۱-یوحنا 1:3-17
۱-یوحنا 1:3-17 کِتابِ مُقادّس (URD)
دیکھو باپ نے ہم سے کَیسی مُحبّت کی ہے کہ ہم خُدا کے فرزند کہلائے اور ہم ہیں بھی۔ دُنیا ہمیں اِس لِئے نہیں جانتی کہ اُس نے اُسے بھی نہیں جانا۔ عزِیزو! ہم اِس وقت خُدا کے فرزند ہیں اور ابھی تک یہ ظاہِر نہیں ہُؤا کہ ہم کیا کُچھ ہوں گے۔ اِتنا جانتے ہیں کہ جب وہ ظاہِر ہو گا تو ہم بھی اُس کی مانِند ہوں گے کیونکہ اُس کو وَیسا ہی دیکھیں گے جَیسا وہ ہے۔ اور جو کوئی اُس سے یہ اُمّید رکھتا ہے اپنے آپ کو وَیسا ہی پاک کرتا ہے جَیسا وہ پاک ہے۔ جو کوئی گُناہ کرتا ہے وہ شرع کی مُخالِفت کرتا ہے اور گُناہ شرع کی مُخالِفت ہی ہے۔ اور تُم جانتے ہو کہ وہ اِس لِئے ظاہِر ہُؤا تھا کہ گُناہوں کو اُٹھا لے جائے اور اُس کی ذات میں گُناہ نہیں۔ جو کوئی اُس میں قائِم رہتا ہے وہ گُناہ نہیں کرتا۔ جو کوئی گُناہ کرتا ہے نہ اُس نے اُسے دیکھا ہے اور نہ جانا ہے۔ اَے بچّو! کِسی کے فریب میں نہ آنا۔ جو راست بازی کے کام کرتا ہے وُہی اُس کی طرح راست باز ہے۔ جو شخص گُناہ کرتا ہے وہ اِبلِیس سے ہے کیونکہ اِبلِیس شرُوع ہی سے گُناہ کرتا رہا ہے۔ خُدا کا بیٹا اِسی لِئے ظاہِر ہُؤا تھا کہ اِبلِیس کے کاموں کو مِٹائے۔ جو کوئی خُدا سے پَیدا ہُؤا ہے وہ گُناہ نہیں کرتا کیونکہ اُس کا تُخم اُس میں بنا رہتا ہے بلکہ وہ گُناہ کر ہی نہیں سکتا کیونکہ خُدا سے پَیدا ہُؤا ہے۔ اِسی سے خُدا کے فرزند اور اِبلِیس کے فرزند ظاہِر ہوتے ہیں۔ جو کوئی راست بازی کے کام نہیں کرتا وہ خُدا سے نہیں اور وہ بھی نہیں جو اپنے بھائی سے مُحبّت نہیں رکھتا۔ کیونکہ جو پَیغام تُم نے شرُوع سے سُنا وہ یہ ہے کہ ہم ایک دُوسرے سے مُحبّت رکھّیں۔ اور قائِنؔ کی مانِند نہ بنیں جو اُس شرِیر سے تھا اور جِس نے اپنے بھائی کو قتل کِیا اور اُس نے کِس واسطے اُسے قتل کِیا؟ اِس واسطے کہ اُس کے کام بُرے تھے اور اُس کے بھائی کے کام راستی کے تھے۔ اَے بھائِیو! اگر دُنیا تُم سے عداوت رکھتی ہے تو تعجُّب نہ کرو۔ ہم جانتے ہیں کہ مَوت سے نِکل کر زِندگی میں داخِل ہو گئے کیونکہ ہم بھائِیوں سے مُحبّت رکھتے ہیں۔ جو مُحبّت نہیں رکھتا وہ مَوت کی حالت میں رہتا ہے۔ جو کوئی اپنے بھائی سے عداوت رکھتا ہے وہ خُونی ہے اور تُم جانتے ہو کہ کِسی خُونی میں ہمیشہ کی زِندگی مَوجُود نہیں رہتی۔ ہم نے مُحبّت کو اِسی سے جانا ہے کہ اُس نے ہمارے واسطے اپنی جان دے دی اور ہم پر بھی بھائِیوں کے واسطے جان دینا فرض ہے۔ جِس کِسی کے پاس دُنیا کا مال ہو اور وہ اپنے بھائی کو مُحتاج دیکھ کر رَحم کرنے میں دریغ کرے تو اُس میں خُدا کی مُحبّت کیوں کر قائِم رہ سکتی ہے؟
۱-یوحنا 1:3-17 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
