متّی 12:2-18

متّی 12:2-18 UCV

اَور خواب میں ہیرودیسؔ کے پاس پھر نہ جانے کی ہدایت پا کر وہ کسی دُوسرے راستے سے اَپنے مُلک واپس چلے گیٔے۔ اُن کے چلے جانے کے بعد، خُداوؔند کے ایک فرشتہ نے حضرت یُوسیفؔ کو خواب میں دِکھائی دے کر حُکم دیا، ”اُٹھو، بچّے اَور اُس کی ماں کو ساتھ لے کر مِصر بھاگ جاؤ اَور میرے کہنے تک وہیں رہنا، کیونکہ ہیرودیسؔ اِس بچّے کو ڈھونڈ کر ہلاک کرنا چاہتاہے۔“ چنانچہ وہ اُٹھے اَور بچّے اَور اُس کی ماں کو ساتھ لے کر راتوں رات مِصر کو روانہ ہو گیٔے، اَور ہیرودیسؔ کی وفات تک وہیں رہے تاکہ جو بات خُداوؔند نے نبی کی مَعرفت کہی تھی وہ پُوری ہو جائے: ”میں اَپنے بیٹے کو مِصر سے بُلایا۔“ جَب ہیرودیسؔ کو مَعلُوم ہُوا کہ مجُوسیوں نے اُس کے ساتھ دغابازی کی ہے، تو اُسے بہت غُصّہ آیا، اَور مجُوسیوں سے مِلی اِطّلاع کے مُطابق اُس نے بیت لحمؔ اَور اُس کی سَب سرحدوں کے اَندر سپاہی بھیج کر تمام لڑکوں کو جو دو سال یا اُس سے کم عمر کے تھے، قتل کروا دیا۔ اِس طرح یرمیاہؔ نبی کی پیشن گوئی پُوری ہُوئی: ”رامہؔ شہر میں ایک آواز سُنایٔی دی، رونے، چِلّانے اَور شدید ماتم کی آوازیں، راخلؔ اَپنے بچّوں کے لیٔے رو رہی ہے اَور تسلّی قبُول نہیں کر رہی، کیونکہ وہ ہلاک ہو چُکے ہیں۔“