متّی 13:2, 14, 15, 16, 17, 18, 19, 20, 21, 22, 23
متّی 13:2 UCV
اُن کے چلے جانے کے بعد، خُداوؔند کے ایک فرشتہ نے حضرت یُوسیفؔ کو خواب میں دِکھائی دے کر حُکم دیا، ”اُٹھو، بچّے اَور اُس کی ماں کو ساتھ لے کر مِصر بھاگ جاؤ اَور میرے کہنے تک وہیں رہنا، کیونکہ ہیرودیسؔ اِس بچّے کو ڈھونڈ کر ہلاک کرنا چاہتاہے۔“
متّی 14:2 UCV
چنانچہ وہ اُٹھے اَور بچّے اَور اُس کی ماں کو ساتھ لے کر راتوں رات مِصر کو روانہ ہو گیٔے،
متّی 15:2 UCV
اَور ہیرودیسؔ کی وفات تک وہیں رہے تاکہ جو بات خُداوؔند نے نبی کی مَعرفت کہی تھی وہ پُوری ہو جائے: ”میں اَپنے بیٹے کو مِصر سے بُلایا۔“
متّی 16:2 UCV
جَب ہیرودیسؔ کو مَعلُوم ہُوا کہ مجُوسیوں نے اُس کے ساتھ دغابازی کی ہے، تو اُسے بہت غُصّہ آیا، اَور مجُوسیوں سے مِلی اِطّلاع کے مُطابق اُس نے بیت لحمؔ اَور اُس کی سَب سرحدوں کے اَندر سپاہی بھیج کر تمام لڑکوں کو جو دو سال یا اُس سے کم عمر کے تھے، قتل کروا دیا۔
متّی 18:2 UCV
”رامہؔ شہر میں ایک آواز سُنایٔی دی، رونے، چِلّانے اَور شدید ماتم کی آوازیں، راخلؔ اَپنے بچّوں کے لیٔے رو رہی ہے اَور تسلّی قبُول نہیں کر رہی، کیونکہ وہ ہلاک ہو چُکے ہیں۔“
متّی 19:2 UCV
ہیرودیسؔ کی موت کے بعد خُداوؔند کے ایک فرشتہ نے مِصر میں حضرت یُوسیفؔ کو خواب میں دِکھائی دے کر فرمایا،
متّی 20:2 UCV
”اُٹھو، بچّے اَور اُس کی ماں کو ساتھ لے کر اِسرائیلؔ کے مُلک میں چلے جاؤ کیونکہ جو لوگ بچّے کو جان سے مار ڈالنا چاہتے تھے اَب وہ مَر چُکے ہیں۔“
متّی 21:2 UCV
لہٰذا حضرت یُوسیفؔ اُٹھے اَور بچّے اَور اُس کی ماں کو لے کر اِسرائیلؔ کے مُلک میں لَوٹ آئے۔
متّی 22:2 UCV
مگر یہ سُن کر کہ اَرخِلاؤسؔ اَپنے باپ ہیرودیسؔ کی جگہ پر یہُودیؔہ میں بادشاہی کر رہاہے، تو یُوسیفؔ وہاں جانے سے ڈرے اَور خواب میں ہدایت پا کر صُوبہ گلِیل کے علاقہ کو روانہ ہویٔے۔
متّی 23:2 UCV
وہاں پہُنچ کر ناصرتؔ نام ایک شہر میں رہنے لگے تاکہ جو بات نبیوں کی مَعرفت کہی گئی تھی وہ پُوری ہو: وہ ناصری کہلائے گا۔