۱-یوحنا 11:3-18
۱-یوحنا 11:3-18 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
کیونکہ جو پیغام تُم نے شروع سے ہی سُنا وہ یہ ہے کہ ہم ایک دُوسرے سے مَحَبّت رکھیں۔ اَور قائِنؔ کی مانندنہ بنیں جو اُس شیطان سے تھا۔ جِس نے اَپنے بھایٔی کو قتل کیا اَور کیوں قتل کیا؟ اِس لیٔے کہ اُس کے تمام کام بدی کے تھے مگر اُس کے بھایٔی کے کام راستبازی کے تھے۔ چنانچہ اَے بھائیوں اَور بہنوں! اگر دُنیا تُم سے دُشمنی رکھتی ہے تو تعجُّب نہ کرو۔ کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ ہم موت سے نِکل کر زندگی میں داخل ہو گیٔے ہیں، کیونکہ ہم ایک دُوسرے سے مَحَبّت رکھتے ہیں۔ جو مَحَبّت نہیں رکھتا وہ گویا مُردے کی طرح ہے۔ جو کویٔی اَپنے بھایٔی سے عداوت رکھتا ہے وہ خُونی ہے اَور تُم جانتے ہو کہ کسی خُونی میں اَبدی زندگی مَوجُود نہیں رہتی۔ ہم نے مَحَبّت کو اِسی سے جانا ہے کہ حُضُور عیسیٰ نے ہمارے لیٔے اَپنی جان قُربان کر دی۔ اَور ہم پر بھی یہ فرض ہے کہ ہم اَپنے بھائیوں کے واسطے اَپنی جان قُربان کریں۔ اگر کسی کے پاس دُنیا کا مال مَوجُود ہے لیکن وہ اَپنے بھایٔی کو محتاج دیکھ کر اُس پر رحم کرنے سے باز رہتاہے تو خُدا کی مَحَبّت اُس میں کِس طرح قائِم رہ سکتی ہے؟ اَے عزیز فرزندوں! ہم محض کلام اَور زبان ہی سے نہیں بَلکہ حقیقی طور سے اَور اَپنے عَمل سے بھی مَحَبّت کا اِظہار کریں۔
۱-یوحنا 11:3-18 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
کیونکہ یہی وہ پیغام ہے جو آپ نے شروع سے سن رکھا ہے، کہ ہمیں ایک دوسرے سے محبت رکھنا ہے۔ قابیل کی طرح نہ ہوں، جو ابلیس کا تھا اور جس نے اپنے بھائی کو قتل کیا۔ اور اُس نے اُس کو قتل کیوں کیا؟ اِس لئے کہ اُس کا کام بُرا تھا جبکہ بھائی کا کام راست تھا۔ چنانچہ بھائیو، جب دنیا آپ سے نفرت کرتی ہے توحیران نہ ہو جائیں۔ ہم تو جانتے ہیں کہ ہم موت سے نکل کر زندگی میں داخل ہو گئے ہیں۔ ہم یہ اِس لئے جانتے ہیں کہ ہم اپنے بھائیوں سے محبت رکھتے ہیں۔ جو محبت نہیں رکھتا وہ اب تک موت کی حالت میں ہے۔ جو بھی اپنے بھائی سے نفرت رکھتا ہے وہ قاتل ہے۔ اور آپ جانتے ہیں کہ جو قاتل ہے اُس میں ابدی زندگی نہیں رہتی۔ اِس سے ہی ہم نے محبت کو جانا ہے کہ مسیح نے ہماری خاطر اپنی جان دے دی۔ اور ہمارا بھی فرض یہی ہے کہ اپنے بھائیوں کی خاطر اپنی جان دیں۔ اگر کسی کے مالی حالات ٹھیک ہوں اور وہ اپنے بھائی کی ضرورت مند حالت کو دیکھ کر رحم نہ کرے تو اُس میں اللہ کی محبت کس طرح قائم رہ سکتی ہے؟ پیارے بچو، آئیں ہم الفاظ اور باتوں سے محبت کا اظہار نہ کریں بلکہ ہماری محبت عملی اور حقیقی ہو۔
۱-یوحنا 11:3-18 کِتابِ مُقادّس (URD)
کیونکہ جو پَیغام تُم نے شرُوع سے سُنا وہ یہ ہے کہ ہم ایک دُوسرے سے مُحبّت رکھّیں۔ اور قائِنؔ کی مانِند نہ بنیں جو اُس شرِیر سے تھا اور جِس نے اپنے بھائی کو قتل کِیا اور اُس نے کِس واسطے اُسے قتل کِیا؟ اِس واسطے کہ اُس کے کام بُرے تھے اور اُس کے بھائی کے کام راستی کے تھے۔ اَے بھائِیو! اگر دُنیا تُم سے عداوت رکھتی ہے تو تعجُّب نہ کرو۔ ہم جانتے ہیں کہ مَوت سے نِکل کر زِندگی میں داخِل ہو گئے کیونکہ ہم بھائِیوں سے مُحبّت رکھتے ہیں۔ جو مُحبّت نہیں رکھتا وہ مَوت کی حالت میں رہتا ہے۔ جو کوئی اپنے بھائی سے عداوت رکھتا ہے وہ خُونی ہے اور تُم جانتے ہو کہ کِسی خُونی میں ہمیشہ کی زِندگی مَوجُود نہیں رہتی۔ ہم نے مُحبّت کو اِسی سے جانا ہے کہ اُس نے ہمارے واسطے اپنی جان دے دی اور ہم پر بھی بھائِیوں کے واسطے جان دینا فرض ہے۔ جِس کِسی کے پاس دُنیا کا مال ہو اور وہ اپنے بھائی کو مُحتاج دیکھ کر رَحم کرنے میں دریغ کرے تو اُس میں خُدا کی مُحبّت کیوں کر قائِم رہ سکتی ہے؟ اَے بچّو! ہم کلام اور زُبان ہی سے نہیں بلکہ کام اور سچّائی کے ذرِیعہ سے بھی مُحبّت کریں۔