رُومیوں 1:11-10

رُومیوں 1:11-10 UCV

لہٰذا میں پُوچھتا ہُوں، کیا خُدا نے اَپنی اُمّت کو ردّ کر دیا؟ ہرگز نہیں! کیونکہ مَیں خُود بھی اِسرائیلی ہُوں اَور حضرت اَبراہامؔ کی نَسل اَور بِنیامین کے قبیلہ کا ہُوں۔ خُدا نے اَپنی اُمّت کو جسے وہ پہلے سے جانتا تھا، ردّ نہیں کیا؟ کیا تُم نہیں جانتے کہ کِتاب مُقدّس میں ایلیّاہ نبی خُدا سے اِسرائیلؔ کے خِلاف یہ فریاد کرتے ہیں: ”اَے خُداوؔند! اُنہُوں نے تیرے نبیوں کو قتل کیا اَور تیری قُربان گاہوں کو ڈھا دیا۔ اَب مَیں تنہاباقی رہ گیا ہُوں اَور وہ مُجھے بھی جان سے مار ڈالنا چاہتے ہیں۔“ لیکن خُدا نے ایلیّاہ نبی کو کیا جَواب دیا؟ ”مَیں نے اَپنے لیٔے سات ہزار آدمی محفوظ رکھے ہیں جنہوں نے بَعل معبُود کے بُت کے سامنے گھُٹنے نہیں ٹیکے۔“ اِسی طرح اَب بھی، کچھ لوگ باقی ہیں جنہیں خُدا نے اَپنے فضل سے چُن لیا تھا۔ اَور جَب خُدا نے اُنہیں اَپنے فضل کی بِنا پر چُنا تو صَاف ظاہر ہے کہ اُن کے اعمال کی بِنا پر نہیں چُنا؛ ورنہ اُس کا فضل، فضل نہ رہتا۔ تو نتیجہ کیا نِکلا؟ یہ کہ بنی اِسرائیلؔ کو وہ چیز نہ مِلی جِس کی وہ برابر جُستُجو کرتے رہے۔ لیکن خُدا کے چُنے ہویٔے لوگوں کو مِل گئی اَور باقی سَب نے خُدا کو پُکارا اُن کے دِل سخت کر دئیے گیٔے۔ چنانچہ کِتاب مُقدّس میں لِکھّا ہے: ”خُدا نے اُن کے دِل و دماغ کو بے حِسّ کر دیا، نہ تو آنکھوں سے دیکھ سکیں، آج تک اَور نہ کانوں سے سُن سکیں۔“ اَور حضرت داویؔد فرماتے ہیں: ”اُن کا دسترخوان اُن کے لیٔے ایک پھندا اَور ایک جال، اَور ٹھوکر کھانے اَور سزا کا باعث بَن جائے۔ اُن کی آنکھوں پر اَندھیرا چھا جائے تاکہ وہ دیکھ نہ سکیں، اَور اُن کی کمریں ہمیشہ جُھکی رہیں۔“