لُوقا 29:21, 30, 31, 32, 33, 34, 35, 36, 37, 38
لُوقا 29:21 UCV
تَب یِسوعؔ نے اُنہیں یہ تمثیل سُنایٔی: ”تُم اَنجیر کے درخت اَور سارے درختوں پر غور کرو۔
لُوقا 30:21 UCV
جُوں ہی اُن میں کونپلیں پھُوٹنے لگتی ہیں، تُم دیکھ کر جان لیتے ہو کہ اَب گرمی نزدیک ہے۔
لُوقا 31:21 UCV
اِسی طرح، جَب تُم یہ باتیں ہوتے دیکھو، تو جان لو کہ خُدا کی بادشاہی نزدیک ہے۔
لُوقا 32:21 UCV
”میں تُم سے سچ کہتا ہُوں، کہ اِس نَسل کے ختم ہونے سے پہلے ہی یہ سَب کُچھ پُورا ہوگا۔
لُوقا 33:21 UCV
آسمان اَور زمین ٹل جایٔیں گی لیکن میری باتیں کبھی نہیں ٹلیں گی۔
لُوقا 34:21 UCV
”پس تُم خبردار رہو۔ کہیں اَیسا نہ کہ تمہارے دِل عیّاشی، نشہ بازی اَور اِس زندگی کی فِکروں سے سُست پڑ جایٔیں اَور وہ دِن تُم پر پھندے کی طرح اَچانک آ پڑے۔
لُوقا 35:21 UCV
کیونکہ وہ رُوئے زمین پر مَوجُود تمام لوگوں پر پھندے کی طرح آ پڑےگا۔
لُوقا 36:21 UCV
پس ہر وقت چَوکَس رہو اَور دعا میں لگے رہو تاکہ تُم اِن سَب باتوں سے جو ہونے والی ہیں، بچ کر اِبن آدمؔ کے حُضُور میں کھڑے ہونے کے لائق ٹھہرو۔“
لُوقا 37:21 UCV
یِسوعؔ ہر روز بیت المُقدّس میں تعلیم دیتے تھے، اَور ہر رات کو باہر جا کر اُس پہاڑ پر رات گزارتے تھے جِس کا نام کوہِ زَیتُون تھا،
لُوقا 38:21 UCV
اَور صُبح ہوتے ہی سَب لوگ آپ کی باتیں سُننے بیت المُقدّس میں آ جاتے تھے۔