دیکھو، آسمانی باپ نے ہم سے کیسی مَحَبّت کی ہے کہ ہم خُدا کے فرزند کَہلاتے ہیں اَور ہم واقعی ہیں بھی۔ دُنیا ہمیں اِس لیٔے نہیں جانتی کیونکہ اِس نے حُضُور عیسیٰ کو بھی نہیں جانا۔ اَے عزیز دوستوں! اِس وقت ہم خُدا کے فرزند ہیں لیکن ابھی تک یہ ظاہر نہیں ہُواہے کہ ہم اَور کیاہُوں گے لیکن اِتنا ضروُر جانتے ہیں کہ جَب حُضُور عیسیٰ پھر سے ظاہر ہوں گے تو ہم بھی اُن کی مانند ہوں گے کیونکہ ہم حُضُور کو وَیسا ہی دیکھیں گے جَیسا وہ ہیں۔ اَورجو کویٔی حُضُور عیسیٰ میں یہ اُمّید رکھتا ہے وہ اَپنے آپ کو وَیسا ہی پاک رکھتا ہے، جَیسا وہ پاک ہے۔ جو کویٔی گُناہ کرتا ہے وہ شَریعت کی مُخالفت کرتا ہے کیونکہ گُناہ شَریعت کی مُخالفت ہی ہے۔ لیکن تُم جانتے ہو کہ حُضُور عیسیٰ اِس لیٔے ظاہر ہویٔے تاکہ وہ ہمارے گُناہوں کو اُٹھالے جایٔیں اَور اُس کی ذات میں گُناہ نہیں ہے۔ جو کویٔی اُس میں قائِم رہتاہے وہ گُناہ نہیں کرتے رہتا اَورجو کویٔی گُناہ کرتے رہتاہے اُس نے نہ تو حُضُور عیسیٰ کو دیکھاہے اَور نہ ہی اُن کو جانتا ہے۔ اَے عزیز فرزندوں! کسی کے فریب میں نہ آنا۔ جو راستبازی کے کام کرتا ہے وہ راستباز ہے جَیسا کہ حُضُور عیسیٰ راستباز ہیں۔ جو شخص گُناہ کرتے رہتاہے وہ اِبلیس سے ہے کیونکہ اِبلیس شروع ہی سے گُناہ کرتا آیا ہے۔ خُدا کا بیٹا اِس لیٔے ظاہر ہُوا تاکہ اِبلیس کے کاموں کو تباہ کر دے۔ جو کویٔی خُدا سے پیدا ہُواہے وہ لگاتار گُناہ نہیں کرتا کیونکہ اُن کے اَندر خُدا کا تُخم قائِم رکھتا ہے۔ وہ لگاتار گُناہ کر ہی نہیں سکتے کیونکہ وہ خُدا سے پیدا ہویٔے ہیں۔ اِسی سے ظاہر ہوتاہے کہ کون خُدا کے فرزند ہیں اَور کون اِبلیس کے۔ جو کویٔی راستبازی کے کام نہیں کرتا وہ خُدا کا فرزند نہیں اَورجو اَپنے بھایٔی یا بہن سے مَحَبّت نہیں رکھتا وہ بھی خُدا کا فرزند نہیں ہے۔ کیونکہ جو پیغام تُم نے شروع سے ہی سُنا وہ یہ ہے کہ ہم ایک دُوسرے سے مَحَبّت رکھیں۔ اَور قائِنؔ کی مانندنہ بنیں جو اُس شیطان سے تھا۔ جِس نے اَپنے بھایٔی کو قتل کیا اَور کیوں قتل کیا؟ اِس لیٔے کہ اُس کے تمام کام بدی کے تھے مگر اُس کے بھایٔی کے کام راستبازی کے تھے۔ چنانچہ اَے بھائیوں اَور بہنوں! اگر دُنیا تُم سے دُشمنی رکھتی ہے تو تعجُّب نہ کرو۔ کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ ہم موت سے نِکل کر زندگی میں داخل ہو گیٔے ہیں، کیونکہ ہم ایک دُوسرے سے مَحَبّت رکھتے ہیں۔ جو مَحَبّت نہیں رکھتا وہ گویا مُردے کی طرح ہے۔ جو کویٔی اَپنے بھایٔی سے عداوت رکھتا ہے وہ خُونی ہے اَور تُم جانتے ہو کہ کسی خُونی میں اَبدی زندگی مَوجُود نہیں رہتی۔ ہم نے مَحَبّت کو اِسی سے جانا ہے کہ حُضُور عیسیٰ نے ہمارے لیٔے اَپنی جان قُربان کر دی۔ اَور ہم پر بھی یہ فرض ہے کہ ہم اَپنے بھائیوں کے واسطے اَپنی جان قُربان کریں۔ اگر کسی کے پاس دُنیا کا مال مَوجُود ہے لیکن وہ اَپنے بھایٔی کو محتاج دیکھ کر اُس پر رحم کرنے سے باز رہتاہے تو خُدا کی مَحَبّت اُس میں کِس طرح قائِم رہ سکتی ہے؟
