امثال 1:18-12

امثال 1:18-12 UCV

ہر کسی کو غَیر سمجھنے والا آدمی خُود غرض ہوتاہے، وہ ہر مَعقُول بات سے برہم ہو جاتا ہے۔ احمق کو فہم سے کویٔی خُوشی نہیں ہوتی۔ وہ صِرف اَپنی مرضی ظاہر کرکے خُوش ہوتاہے۔ جَب بدکاری آتی ہے تو رُسوائی اُس کے ساتھ ہوتی ہے، اَور شرم کا کام اَپنے ساتھ رُسوائی لاتا ہے۔ اِنسان کے مُنہ کی باتیں گہرے پانی کی مانند ہیں، لیکن حِکمت کا چشمہ بہتی ہُوئی نہر ہے۔ بدکار کی جانِبداری کرنا یا بے قُصُور کو اِنصاف سے محروم رکھنا، اَچھّا نہیں۔ احمق کے لب اُس کے لیٔے فتنہ برپا کرتے ہیں، اَور اُس کا مُنہ تھپّڑ کھانا چاہتاہے۔ احمق کا مُنہ اُس کی ہلاکت ہے، اَور اُس کے ہونٹ اُس کی جان کے لیٔے پھندا ہیں۔ غیبت گو کی باتیں لذیذ نوالوں کی مانند؛ اِنسان کے اَندر اُتر جاتی ہیں۔ جو کوئی اِنسان اَپنے کام میں سُستی کرتا ہے وہ تباہ کرنے والے کا بھایٔی ہے۔ یَاہوِہ کا نام محکم بُرج ہے؛ راستباز اُس میں بھاگ جاتے ہیں اَور محفوظ رہتے ہیں۔ اَمیروں کی دولت اُن کا محکم شہر ہے؛ وہ اُسے ناقابلِ عبور فصیل سمجھتے ہیں۔ اِنسان کے دِل کا تکبُّر اُس کے لیٔے ہلاکت لاتا ہے، لیکن فروتنی اُس کے لیٔے عزّت لاتی ہے۔