YouVersion Logo
تلاش

متّی 23:26-75

متّی 23:26-75 UCV

حُضُور نے جَواب دیا، ”جو شخص میرے ساتھ تھالی میں کھا رہا ہے وُہی مُجھے پکڑوائے گا۔ اِبن آدمؔ تو جَیسا اُس کے حق میں لِکھّا ہُواہے۔ لیکن اُس شخص پر افسوس جو اِبن آدمؔ کو پکڑواتا ہے! اُس کے لیٔے بہتر تھا کہ وہ پیدا ہی نہ ہوتا۔“ تَب یہُوداؔہ جو اُسے پکڑوانے کو تھا، بول اُٹھا، ”ربّی! کیا وہ میں تو نہیں؟“ حُضُور عیسیٰ نے جَواب دیا، ”تُونے خُود ہی کہہ دیا ہے۔“ جَب وہ کھا ہی رہے تھے، حُضُور عیسیٰ نے روٹی لی، اَور خُدا کا شُکر کرکے، اُس کے ٹکڑے کیٔے اَور شاگردوں کو یہ کہہ کر دیا، ”اِسے لو اَور کھاؤ؛ یہ میرا بَدن ہے۔“ پھر آپ نے پیالہ لیا، اَور خُدا کا شُکر کرکے، شاگردوں کو دیا اَور کہا، ”تُم سَب اِس میں سے پِیو۔ یہ میرا عہد کا وہ خُون ہے جو بہتیروں کے گُناہوں کی مُعافی کے لیٔے بہایا جاتا ہے۔ میں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ میں یہ انگور کا شِیرہ پھر کبھی نہ پِیوں گا جَب تک کہ میں اَپنے آسمانی باپ کی بادشاہی میں تمہارے ساتھ نیا نہ پیوں۔“ تَب اُنہُوں نے ایک نغمہ گایا، اَور وہاں سے کوہِ زَیتُون پر چلے گیٔے۔ اُس وقت حُضُور عیسیٰ نے اُن سے فرمایا، ”تُم سَب اِسی رات میری وجہ سے ڈگمگا جاؤگے کیونکہ لِکھّا ہے: ” ’میں چرواہے کو ماروں گا، اَور گلّے کی بھیڑیں مُنتشر ہو جایٔیں گی۔‘ مگر میں اَپنے جی اُٹھنے کے بعد، تُم سے پہلے صُوبہ گلِیل پہُنچ جاؤں گا۔“ پطرس نے جَواب دیا، ”خواہ آپ کی وجہ سے سَب لڑکھڑا جایٔیں، لیکن میں کبھی ٹھوکر نہیں کھاؤں گا۔“ حُضُور عیسیٰ نے فرمایا، ”میں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ آج اِسی رات، اِس سے پہلے کہ مُرغ بانگ دے تُم تین دفعہ میرا اِنکار کرو گے۔“ لیکن پطرس نے کہا، ”اگر آپ کے ساتھ مُجھے مَرنا بھی پڑے، تَب بھی آپ کا اِنکار نہ کروں گا۔“ اَور باقی شاگردوں نے بھی یہی دہرایا۔ تَب حُضُور عیسیٰ اَپنے شاگردوں کے ساتھ گتسمنؔی نامی ایک جگہ پہُنچے، اَور آپ نے اُن سے فرمایا، ”جَب تک میں دعا کرتا ہُوں تُم یہیں بَیٹھے رہنا۔“ وہ پطرس اَور زبدیؔ کے دونوں بیٹوں کو ساتھ لے گیٔے اَور سخت غمگین پریشانی کے عالِم میں تھے۔ اَور اُن سے فرمایا، ”غم کی شِدّت سے میری جان نِکلی جا رہی ہے۔ تُم یہاں ٹھہرو اَور میرے ساتھ جاگتے رہو۔“ پھر ذرا آگے جا کر اَور مُنہ کے بَل زمین پر گِرکر حُضُور یُوں دعا کرنے لگے، ”اَے میرے باپ! اگر ممکن ہو تو یہ پیالہ مُجھ سے ٹل جائے، پھر بھی جو میں چاہتا ہُوں وہ نہیں لیکن جو آپ چاہتے ہیں وَیسا ہی ہو۔“ جَب وہ شاگردوں کے پاس واپس آئے تو اُنہیں سوتے پایا۔ اَور پطرس سے کہا، ”کیاتُم ایک گھنٹہ بھی میرے ساتھ جاگ نہ سکے؟ جاگتے اَور دعا کرتے رہو تاکہ آزمائش میں نہ پڑو۔ رُوح تو آمادَہ ہے، مگر جِسم کمزور ہے۔“ پھر حُضُور عیسیٰ نے دوبارہ جا کر یُوں دعا کی، ”اَے میرے باپ! اگر یہ پیالہ میرے پِئے بغیر نہیں ٹل سَکتا تو آپ کی مرضی پُوری ہو۔“ اَور جَب آپ واپس آئے تو شاگردوں کو پھر سے سوتے پایا کیونکہ اُن کی آنکھیں نیند سے بھری تھیں۔ لہٰذا حُضُور عیسیٰ اُنہیں چھوڑکر چَلے گیٔے اَور تیسری دفعہ وُہی دعا کی جو پہلے کی تھی۔ اِس کے بعد شاگردوں کے پاس واپس آکر اُن سے کہنے لگے، ”کیاتُم ابھی تک راحت کی نیند سو رہے ہو؟ بس کرو، دیکھو! وہ وقت آ پہنچا ہے کہ اِبن آدمؔ گنہگاروں کے حوالہ کیا جائے۔ اُٹھو! آؤ چلیں! دیکھو میرا پکڑوانے والا نَزدیک آ پہنچا ہے!“ حُضُور عیسیٰ یہ باتیں کہہ ہی رہے تھے کہ یہُوداؔہ جو بَارہ شاگردوں میں سے ایک تھا، وہاں آ پہنچا۔ اُس کے ہمراہ ایک بڑا ہُجوم جو تلواریں اَور لاٹھیاں لیٔے ہوئے تھا، اَور جنہیں اہم کاہِنؔوں اَور قوم کے بُزرگوں نے بھیجاتھا۔ یہُوداؔہ یعنی پکڑوانے والے نے اُنہیں یہ نِشان دیا تھا: ”جِس کا میں بوسہ لُوں وُہی حُضُور عیسیٰ ہیں؛ تُم اُنہیں پکڑلینا۔“ وہاں آتے ہی وہ حُضُور عیسیٰ کے نَزدیک گیا اَور کہا، ”سلام، اَے ربّی!“ اَور اُن کے بوسے لینے لگا۔ حُضُور عیسیٰ نے اُس سے فرمایا، ”دوست! جِس کام کے لیٔے تُم آئے ہو، اُسے پُورا کر لو۔“ چنانچہ لوگوں نے آگے بڑھ کر حُضُور عیسیٰ کو پکڑا اَور قبضہ میں لے لیا۔ حُضُور عیسیٰ کے ساتھیوں میں سے ایک نے اَپنی تلوار کھینچی اَور اعلیٰ کاہِنؔ کے خادِم پر چلائی اَور اُس کا کان اُڑا دیا۔ حُضُور عیسیٰ نے اُس سے فرمایا، ”اَپنی تلوار کو مِیان میں رکھ لے کیونکہ جو تلوار چلاتے ہیں، وہ تلوار ہی سے ہلاک ہوں گے۔ کیا تُجھے پتہ نہیں کہ میں اَپنے باپ سے مِنّت کر سَکتا ہُوں اَور وہ اِسی وقت فرشتوں کے بَارہ لشکر سے بھی زِیادہ میرے پاس بھیج دے گا؟ لیکن پھر کِتاب مُقدّس کی وہ باتیں کیسے پُوری ہوں گی جِن میں لِکھّا ہے کہ یہ سَب اِسی طرح پُورا ہونا ضروُری ہے؟“ پھر حُضُور عیسیٰ نے ہُجوم سے فرمایا، ”کیا میں کویٔی ڈاکُو ہُوں کہ تُم تلواریں اَور لاٹھیاں لے کر مُجھے پکڑنے آئے ہو؟ میں ہر روز بیت المُقدّس میں بَیٹھ کر تعلیم دیا کرتاتھا، تَب تو تُم نے مُجھے گِرفتار نہیں کیا۔ لیکن یہ سَب کُچھ اِس لیٔے ہُوا کہ کِتاب مُقدّس میں نَبیوں کی لکھی ہُوئی باتیں پُوری ہو جایٔیں۔“ تَب سارے شاگرد حُضُور کو چھوڑکر چلے گیٔے۔ جِن لوگوں نے حُضُور عیسیٰ کو گِرفتار کیا تھا وہ آپ کو اعلیٰ کاہِنؔ کائِفؔا کے پاس لے گیٔے جہاں شَریعت کے عالِم اَور بُزرگ لوگ جمع تھے۔ اَور پطرس بھی دُور سے حُضُور عیسیٰ کا پیچھا کرتے ہویٔے اعلیٰ کاہِنؔ کی حویلی کے اَندر دیوان خانہ تک جاپہنچے۔ وہ وہاں پہرہ داروں کے ساتھ بَیٹھ کر نتیجہ کا اِنتظار کرنے لگے۔ اہم کاہِنؔ اَور عدالتِ عالیہ کے سَب اَرکان اَیسی جھوٹی گواہی کی تلاش میں تھے جِس کی بِنا پر اہم کاہِنؔ حُضُور عیسیٰ کو قتل کروا سکیں۔ مگر کُچھ نہ پا سکے، حالانکہ کیٔی جھُوٹے گواہ پیش بھی ہوئے۔ آخِر میں دو گواہ سامنے آئے اَور گواہی دی، ” ’اِس شخص نے کہاتھا کہ میں خُدا کے بیت المُقدّس کو ڈھا کر تین دِن میں پھر سے کھڑا کر سَکتا ہُوں۔‘ “ تَب اعلیٰ کاہِنؔ اُن کے بیچ میں کھڑے ہوکر حُضُور عیسیٰ سے پُوچھنے لگا، ”کیا تیرے پاس کویٔی جَواب نہیں؟ یہ تیرے خِلاف کیا گواہی دے رہے ہیں؟“ مگر حُضُور عیسیٰ خاموش رہے۔ اعلیٰ کاہِنؔ نے پھر پُوچھا، ”میں تُجھے زندہ خُدا کی قَسم دیتا ہُوں: ہمیں بتا کہ کیا تُو خُدا کا بیٹا المسیؔح ہے؟“ حُضُور عیسیٰ نے اُسے جَواب دیا، ”تُم نے خُود ہی کہہ دیا ہے، پھر بھی میں تُم سَب کو بتاتا ہُوں کہ آئندہ تُم اِبن آدمؔ کو قادرمُطلق کی داہنی طرف بیَٹھا اَور آسمان کے بادلوں پر آتا دیکھوگے۔“ تَب اعلیٰ کاہِنؔ نے اَپنے کپڑے پھاڑ کر کہا، ”اِس نے کُفر بکا ہے! اَب ہمیں گواہوں کی کیا ضروُرت ہے؟ تُم نے ابھی ابھی اِس کا کُفر سُنا ہے۔ تمہاری کیا رائے ہے؟“ اُنہُوں نے جَواب دیا، ”وہ قتل کے لائق ہے۔“ اِس پر آپ کے مُنہ پر تھُوکا، آپ کے مُکّے مارے اَور بعض نے طمانچے مارکر کہا، ”اَے المسیؔح، اگر تو نبی ہے تو نبُوّت کر کہ تُجھے کِس نے مارا؟“ پطرس باہر دیوان خانہ میں بَیٹھے ہوئے تھے اَور ایک کنیز وہاں آئی۔ اَور کہنے لگی، ”تُو بھی تو اُس گلِیلی عیسیٰ کے ساتھ تھا۔“ لیکن پطرس نے سَب کے سامنے اِنکار کیا اَور کہا، ”پتا نہیں تُو کیا کہہ رہی ہے؟“ تَب وہ باہر پھاٹک کی طرف گیٔے جہاں ایک اَور کنیز نے پطرس کو دیکھ کر اُن لوگوں سے جو وہاں تھے کہا، ”یہ آدمی بھی عیسیٰ ناصری کے ساتھ تھا۔“ پطرس نے قَسم کھا کر پھر اِنکار کرتے ہویٔے کہا: ”میں تو اِس آدمی کو جانتا تک نہیں!“ کُچھ دیر بعد وہ لوگ جو وہاں کھڑے تھے پطرس کے پاس آئے اَور کہنے لگے، ”یقیناً تُو بھی اُن ہی میں سے ایک ہے کیونکہ تیری بولی سے بھی یہی ظاہر ہوتاہے۔“ تَب پطرس خُود پر لعنت بھیجنے لگا اَور قَسمیں کھا کرکہنے لگا، ”میں اِس آدمی سے واقف نہیں ہُوں۔“ اُسی وقت مُرغ نے بانگ دی۔ تَب پطرس کو حُضُور عیسیٰ کی کہی ہویٔی وہ بات یاد آئی: ”مُرغ کے بانگ دینے سے پہلے تُو تین بار میرا اِنکار کرے گا۔“ اَور پطرس باہر جا کر زار زار خُوب روئے۔

پڑھیں متّی 26