YouVersion Logo
تلاش

متّی 1:7-29

متّی 1:7-29 UCV

”عیب جوئی نہ کرو، تاکہ تمہاری بھی عیب جوئی نہ ہو۔ کیونکہ جِس طرح تُم عیب جوئی کرو گے اُسی طرح تمہاری بھی عیب جوئی کی جائے گی اَور جِس پیمانہ سے تُم ناپتے ہو اُسی سے تمہارے لیٔے بھی ناپا جائے گا۔ ”تُم اَپنے بھایٔی کی آنکھ کا تِنکا کیوں دیکھتے ہو جَب کہ تمہاری اَپنی آنکھ میں شہتیر ہے جِس کا تُم خیال تک نہیں کرتے؟ اَور جَب تمہاری اَپنی ہی آنکھ میں ہر وقت شہتیر پڑا ہُواہے تو کِس مُنہ سے اَپنے بھایٔی یا بہن سے کہہ سکتے ہو، ’لاؤ، میں تمہاری آنکھ میں سے تِنکا نِکال دُوں؟‘ اَے ریاکار! پہلے اَپنی آنکھ میں سے تو شہتیر نِکال، پھر اَپنے بھایٔی یا بہن کی آنکھ میں سے تنکے کو اَچھّی طرح دیکھ کر نکال سکے گا۔ ”پاک چیز کُتّوں کو نہ دو، اَور اَپنے موتی سُؤروں کے آگے نہ ڈالو، کہیں اَیسا نہ ہو کہ وہ اُنہیں پاؤں سے روند کر پلٹیں اَور تُمہیں پھاڑ ڈالیں۔ ”پس میں تُم سے کہتا ہُوں، مانگو تو تُمہیں دیا جائے گا، ڈُھونڈو گے تو پاؤگے، دروازہ کھٹکھٹاؤگے تو تمہارے لیٔے کھولا جائے گا۔ کیونکہ جو مانگتاہے اُسے ملتا ہے، جو ڈُھونڈتا ہے وہ پاتاہے اَورجو کھٹکھٹاتاہے اُس کے لیٔے دروازہ کھولا جائے گا۔ ”تُم میں اَیسا کون سا آدمی ہے کہ اگر اُس کا بیٹا اُس سے روٹی مانگے تو وہ اُسے پتّھر دے؟ یا اگر مچھلی مانگے تو اُسے سانپ دے؟ پس جَب تُم بُرے ہونے کے باوُجُود بھی، اَپنے بچّوں کو اَچھّی چیزیں دینا جانتے ہو، تو کیا تمہارا آسمانی باپ اُنہیں جو اُس سے مانگتے ہیں، اَچھّی چیزیں اِفراط سے عطا نہ فرمایٔے گا۔ پس جَیسا تُم چاہتے ہو کہ دُوسرے لوگ تمہارے ساتھ کریں، تُم بھی اُن کے ساتھ وَیسا ہی کرو؛ کیونکہ توریت اَور نَبیوں کی تعلیمات یہی ہے۔ ”تنگ دروازے سے داخل ہو، کیونکہ وہ دروازہ چوڑا ہے اَور وہ راستہ کشادہ ہے جو ہلاکت کی طرف لے جاتا ہے اَور اُس سے داخل ہونے والے بہت ہیں۔ کیونکہ وہ دروازہ تنگ اَور وہ راستہ سکڑا ہے جو زندگی کی طرف لے جاتا ہے اَور اُس کے پانے والے تھوڑے ہیں۔ ”جھُوٹے نَبیوں سے خبردار رہو، وہ تمہارے پاس بھیڑوں کے لباس میں آتے ہیں لیکن باطِن میں پھاڑنے والے بھیڑئے ہیں۔ تُم اُن کے پھلوں سے اُنہیں پہچان لوگے۔ کیا لوگ جھاڑیوں سے انگور یا کانٹوں والے درختوں سے اَنجیر توڑتے ہیں؟ لہٰذا، ہر اَچھّا درخت اَچھّا پھل لیکن ہر بُرا درخت بُرا پھل دیتاہے۔ یہ ممکن ہی نہیں کہ ایک اَچھّا درخت بُرا پھل لایٔے اَور بُرا درخت اَچھّا پھل لایٔے۔ ہر ایک درخت جو اَچھّا پھل نہیں لاتا ہے، اُسے کاٹ کر آگ میں ڈالا جاتا ہے۔ پس تُم جھُوٹے نَبیوں کو اُن کے پھلوں سے پہچان لوگے۔ ”جو مُجھ سے، ’اَے خُداوؔند، اَے خُداوؔند،‘ کہتے ہیں اُن میں سے ہر ایک شخص آسمان کی بادشاہی میں داخل نہ ہوگا، مگر وُہی جو میرے آسمانی باپ کی مرضی پر چلتا ہے۔ اُس دِن بہت سے لوگ مُجھ سے کہیں گے، ’اَے خُداوؔند! اَے خُداوؔند! کیا ہم نے آپ کے نام سے نبُوّت نہیں کی؟ اَور آپ کے نام سے بَدرُوحوں کو نہیں نکالا اَور آپ کے نام سے بہت سے معجزے نہیں دکھائے؟‘ اُس وقت میں اُن سے صَاف صَاف کہہ دُوں گا، ’میں تُم سے کبھی واقف نہ تھا۔ اَے بدکاروں! میرے سامنے سے دُورہو جاؤ۔‘ ”چنانچہ جو کویٔی میری یہ باتیں سُنتا اَور اُن پر عَمل کرتا ہے وہ اُس عقلمند آدمی کی مانِند ٹھہرے گا جِس نے اَپنا گھر چٹّان پر تعمیر کیا ہو۔ اَور زور کی بارش آئی اَور سیلاب آیا اَور آندھیاں چلیں اُٹھا اَور اُس گھر سے ٹکرائیں مگر وہ نہ گِرا کیونکہ اُس کی بُنیاد چٹّان پر ڈالی گئی تھی۔ لیکن جو میری یہ باتیں سُنتا ہے مگر اُن پر عَمل نہیں کرتا ہے، وہ اُس بےوقُوف اِنسان کی مانِند ہے جِس نے اَپنا گھر ریت پر بنایا۔ اَور زور کی بارش آئی اَور سیلاب آیا اَور آندھیاں چلیں اَور اُس گھر سے ٹکرائیں، اَور وہ گِر پڑا اَور بالکُل برباد ہو گیا۔“ جَب حُضُور عیسیٰ نے یہ علم کی باتیں ختم کیں تو ہُجوم اُن کی تعلیم سے دنگ رہ گیا، کیونکہ حُضُور اُنہیں اُن کے شَریعت کے عالِموں کی طرح نہیں لیکن ایک صاحبِ اِختیّار کی طرح تعلیم دے رہے تھے۔

پڑھیں متّی 7

اس متّی 1:7-29 کے مطابق مفت مطالعاتی منصوبے اور عقیدت بھرے پیغام