اُس نے جواب دیا، ”جی، مَیں وہی ہوں۔“ بزرگ نبی نے اُسے دعوت دی، ”آئیں، میرے ساتھ۔ مَیں گھر میں آپ کو کچھ کھانا کھلاتا ہوں۔“ لیکن مردِ خدا نے انکار کیا، ”نہیں، نہ مَیں آپ کے ساتھ واپس جا سکتا ہوں، نہ مجھے یہاں کھانے پینے کی اجازت ہے۔ کیونکہ رب نے مجھے حکم دیا، ’راستے میں نہ کچھ کھا اور نہ کچھ پی۔ اور واپس جاتے وقت وہ راستہ نہ لے جس پر سے تُو بیت ایل پہنچا ہے‘۔“ بزرگ نبی نے اعتراض کیا، ”مَیں بھی آپ جیسا نبی ہوں! ایک فرشتے نے مجھے رب کا نیا پیغام پہنچا کر کہا، ’اُسے اپنے ساتھ گھر لے جا کر روٹی کھلا اور پانی پلا‘۔“ بزرگ جھوٹ بول رہا تھا، لیکن مردِ خدا اُس کے ساتھ واپس گیا اور اُس کے گھر میں کچھ کھایا اور پیا۔ وہ ابھی وہاں بیٹھے کھانا کھا رہے تھے کہ بزرگ پر رب کا کلام نازل ہوا۔ اُس نے بلند آواز سے یہوداہ کے مردِ خدا سے کہا، ”رب فرماتا ہے، ’تُو نے رب کے کلام کی خلاف ورزی کی ہے! جو حکم رب تیرے خدا نے تجھے دیا تھا وہ تُو نے نظرانداز کیا ہے۔ گو اُس نے فرمایا تھا کہ یہاں نہ کچھ کھا اور نہ کچھ پی توبھی تُو نے واپس آ کر یہاں روٹی کھائی اور پانی پیا ہے۔ اِس لئے مرتے وقت تجھے تیرے باپ دادا کی قبر میں دفنایا نہیں جائے گا‘۔“ کھانے کے بعد بزرگ کے گدھے پر زِین کسا گیا اور مردِ خدا کو اُس پر بٹھایا گیا۔ وہ دوبارہ روانہ ہوا تو راستے میں ایک شیرببر نے اُس پر حملہ کر کے اُسے مار ڈالا۔ لیکن اُس نے لاش کو نہ چھیڑا بلکہ وہ وہیں راستے میں پڑی رہی جبکہ گدھا اور شیر دونوں ہی اُس کے پاس کھڑے رہے۔ کچھ لوگ وہاں سے گزرے۔ جب اُنہوں نے لاش کو راستے میں پڑے اور شیرببر کو اُس کے پاس کھڑے دیکھا تو اُنہوں نے بیت ایل جہاں بزرگ نبی رہتا تھا آ کر لوگوں کو اطلاع دی۔ جب بزرگ کو خبر ملی تو اُس نے کہا، ”وہی مردِ خدا ہے جس نے رب کے فرمان کی خلاف ورزی کی۔ اب وہ کچھ ہوا ہے جو رب نے اُسے فرمایا تھا یعنی اُس نے اُسے شیرببر کے حوالے کر دیا تاکہ وہ اُسے پھاڑ کر مار ڈالے۔“ بزرگ نے اپنے بیٹوں کو گدھے پر زِین کسنے کا حکم دیا، اور وہ اُس پر بیٹھ کر روانہ ہوا۔ جب وہاں پہنچا تو دیکھا کہ لاش اب تک راستے میں پڑی ہے اور گدھا اور شیر دونوں ہی اُس کے پاس کھڑے ہیں۔ شیرببر نے نہ لاش کو چھیڑا اور نہ گدھے کو پھاڑا تھا۔ بزرگ نبی نے لاش کو اُٹھا کر اپنے گدھے پر رکھا اور اُسے بیت ایل لایا تاکہ اُس کا ماتم کر کے اُسے وہاں دفنائے۔ اُس نے لاش کو اپنی خاندانی قبر میں دفن کیا، اور لوگوں نے ”ہائے، میرے بھائی“ کہہ کر اُس کا ماتم کیا۔ جنازے کے بعد بزرگ نبی نے اپنے بیٹوں سے کہا، ”جب مَیں کوچ کر جاؤں گا تو مجھے مردِ خدا کی قبر میں دفنانا۔ میری ہڈیوں کو اُس کی ہڈیوں کے پاس ہی رکھیں۔ کیونکہ جو باتیں اُس نے رب کے حکم پر بیت ایل کی قربان گاہ اور سامریہ کے شہروں کی اونچی جگہوں کے مندروں کے بارے میں کی ہیں وہ یقیناً پوری ہو جائیں گی۔“ اِن واقعات کے باوجود یرُبعام اپنی شریر حرکتوں سے باز نہ آیا۔ عام لوگوں کو امام بنانے کا سلسلہ جاری رہا۔ جو کوئی بھی امام بننا چاہتا اُسے وہ اونچی جگہوں کے مندروں میں خدمت کرنے کے لئے مخصوص کرتا تھا۔ یرُبعام کے گھرانے کے اِس سنگین گناہ کی وجہ سے وہ آخرکار تباہ ہوا اور رُوئے زمین پر سے مٹ گیا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں ۱-سلاطِین 13

۱-سلاطِین 1:13-34 کِتابِ مُقادّس (URD)

اور دیکھو خُداوند کے حُکم سے ایک مَردِ خُدا یہُوداؔہ سے بَیت اؔیل میں آیا اور یرُبعاؔم بخُور جلانے کو مذبح کے پاس کھڑا تھا۔ اور وہ خُداوند کے حُکم سے مذبح کے خِلاف چِلاّ کر کہنے لگا اَے مذبح! اَے مذبح! خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ داؤُد کے گھرانے سے ایک لڑکا بنام یُوسیاؔہ پَیدا ہو گا۔ سو وہ اُونچے مقاموں کے کاہِنوں کی جو تُجھ پر بخُور جلاتے ہیں تُجھ پر قُربانی کرے گا اور وہ آدمِیوں کی ہڈِّیاں تُجھ پر جلائیں گے۔ اور اُس نے اُسی دِن ایک نِشان دِیا اور کہا وہ نِشان جو خُداوند نے بتایا ہے یہ ہے کہ دیکھو مذبح پھٹ جائے گا اور وہ راکھ جو اُس پر ہے گِر جائے گی۔ اور اَیسا ہُؤا کہ جب بادشاہ نے اُس مَردِ خُدا کا کلام جو اُس نے بَیت اؔیل میں مذبح کے خِلاف چِلاّ کر کہا تھا سُنا تو یرُبعاؔم نے مذبح پر سے اپنا ہاتھ لمبا کِیا اور کہا کہ اُسے پکڑ لو اور اُس کا وہ ہاتھ جو اُس نے اُس کی طرف بڑھایا تھا خُشک ہو گیا اَیسا کہ وہ اُسے پِھر اپنی طرف کھینچ نہ سکا۔ اور اُس نِشان کے مُطابِق جو اُس مَردِ خُدا نے خُداوند کے حُکم سے دِیا تھا وہ مذبح بھی پھٹ گیا اور راکھ مذبح پر سے گِر گئی۔ تب بادشاہ نے اُس مَردِ خُدا سے کہا کہ اب خُداوند اپنے خُدا سے اِلتجا کر اور میرے لِئے دُعا کر تاکہ میرا ہاتھ میرے لِئے پِھر بحال ہو جائے۔ تب اُس مَردِ خُدا نے خُداوند سے اِلتجا کی اور بادشاہ کا ہاتھ اُس کے لِئے بحال ہُؤا اور جَیسا پہلے تھا وَیسا ہی ہو گیا۔ اور بادشاہ نے اُس مَردِ خُدا سے کہا کہ میرے ساتھ گھر چل اور تازہ دَم ہو اور مَیں تُجھے اِنعام دُوں گا۔ اُس مَردِ خُدا نے بادشاہ کو جواب دِیا کہ اگر تُو اپنا آدھا گھر بھی مُجھے دے تَو بھی مَیں تیرے ساتھ نہیں جانے کا اور نہ مَیں اِس جگہ روٹی کھاؤُں اور نہ پانی پِیُوں۔ کیونکہ خُداوند کا حُکم مُجھے تاکِید کے ساتھ یہ ہُؤا ہے کہ تُو نہ روٹی کھانا نہ پانی پِینا نہ اُس راہ سے لَوٹنا جِس سے تُو جائے۔ سو وہ دُوسرے راستہ سے گیا اور جِس راہ سے بَیت اؔیل میں آیا تھا اُس سے نہ لَوٹا۔ اور بَیت اؔیل میں ایک بُڈّھا نبی رہتا تھا۔ سو اُس کے بیٹوں میں سے ایک نے آ کر وہ سب کام جو اُس مَردِ خُدا نے اُس روز بَیت اؔیل میں کِئے اُسے بتائے اور جو باتیں اُس نے بادشاہ سے کہی تِھیں اُن کو بھی اپنے باپ سے بیان کِیا۔ اور اُن کے باپ نے اُن سے کہا وہ کِس راہ سے گیا؟ اُس کے بیٹوں نے دیکھ لِیا تھا کہ وہ مَردِ خُدا جو یہُوداؔہ سے آیا تھا کِس راہ سے گیا ہے۔ سو اُس نے اپنے بیٹوں سے کہا میرے لِئے گدھے پر زِین کس دو۔ پس اُنہوں نے اُس کے لِئے گدھے پر زِین کِس دِیا اور وہ اُس پر سوار ہُؤا۔ اور اُس مَردِ خُدا کے پِیچھے چلا اور اُسے بلُوط کے ایک درخت کے نِیچے بَیٹھے پایا۔ تب اُس نے اُس سے کہا کیا تُو وُہی مَردِ خُدا ہے جو یہُوداؔہ سے آیا تھا؟ اُس نے کہا ہاں۔ تب اُس نے اُس سے کہا میرے ساتھ گھر چل اور روٹی کھا۔ اُس نے کہا مَیں تیرے ساتھ لَوٹ نہیں سکتا اور نہ تیرے گھر جا سکتا ہُوں اور مَیں تیرے ساتھ اِس جگہ نہ روٹی کھاؤُں نہ پانی پِیُوں۔ کیونکہ خُداوند کا مُجھ کو یُوں حُکم ہُؤا ہے کہ تُو وہاں نہ روٹی کھانا نہ پانی پِینا اور نہ اُس راستہ سے ہو کر لَوٹنا جِس سے تُو جائے۔ تب اُس نے اُس سے کہا مَیں بھی تیری طرح نبی ہُوں اور خُداوند کے حُکم سے ایک فرِشتہ نے مُجھ سے یہ کہا کہ اُسے اپنے ساتھ اپنے گھر میں لَوٹا کر لے آ تاکہ وہ روٹی کھائے اور پانی پِئے لیکن اُس نے اُس سے جُھوٹ کہا۔ سو وہ اُس کے ساتھ لَوٹ گیا اور اُس کے گھر میں روٹی کھائی اور پانی پِیا۔ اور جب وہ دسترخوان پر بَیٹھے تھے تو خُداوند کا کلام اُس نبی پر جو اُسے لَوٹا لایا تھا نازِل ہُؤا۔ اور اُس نے اُس مَردِ خُدا سے جو یہُوداؔہ سے آیا تھا چِلاّ کر کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے اِس لِئے کہ تُو نے خُداوند کے کلام سے نافرمانی کی اور اُس حُکم کو نہیں مانا جو خُداوند تیرے خُدا نے تُجھے دِیا تھا۔ بلکہ تُو لَوٹ آیا اور تُو نے اُسی جگہ جِس کی بابت خُداوند نے تُجھے فرمایا تھا کہ نہ روٹی کھانا نہ پانی پِینا روٹی بھی کھائی اور پانی بھی پِیا سو تیری لاش تیرے باپ دادا کی قبر تک نہیں پُہنچے گی۔ اور جب وہ روٹی کھا چُکا اور پانی پی چُکا تو اُس نے اُس کے لِئے یعنی اُس نبی کے لِئے جِسے وہ لَوٹا لایا تھا گدھے پر زِین کس دِیا۔ اور جب وہ روانہ ہُؤا تو راہ میں اُسے ایک شیر مِلا جِس نے اُسے مار ڈالا سو اُس کی لاش راہ میں پڑی رہی اور گدھا اُس کے پاس کھڑا رہا اور شیر بھی اُس لاش کے پاس کھڑا رہا۔ اور لوگ اُدھر سے گُذرے اور دیکھا کہ لاش راہ میں پڑی ہے اور شیر لاش کے پاس کھڑا ہے۔ سو اُنہوں نے اُس شہر میں جہاں وہ بُڈّھا نبی رہتا تھا یہ بتایا۔ اور جب اُس نبی نے جو اُسے راہ سے لَوٹا لایا تھا یہ سُنا تو کہا یہ وُہی مَردِ خُدا ہے جِس نے خُداوند کے کلام کی نافرمانی کی اِسی لِئے خُداوند نے اُس کو شیر کے حوالہ کر دِیا اور اُس نے خُداوند کے اُس سُخن کے مُطابِق جو اُس نے اُس سے کہا تھا اُسے پھاڑا اور مار ڈالا۔ پِھر اُس نے اپنے بیٹوں سے کہا کہ میرے لِئے گدھے پر زِین کس دو۔ سو اُنہوں نے زِین کس دِیا۔ تب وہ گیا اور اُس نے اُس کی لاش راہ میں پڑی ہُوئی اور گدھے اور شیر کو لاش کے پاس کھڑے پایا کیونکہ شیر نے نہ لاش کو کھایا اور نہ گدھے کو پھاڑا تھا۔ سو اُس نبی نے اُس مَردِ خُدا کی لاش اُٹھا کر اُسے گدھے پر رکھّا اور لے آیا اور وہ بُڈّھا نبی اُس پر ماتم کرنے اور اُسے دفن کرنے کو اپنے شہر میں آیا۔ اور اُس نے اُس کی لاش کو اپنی قبر میں رکھّا اور اُنہوں نے اُس پر ماتم کِیا اور کہا ہائے میرے بھائی! اور جب وہ اُسے دفن کر چُکا تو اُس نے اپنے بیٹوں سے کہا کہ جب مَیں مَر جاؤُں تو مُجھ کو اُسی قبر میں دفن کرنا جِس میں یہ مَردِ خُدا دفن ہُؤا ہے۔ میری ہڈّیاں اُس کی ہڈّیوں کے برابر رکھنا۔ اِس لِئے کہ وہ بات جو اُس نے خُداوند کے حُکم سے بَیت اؔیل کے مذبح کے خِلاف اور اُن سب اُونچے مقاموں کے گھروں کے خِلاف جو سامرؔیہ کے قصبوں میں ہیں کہی ہے ضرُور پُوری ہو گی۔ اِس ماجرا کے بعد بھی یرُبعاؔم اپنی بُری راہ سے باز نہ آیا بلکہ اُس نے عوام میں سے اُونچے مقاموں کے کاہِن ٹھہرائے۔ جِس کِسی نے چاہا اُسے اُس نے مخصُوص کِیا تاکہ اُونچے مقاموں کے لِئے کاہِن ہوں۔ اور یہ فعل یرُبعاؔم کے گھرانے کے لِئے اُسے کاٹ ڈالنے اور اُسے رُویِ زمِین پر سے نیست و نابُود کرنے کے لِئے گُناہ ٹھہرا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں ۱-سلاطِین 13