متّی 13:7-29

متّی 13:7-29 UCV

”تنگ دروازے سے داخل ہو، کیونکہ وہ دروازہ چوڑا ہے اَور وہ راستہ کشادہ ہے جو ہلاکت کی طرف لے جاتا ہے اَور اُس سے داخل ہونے والے بہت ہیں۔ کیونکہ وہ دروازہ تنگ اَور وہ راستہ سکڑا ہے جو زندگی کی طرف لے جاتا ہے اَور اُس کے پانے والے تھوڑے ہیں۔ ”جھُوٹے نبیوں سے خبردار رہو، وہ تمہارے پاس بھیڑوں کے لباس میں آتے ہیں لیکن باطِن میں پھاڑنے والے بھیڑئے ہیں۔ تُم اُن کے پھلوں سے اُنہیں پہچان لوگے۔ کیا لوگ جھاڑیوں سے انگور یا کانٹوں والے درختوں سے اَنجیر توڑتے ہیں؟ لہٰذا، ہر اَچھّا درخت اَچھّا پھل لیکن ہر بُرا درخت بُرا پھل دیتاہے۔ یہ ممکن ہی نہیں کہ ایک اَچھّا درخت بُرا پھل لایٔے اَور بُرا درخت اَچھّا پھل لایٔے۔ ہر ایک درخت جو اَچھّا پھل نہیں لاتا ہے، اُسے کاٹ کر آگ میں ڈالا جاتا ہے۔ پس تُم جھُوٹے نبیوں کو اُن کے پھلوں سے پہچان لوگے۔ ”جو مُجھ سے، ’اَے خُداوؔند، اَے خُداوؔند،‘ کہتے ہیں اُن میں سے ہر ایک شخص آسمان کی بادشاہی میں داخل نہ ہوگا، مگر وُہی جو میرے آسمانی باپ کی مرضی پر چلتا ہے۔ اُس دِن بہت سے لوگ مُجھ سے کہیں گے، ’اَے خُداوؔند! اَے خُداوؔند! کیا ہم نے آپ کے نام سے نبُوّت نہیں کی؟ اَور آپ کے نام سے بدرُوحوں کو نہیں نکالا اَور آپ کے نام سے بہت سے معجزے نہیں دِکھائے؟‘ اُس وقت میں اُن سے صَاف صَاف کہہ دُوں گا، ’میں تُم سے کبھی واقف نہ تھا۔ اَے بدکاروں! میرے سامنے سے دُورہو جاؤ۔‘ ”چنانچہ جو کویٔی میری یہ باتیں سُنتا اَور اُن پر عَمل کرتا ہے وہ اُس عقلمند آدمی کی مانِند ٹھہرے گا جِس نے اَپنا گھر چٹّان پر تعمیر کیا ہو۔ اَور زور کی بارش آئی اَور سیلاب آیا اَور آندھیاں چلیں اُٹھا اَور اُس گھر سے ٹکرائیں مگر وہ نہ گرا کیونکہ اُس کی بُنیاد چٹّان پر ڈالی گئی تھی۔ لیکن جو میری یہ باتیں سُنتا ہے مگر اُن پر عَمل نہیں کرتا ہے، وہ اُس بےوقُوف اِنسان کی مانِند ہے جِس نے اَپنا گھر ریت پر بنایا۔ اَور زور کی بارش آئی اَور سیلاب آیا اَور آندھیاں چلیں اَور اُس گھر سے ٹکرائیں، اَور وہ گِر پڑا اَور بالکُل برباد ہو گیا۔“ جَب یِسوعؔ نے یہ علم کی باتیں ختم کیں تو ہُجوم اُن کی تعلیم سے دنگ رہ گیا، کیونکہ حُضُور اُنہیں اُن کے شَریعت کے عالِموں کی طرح نہیں لیکن ایک صاحبِ اِختیار کی طرح تعلیم دے رہے تھے۔