۱-یوحنا 1:3-17 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
دھیان دیں کہ باپ نے ہم سے کتنی محبت کی ہے، یہاں تک کہ ہم اللہ کے فرزند کہلاتے ہیں۔ اور ہم واقعی ہیں بھی۔ اِس لئے دنیا ہمیں نہیں جانتی۔ وہ تو اُسے بھی نہیں جانتی۔ عزیزو، اب ہم اللہ کے فرزند ہیں، اور جو کچھ ہم ہوں گے وہ ابھی تک ظاہر نہیں ہوا ہے۔ لیکن اِتنا ہم جانتے ہیں کہ جب وہ ظاہر ہو جائے گا تو ہم اُس کی مانند ہوں گے۔ کیونکہ ہم اُس کا مشاہدہ ویسے ہی کریں گے جیسا وہ ہے۔ جو بھی مسیح میں یہ اُمید رکھتا ہے وہ اپنے آپ کو پاک صاف رکھتا ہے، ویسے ہی جیسا مسیح خود ہے۔ جو گناہ کرتا ہے وہ شریعت کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ ہاں، گناہ شریعت کی خلاف ورزی ہی ہے۔ لیکن آپ جانتے ہیں کہ عیسیٰ ہمارے گناہوں کو اُٹھا لے جانے کے لئے ظاہر ہوا۔ اور اُس میں گناہ نہیں ہے۔ جو اُس میں قائم رہتا ہے وہ گناہ نہیں کرتا۔ اور جو گناہ کرتا رہتا ہے نہ تو اُس نے اُسے دیکھا ہے، نہ اُسے جانا ہے۔ پیارے بچو، کسی کو اجازت نہ دیں کہ وہ آپ کو صحیح راہ سے ہٹا دے۔ جو راست کام کرتا ہے وہ راست باز، ہاں مسیح جیسا راست باز ہے۔ جو گناہ کرتا ہے وہ ابلیس سے ہے، کیونکہ ابلیس شروع ہی سے گناہ کرتا آیا ہے۔ اللہ کا فرزند اِسی لئے ظاہر ہوا کہ ابلیس کا کام تباہ کرے۔ جو بھی اللہ سے پیدا ہو کر اُس کا فرزند بن گیا ہے وہ گناہ نہیں کرے گا، کیونکہ اللہ کی فطرت اُس میں رہتی ہے۔ وہ گناہ کر ہی نہیں سکتا کیونکہ وہ اللہ سے پیدا ہو کر اُس کا فرزند بن گیا ہے۔ اِس سے پتا چلتا ہے کہ اللہ کے فرزند کون ہیں اور ابلیس کے فرزند کون: جو راست کام نہیں کرتا، نہ اپنے بھائی سے محبت رکھتا ہے، وہ اللہ کا فرزند نہیں ہے۔ کیونکہ یہی وہ پیغام ہے جو آپ نے شروع سے سن رکھا ہے، کہ ہمیں ایک دوسرے سے محبت رکھنا ہے۔ قابیل کی طرح نہ ہوں، جو ابلیس کا تھا اور جس نے اپنے بھائی کو قتل کیا۔ اور اُس نے اُس کو قتل کیوں کیا؟ اِس لئے کہ اُس کا کام بُرا تھا جبکہ بھائی کا کام راست تھا۔ چنانچہ بھائیو، جب دنیا آپ سے نفرت کرتی ہے توحیران نہ ہو جائیں۔ ہم تو جانتے ہیں کہ ہم موت سے نکل کر زندگی میں داخل ہو گئے ہیں۔ ہم یہ اِس لئے جانتے ہیں کہ ہم اپنے بھائیوں سے محبت رکھتے ہیں۔ جو محبت نہیں رکھتا وہ اب تک موت کی حالت میں ہے۔ جو بھی اپنے بھائی سے نفرت رکھتا ہے وہ قاتل ہے۔ اور آپ جانتے ہیں کہ جو قاتل ہے اُس میں ابدی زندگی نہیں رہتی۔ اِس سے ہی ہم نے محبت کو جانا ہے کہ مسیح نے ہماری خاطر اپنی جان دے دی۔ اور ہمارا بھی فرض یہی ہے کہ اپنے بھائیوں کی خاطر اپنی جان دیں۔ اگر کسی کے مالی حالات ٹھیک ہوں اور وہ اپنے بھائی کی ضرورت مند حالت کو دیکھ کر رحم نہ کرے تو اُس میں اللہ کی محبت کس طرح قائم رہ سکتی ہے؟