YouVersion Logo
تلاش

مرقُس 22:8-33

مرقُس 22:8-33 UCV

حُضُور عیسیٰ بیت صیؔدا پہُنچے، جہاں کُچھ لوگ ایک نابینا کو آپ کے پاس لایٔے اَور مِنّت کرنے لگے کہ وہ اُسے چھُوئیں۔ وہ اُس نابینا کا ہاتھ پکڑکر اُسے گاؤں سے باہر لے گیٔے۔ اَور اُس کی آنکھوں پر تھُوک کر اَپنے ہاتھ اُس پر رکھے، اَور آپ نے پُوچھا، ”تُمہیں کُچھ نظر آ رہا ہے؟“ اُس آدمی نے نگاہ اُوپر اُٹھاکر کہا، ”میں لوگوں کو دیکھتا ہُوں؛ لیکن وہ چلتے درختوں کی طرح دکھتے ہیں۔“ حُضُور عیسیٰ نے پھر اَپنے ہاتھ اُس آدمی کی آنکھوں پر رکھے۔ اَور جَب اُس نے نظر اُٹھائی، آنکھیں کھل گئیں، اَور اُسے ہر چیز صَاف دکھائی دینے لگی۔ حُضُور عیسیٰ نے اُس سے کہا، ”اِس گاؤں میں کسی کو یہ بات بتائے بغیر سیدھے اَپنے گھر چَلے جاؤ۔“ حُضُور عیسیٰ اَور اُن کے شاگرد قَیصؔریہ فِلِپّی کے دیہات کی طرف بڑھے۔ راستے میں اُنہُوں نے اَپنے شاگردوں سے پُوچھا، ”لوگ مُجھے کیا کہتے ہیں؟“ اُنہُوں نے جَواب دیا، ”بعض آپ کو حضرت یحییٰ پاک غُسل دینے والا کہتے ہیں؛ بعض ایلیاؔہ؛ اَور بعض کہتے ہیں، نَبیوں میں سے کویٔی نبی ہیں۔“ تَب آپ نے اُن سے پُوچھا، ”تُم مُجھے کیا کہتے ہو؟ میں کون ہُوں؟“ پطرس نے جَواب دیا، ”آپ خُدا کے المسیؔح ہیں۔“ حُضُور عیسیٰ نے اُنہیں تَاکید کی کہ میرے بارے میں کسی سے یہ نہ کہنا۔ پھر وہ اَپنے شاگردوں کو تعلیم دینے لگے اِبن آدمؔ کا دُکھ اُٹھانا بہت ضروُری ہے اَور یہ بھی وہ بُزرگوں، اہم کاہِنؔوں اَور شَریعت کے عالِموں کی طرف سے ردّ کیا جائے، اَور وہ قتل کیا جائے اَور تیسرے دِن پھر زندہ ہو جائے۔ حُضُور عیسیٰ نے یہ بات صَاف صَاف بَیان کی، اَور پطرس حُضُور کو الگ لے جا کر ملامت کرنے لگے۔ مگر آپ نے مُڑ کر اَپنے دُوسرے شاگردوں کو دیکھا، اَور پطرس کو ملامت کرتے ہویٔے کہا، ”اَے شیطان! میرے سامنے سے دُورہو جا! کیونکہ تیرا دل خُدا کی باتوں میں نہیں، لیکن آدمیوں کی باتوں میں لگا ہے۔“

پڑھیں مرقُس 8

سنیں مرقُس 8