۱-کُرِنتِھیوں 32:7-34
۱-کُرِنتِھیوں 32:7-34 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
میں یہ چاہتا ہُوں کہ تُم بے فکر رہو۔ بِن بیاہا آدمی خُداوؔند کی باتوں کی فکر میں رہتاہے کہ کِس طرح خُداوؔند کو خُوش کرے۔ لیکن شادی شُدہ دُنیا کے لیٔے فِکرمند رہتاہے کہ کِس طرح اَپنی بیوی کو خُوش کرے۔ پس اُس کی توجّہ دونوں طرف رہتی ہے۔ بِن بیاہی اَور کنواری عورت خُداوؔند کی باتوں کی فکر میں رہتی ہے تاکہ اُس کا جِسم اَور رُوح دونوں خُداوؔند کے لیٔے وقف ہوں۔ لیکن شادی شُدہ عورت دُنیا کی فکر میں رہتی ہے کہ کِس طرح اَپنے شوہر کو خُوش کرے۔
۱-کُرِنتِھیوں 32:7-34 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
مَیں تو چاہتا ہوں کہ آپ فکروں سے آزاد رہیں۔ غیرشادی شدہ شخص خداوند کے معاملوں کی فکر میں رہتا ہے کہ کس طرح اُسے خوش کرے۔ اِس کے برعکس شادی شدہ شخص دنیاوی فکر میں رہتا ہے کہ کس طرح اپنی بیوی کو خوش کرے۔ یوں وہ بڑی کش مکش میں مبتلا رہتا ہے۔ اِسی طرح غیرشادی شدہ خاتون اور کنواری خداوند کی فکر میں رہتی ہے کہ وہ جسمانی اور روحانی طور پر اُس کے لئے مخصوص و مُقدّس ہو۔ اِس کے مقابلے میں شادی شدہ خاتون دنیاوی فکر میں رہتی ہے کہ اپنے خاوند کو کس طرح خوش کرے۔
۱-کُرِنتِھیوں 32:7-34 کِتابِ مُقادّس (URD)
پس مَیں یہ چاہتا ہُوں کہ تُم بے فِکر رہو۔ بے بیاہا شخص خُداوند کی فِکر میں رہتا ہے کہ کِس طرح خُداوند کو راضی کرے۔ مگر بیاہا ہُؤا شخص دُنیا کی فِکر میں رہتا ہے کہ کِس طرح اپنی بِیوی کو راضی کرے۔ بیاہی اور بے بیاہی میں بھی فرق ہے۔ بے بیاہی خُداوند کی فِکر میں رہتی ہے تاکہ اُس کا جِسم اور رُوح دونوں پاک ہوں مگر بیاہی ہُوئی عَورت دُنیا کی فِکر میں رہتی ہے کہ کِس طرح اپنے شَوہر کو راضی کرے۔