YouVersion Logo
تلاش

مرقُس 18:2-28

مرقُس 18:2-28 UCV

ایک دفعہ حضرت یحییٰ، کے شاگرد اَور فرِیسی روزہ سے تھے۔ کُچھ لوگوں نے آکر حُضُور عیسیٰ سے پُوچھا، ”کیا وجہ ہے کہ حضرت یحییٰ کے شاگرد اَور فریسیوں کے شاگرد تو روزہ رکھتے ہیں، مگر آپ کے شاگرد نہیں رکھتے؟“ حُضُور عیسیٰ نے اُنہیں جَواب دیا، ”کیا براتی دُلہا کی مَوجُودگی میں روزہ رکھ سکتے ہیں؟ ہر گز نہیں، کیونکہ جَب تک دُلہا اُن کے ساتھ ہے وہ روزے نہیں رکھ سکتے۔ لیکن وہ دِن آئے گا کہ دُلہا اُن سے جُدا کیا جائے گا، تَب وہ روزہ رکھیں گے۔ ”پُرانی پوشاک پر نئے کپڑے کا پیوند کویٔی نہیں لگاتا اَور اگر اَیسا کرتا ہے، تو نیا کپڑا اُس پُرانی پوشاک میں سے کُچھ کھینچ لے گا، اَور پوشاک زِیادہ پھٹ جائے گی۔ نئے انگوری شِیرے کو بھی پُرانی مَشکوں میں کویٔی نہیں بھرتا ورنہ، مَشکیں اُس انگوری شِیرے سے پھٹ جایٔیں گی اَور انگوری شِیرے کے ساتھ مَشکیں بھی برباد ہو جایٔیں گی۔ لہٰذا نئے انگوری شِیرے کو، نئی مَشکوں ہی میں بھرنا چاہئے۔“ ایک دفعہ وہ سَبت کے دِن اَناج کے کھیتوں، میں سے ہوکر گزر رہے تھے، اَور حُضُور عیسیٰ کے شاگرد راستے میں چلتے چلتے، بالیں توڑنے لگے۔ اِس پر فریسیوں نے حُضُور عیسیٰ سے کہا، ”دیکھو، یہ لوگ اَیسا کام کیوں کر رہے ہیں جو سَبت کے دِن جائز نہیں ہے؟“ حُضُور عیسیٰ نے اُنہیں جَواب دیا، ”کیاتُم نے کبھی نہیں پڑھا کہ جَب حضرت داؤؔد اَور اُن کے ساتھیوں کو بھُوک کے باعث کھانے کی ضروُرت تھی تو اُنہُوں نے کیا کیا؟ اعلیٰ کاہِنؔ ابیاترؔ کے زمانہ میں، حضرت داؤؔد خُدا کے گھر میں داخل ہویٔے اَور نذر کی ہویٔی روٹیاں کھایٔیں اَیسی روٹیوں کا کھانا کاہِنؔوں کے سِوائے کسی اَور کے لیٔے روا نہیں تھا۔ اَور اُنہُوں نے خُود بھی کھایٔیں اَور اَپنے ساتھیوں کو بھی یہ روٹیاں کھانے کو دیں۔“ حُضُور عیسیٰ نے اُن سے کہا، ”سَبت اِنسان کے لیٔے بنایا گیا تھا، نہ کہ اِنسان سَبت کے لیٔے۔ پس اِبن آدمؔ سَبت کا بھی مالک ہے۔“

پڑھیں مرقُس 2

سنیں مرقُس 2