YouVersion Logo
تلاش

مرقُس 1:9-33

مرقُس 1:9-33 UCV

حُضُور عیسیٰ نے اُن سے فرمایا، ”میں تُم سے سچ کہتا ہُوں، بعض لوگ جو یہاں ہیں وہ جَب تک کہ خُدا کی بادشاہی کی قُدرت کو قائِم ہوتا ہُوا نہ دیکھ لیں وہ موت کو ہر گز نہیں دیکھیں گے۔“ چھ دِن بعد حُضُور عیسیٰ نے پطرس، یعقوب اَور یُوحنّؔا کو ہمراہ لیا اَور اُنہیں الگ ایک اُونچے پہاڑ پر لے گیٔے، جہاں کویٔی نہ تھا۔ وہاں شاگردوں کے سامنے اُن کی صورت بدل گئی۔ اُن کی پوشاک چمکنے لگی، اَور اِس قدر سفید ہو گئی کہ اِس سرزمین کا کویٔی دھوبی بھی اِس قدر سفید نہیں کر سَکتا۔ تَب ایلیاؔہ اَور حضرت مُوسیٰ، حُضُور عیسیٰ کے ساتھ اُن کو دکھائی دئیے اَور وہ حُضُور عیسیٰ کے ساتھ گُفتگو کرتے نظر آئے۔ پطرس نے حُضُور عیسیٰ سے کہا، ”ربّی، ہمارا یہاں رہنا اَچھّا ہے۔ کیوں نہ ہم تین خیمے لگائیں ایک آپ کے لیٔے، اَور ایک مُوسیٰ اَور ایلیاؔہ کے لیٔے۔“ (دراصل پطرس کو نہیں مَعلُوم تھا کہ اَور کیا کہے، کیونکہ وہ بہت خوفزدہ ہو گئے تھے۔) تَب ایک بادل نے اُن پر سایہ کر لیا، اَور اُس بادل میں سے آواز آئی: ”یہ میرا پیارا بیٹا ہے۔ اِس کی بات غور سے سُنو!“ اَچانک، جَب اُنہُوں نے آس پاس نظر کی، تو اُنہُوں نے حُضُور عیسیٰ کے سِوا اَپنے ساتھ کسی اَور کو نہ پایا۔ جِس وقت وہ پہاڑ سے نیچے اُتر رہے تھے، تو حُضُور عیسیٰ نے اُنہیں تَاکید کی کہ جَب تک اِبن آدمؔ مُردوں میں سے جی نہ اُٹھے، جو کُچھ تُم نے دیکھاہے اُس کا ذِکر کسی سے نہ کرنا۔ شاگردوں نے یہ بات اَپنے دل میں رکھی، لیکن وہ آپَس میں بحث کر رہے تھے ”مُردوں میں سے جی اُٹھنے“ کے کیا معنی ہو سکتے ہیں۔ لہٰذا اُنہُوں نے، حُضُور عیسیٰ سے پُوچھا، ”شَریعت کے عالِم کیوں کہتے ہیں کہ ایلیاؔہ کا پہلے آنا ضروُری ہے؟“ حُضُور عیسیٰ نے جَواب دیا، ”یہ ضروُری ہے کہ پہلے ایلیاؔہ آئے، اَور سَب کُچھ بحال کر دے۔ مگر کِتاب مُقدّس میں اِبن آدمؔ کے بارے میں یہ کیوں لِکھّا ہے کہ وہ بہت دُکھ اُٹھائے گا اَور ذلیل کیا جائے گا؟ لیکن میں تُم سے کہتا ہُوں، ایلیاؔہ تو آ چُکا، اَور جَیسا کہ اُس کے متعلّق لِکھّا ہُواہے، اُنہُوں نے اَپنی مرضی کے مُطابق اُس کے ساتھ جَیسا چاہا وَیسا کیا۔“ جَب وہ شاگردوں کے پاس آئے، اُنہُوں نے دیکھا کہ اُن کے اِردگرد ایک بڑا ہُجوم جمع ہے اَور شَریعت کے عالِم اُن سے بحث کر رہے ہیں۔ جُوں ہی لوگوں کی نظر آپ پر پڑی، وہ حیران ہوکر اُن کی طرف سلام کرنے دَوڑے۔ حُضُور عیسیٰ نے شاگردوں سے پُوچھا؟ ”تُم اِن کے ساتھ کِس بات پر بحث کر رہے تھے۔“ ہُجوم میں سے ایک نے جَواب دیا، ”اَے اُستاد محترم، میں اَپنے بیٹے کو آپ کے پاس لایاتھا، کیونکہ اُس میں بَدرُوح ہے جِس نے اُسے گُونگا بنا دیا ہے۔ جَب بھی بَدرُوح اُسے پکڑتی ہے، زمین پر پٹک دیتی ہے۔ لڑکے کے مُنہ سے جھاگ نکلنے لگتا ہے، وہ دانت پیستا ہے۔ اَور اُس کا جِسم اکڑ جاتا ہے۔ میں نے آپ کے شاگردوں سے کہاتھا کہ وہ بَدرُوح کو نکال دیں، لیکن وہ نکال نہ سکے۔“ حُضُور عیسیٰ نے فرمایا، ”اَے بےاِعتقاد پُشت، میں کب تک تمہارے ساتھ تمہاری برداشت کرتا رہُوں گا؟ میں تمہارے ساتھ کب تک چلُوں گا؟ لڑکے کو میرے پاس لاؤ۔“ چنانچہ وہ اُسے حُضُور عیسیٰ کے پاس لایٔے۔ جُوں ہی بَدرُوح نے حُضُور عیسیٰ کو دیکھا، اُس نے لڑکے کو مروڑا۔ اَور وہ زمین پر گِر پڑا اَور لَوٹنے لگا، اَور اُس کے مُنہ سے جھاگ نکلنے لگے۔ حُضُور عیسیٰ نے لڑکے باپ سے پُوچھا، ”یہ تکلیف اِسے کب سے ہے؟“ اُس نے جَواب دیا، ”بچپن سے ہے۔ بَدرُوح کیٔی دفعہ اِسے آگ اَور پانی میں گِرا کر مار ڈالنے کی کوشش کر چُکی ہے۔ اگر آپ سے کُچھ ہو سکے، ہم پر ترس کھائیے اَور ہماری مدد کیجئے۔“ ” ’اگر ہو سکے تو‘؟“ حُضُور عیسیٰ نے کہا۔ ”جو شخص ایمان رکھتا ہے اُس کے لیٔے سَب کُچھ ممکن ہو سَکتا ہے۔“ فوراً ہی لڑکے کے باپ نے چیخ کر کہا، ”میں ایمان لاتا ہُوں؛ آپ میری بے اِعتقادی پر قابُو پانے میں میری مدد کیجئے!“ جَب حُضُور عیسیٰ نے دیکھا کہ لوگ دَوڑے چلے آ رہے ہیں اَور بھیڑ بڑھتی جاتی ہے، آپ نے بَدرُوح کو جِھڑکا۔ اَور ڈانٹ کر کہا، ”اَے گُونگی اَور بہری رُوح،“ میں تُجھے حُکم دیتا ہُوں، ”اِس لڑکے میں سے نِکل جا اَور اِس میں پھر کبھی داخل نہ ہونا۔“ بَدرُوح نے چیخ ماری، اَور لڑکے کو بُری طرح مروڑ کر اُس میں سے باہر نِکل گئی۔ لڑکا مُردہ سا ہوکر زمین پر گِر پڑا یہاں تک کہ لوگ کہنے لگے، ”وہ مَر چُکاہے۔“ لیکن حُضُور عیسیٰ نے لڑکے کا ہاتھ پکڑکر اُسے اُٹھایا، اَور وہ اُٹھ کھڑا ہُوا۔ حُضُور عیسیٰ جَب گھر کے اَندر داخل ہوئے، تو تنہائی میں اُن کے شاگردوں نے اُن سے پُوچھا، ”ہم اِس بَدرُوح کو کیوں نہیں نکال سکے؟“ حُضُور عیسیٰ نے اُنہیں جَواب دیا، ”اِس قِسم کی بَدرُوح دعا کے سِوا کسی اَور طریقہ سے نہیں نِکل سکتی۔“ پھر وہ وہاں سے روانہ ہوکر صُوبہ گلِیل کے علاقے سے گزرے۔ حُضُور عیسیٰ نہیں چاہتے تھے کہ کسی کو اُن کی آمد کی خبر ہو، پس آپ نے اَپنے شاگردوں کو تعلیم دیتے ہویٔے یہ فرمایا، ”اِبن آدمؔ آدمیوں کے حوالہ کیا جائے گا۔ اَور وہ اُس کا قتل کریں گے، لیکن تین دِن کے بعد وہ مُردوں میں سے جی اُٹھے گا۔“ لیکن وہ شاگرد حُضُور کی اِس بات کا مطلب نہ سمجھ سکے اَور اُن سے پُوچھنے سے بھی ڈرتے تھے۔ وہ کَفرنحُومؔ میں آئے۔ جَب گھر میں داخل ہویٔے، حُضُور عیسیٰ نے شاگردوں سے پُوچھا، ”تُم راستے میں کیا بحث کر رہے تھے؟“

پڑھیں مرقُس 9

سنیں مرقُس 9