زبُور 1:119-32

زبُور 1:119-32 UCV

مُبارک ہیں وہ جو بے اِلزام ہیں، اَورجو یَاہوِہ کے آئین کے مُطابق چلتے ہیں۔ مُبارک ہیں وہ جو یَاہوِہ کی شہادتوں پر عَمل کرتے ہیں اَور اَپنے پُورے دِل سے اُس کے طالب ہیں۔ وہ کویٔی غلط کام نہیں کرتے؛ اَور یَاہوِہ کی راہوں پر چلتے ہیں۔ اَے یَاہوِہ، آپ نے فرمان جاری کر دیا ہے، کہ آپ کے قوانین پُوری طرح مانے جایٔیں، کاش کہ آپ کے قوانین کی اِطاعت کے لیٔے میری روِشیں اُستوار ہو جایٔیں! جَب مَیں آپ کے سَب اَحکام کا لحاظ رکھوں گا تو میں شرمندہ نہ ہوں گا۔ جَب مَیں آپ کی صداقت کی شَریعت سیکھ لُوں گا، تو سچّے دِل سے آپ کی سِتائش کروں گا۔ مَیں آپ کے قوانین پر عَمل کروں گا؛ مُجھے بالکُل ہی ترک نہ کردینا۔ جَوان اَپنی روِش کس طرح پاک رکھے؟ آپ کے کلام کے مُطابق زندگی گُزارنے سے۔ میں پُورے دِل سے آپ کی جُستُجو میں لگا ہُوا ہُوں؛ تاکہ آپ مُجھے اَپنے اَحکام سے بھٹکنے نہ دیں۔ مَیں نے آپ کا کلام اَپنے دِل میں محفوظ کر لیا ہے، تاکہ مَیں آپ کے خِلاف گُناہ نہ کروں۔ اَے یَاہوِہ، آپ کی سِتائش ہو؛ مُجھے اَپنے قوانین سکھائیں۔ آپ کے مُنہ سے نِکلا ہُوا تمام آئین کا بَیان، میرے لبوں پر رہتاہے۔ مُجھے آپ کی شہادتوں کو بجا لانے سے وَیسی ہی مسرّت حاصل ہوتی ہے، جِتنا کہ ہر طرح کی دولت سے ہوتی ہے۔ مَیں آپ کے قوانین پر غور کرتا ہُوں، اَور آپ کی بَیان کَردہ راہوں کو نگاہ میں رکھتا ہُوں۔ آپ کے قوانین میرے لیٔے خُوشی کا باعث ہیں، مَیں آپ کے کلام کو فراموش نہ کروں گا۔ اَپنے خادِم پر اِحسَان کریں تاکہ میں جیتا رہُوں؛ اَور آپ کے کلام پر عَمل کرتا رہُوں۔ آپ میری آنکھیں کھول دیں تاکہ مَیں آپ کے آئین کے حیرت اَنگیز حَقائِق دیکھ سکوں۔ میں زمین پر صِرف ایک مُسافر ہُوں؛ اَپنے اَحکام مُجھ سے پوشیدہ نہ رکھیں۔ ہر وقت آپ کے آئین کے اشتیاق میں میری رُوح تڑپتی رہتی ہے۔ آپ اُن کو ڈانٹتے ہیں جو مغروُر، اَور ملعُون ہیں، اَورجو آپ کے اَحکام سے گُمراہ ہو جاتے ہیں۔ ملامت اَور ذِلّت کو مُجھ سے دُور کر دیں، کیونکہ مَیں آپ کی شہادتوں پر عَمل کرتا ہُوں۔ حُکمراں اِکٹھّے بیٹھ کر میرے خِلاف باتیں کرتے ہیں، تو بھی آپ کا خادِم آپ کے قوانین پر توجّہ کرتا رہے گا۔ آپ کی شہادتیں میرے لیٔے باعثِ مسرّت ہیں؛ وہ میرے مُشیر ہیں۔ میں خاک کے سُپرد کر دیا گیا ہُوں؛ آپ اَپنے کلام کے مُطابق میری زندگی کا تحفُّظ کریں۔ مَیں نے اَپنی روِشیں بَیان کیں اَور آپ نے مُجھے جَواب دیا؛ مُجھے اَپنے قوانین سکھائیں۔ اَپنے قوانین کے اُصُول میرے ذہن نشین کر دیں؛ تَب مَیں آپ کے عجائب پر غور کروں گا۔ غم کے مارے میری جان خستہ حال ہے؛ اَپنے کلام کے مُطابق مُجھے تقویّت بخشیں۔ جھُوٹ کی راہوں سے مُجھے دُور رکھیں؛ اَپنے آئین کے ذریعہ مُجھ پر مہربانی فرمائیں۔ مَیں نے راستی کی راہ اِختیار کرلی ہے؛ اَور اَپنا دِل آپ کے آئین کے اَحکام پر لگائے رکھا ہے۔ اَے یَاہوِہ، مَیں آپ کی شہادتوں سے لپٹا ہُوا ہُوں؛ مُجھے شرمندہ نہ ہونے دیں۔ مَیں آپ کے اَحکام کی راہ میں دَوڑتا ہُوں، کیونکہ آپ نے میری سمجھ میں کشادگی عطا فرمائی ہے۔