لُوقا 3:1-80

لُوقا 3:1-80 UCV

اِس لیٔے اَے محترم تھِیفلُسؔ، مَیں نے خُود شروع سے ہر بات کی خُوب تحقیق کی، اَور مُناسب سمجھا کہ سَب باتوں کو ترتیب وار تحریر کرکے آپ کی خدمت میں پیش کروں، تاکہ آپ کو مَعلُوم ہو جائے کہ جِن باتوں کی آپ نے تعلیم پائی ہے وہ کس قدر پُختہ ہیں۔ یہُودیؔہ صُوبہ کے بادشاہ ہیرودیسؔ کے زمانہ میں ایک کاہِنؔ تھا جِس کا نام زکریاؔہ تھا۔ وہ ابیّاہؔ کے فرقہ کہانت سے تعلّق رکھتا تھا؛ اُس کی بیوی، اِلیشاَبیتؔ بھی حضرت ہارونؔ کے خاندان سے تھی۔ وہ دونوں خُدا کی نظر میں راستباز تھے اَور خُداوؔند کے سَب اَحکام اَور قوانین پر پُوری طرح بے عیب عَمل کرتے تھے۔ لیکن اُن کے اَولاد نہ تھی کیونکہ اِلیشاَبیتؔ بانجھ تھیں اَور دونوں عمر رسیدہ تھے۔ ایک بار زکریاؔہ کے فرقہ کی باری پر جَب وہ خُدا کے حُضُور کہانت کے فرائض اَنجام دے رہے تھے۔ تو کہانت کے دستور کے مُطابق زکریاؔہ کے نام کا قُرعہ نِکلا کہ وہ خُداوؔند کے بیت المُقدّس میں جا کر لوبان جَلائیں۔ جَب لوبان جَلانے کا وقت آیا اَور عبادت کرنے والے باہر جمع ہوکر دعا کر رہے تھے۔ تو خُداوؔند کا ایک فرشتہ زکریاؔہ کو لوبان کے مذبح کی داہنی طرف کھڑا ہُوا دِکھائی دیا۔ زکریاؔہ اُسے دیکھ کر، گھبرا گیٔے اَور اُن پر دہشت طاری ہو گئی۔ لیکن فرشتہ نے اُن سے کہا: ”ڈرو مت، زکریاؔہ؛ تمہاری دعا سُن لی گئی ہے۔ تمہاری بیوی اِلیشاَبیتؔ سے تمہارے لیٔے ایک بیٹا پیدا ہوگا اَور تُم اُس کا نام یُوحنّا رکھنا۔ وہ تمہارے لیٔے خُوشی اَور شادمانی کا باعث ہوگا اَور بہت سے لوگ اُس کی وِلادت سے خُوش ہوں گے کیونکہ وہ خُداوؔند کی نظر میں عظیم ٹھہرے گا۔ وہ انگوری شِیرے اَور شراب سے ہمیشہ دُور رہے گا اَور اَپنی ماں کے رحم ہی سے پاک رُوح سے معموُر ہوگا۔ وہ بنی اِسرائیلؔ میں سے بہت سے افراد کو خُداوؔند کی طرف جو اُن کا خُدا ہے واپس لے آئے گا۔ اَور وہ ایلیّاہ کی رُوح اَور قُوّت میں خُداوؔند کے آگے آگے چلے گا تاکہ والدین کے دِل اُن کی اَولاد کی طرف اَور نافرمانوں کو راستبازوں کی دانائی کی طرف پھیر دے اَور خُداوؔند کے لیٔے ایک مُستعد قوم تیّار کر دے۔“ زکریاؔہ نے فرشتہ سے پُوچھا، ”میں یہ کیسے یقین کروں؟ میں تو بُوڑھا ہُوں اَور میری بیوی بھی عمر رسیدہ ہے۔“ فرشتہ نے جَواب دیا، ”میں گیبریلؔ ہُوں۔ میں خُدا کے حُضُور کھڑا رہتا ہُوں، اَور مُجھے اِس لیٔے بھیجا گیا ہے کہ مَیں تُجھ سے کلام کروں اَور تُجھے یہ خُوشخبری سُناؤں۔ اَور سُنو! جَب تک یہ باتیں پُوری نہیں ہو جاتیں تمہاری زبان بند رہے گی اَور تُم بول نہ سکوگے، کیونکہ تُم نے میری اِن باتوں کا، یقین نہ کیا جو اَپنے وقت پر پُوری ہُوں گی۔“ اُس دَوران، لوگ زکریاؔہ کا اِنتظار کر رہے تھے اَور حیران تھے کہ اُنہیں بیت المُقدّس میں اِتنی دیر کیوں ہو رہی ہے۔ جَب وہ باہر آئے، تو اُن سے بول نہ سکے۔ وہ سمجھ گیٔے کہ زکریاؔہ نے بیت المُقدّس میں کویٔی رُویا دیکھی ہے، کیونکہ وہ اُن سے اِشاروں میں باتیں کرتے تھے لیکن بول نہیں سکتے تھے۔ جَب زکریاؔہ کی خدمت کے دِن پُورے ہو گئے، تو وہ گھر چلے گیٔے۔ اِس کے بعد زکریاؔہ کی بیوی اِلیشاَبیتؔ حاملہ ہو گئیں اَور اُنہُوں نے خُود کو پانچ مہینوں تک چُھپائے رکھا۔ اِلیشاَبیتؔ نے کہا، ”خُداوؔند نے میرے لیٔے یہ کام کیا ہے، خُداوؔند نے اِن دِنوں میں مُجھ پر نظریں کرم کی اَور مُجھے لوگوں میں رُسوا ہونے سے بچا لیا۔“ اِلیشاَبیتؔ کے حَمل کے چھٹے مہینے میں، خُدا نے گیبریلؔ فرشتہ کو گلِیل صُوبہ کے ایک شہر ناصرتؔ میں، ایک کنواری کے پاس بھیجا جِن کی منگنی حضرت یُوسیفؔ نام کے ایک مَرد سے ہو چُکی تھی، جو حضرت داویؔد کی نَسل سے تھے۔ اُس کنواری کا نام حضرت مریمؔ تھا۔ فرشتہ نے اُن کے پاس آکر کہا، ”سلام، آپ پر بڑا فضل ہُواہے! خُداوؔند آپ کے ساتھ ہے۔“ حضرت مریمؔ، فرشتہ کا کلام سُن کر بہت گھبرا گئیں اَور سوچنے لگیں کہ یہ کیسا سلام ہے۔ لیکن فرشتہ نے اُن سے کہا، ”اَے مریمؔ! خوف نہ کر؛ آپ پر خُدا کا فضل ہُواہے۔ آپ حاملہ ہوں گی اَور آپ کو ایک بیٹا پیدا ہوگا۔ آپ اُن کا نام یِسوعؔ رکھنا۔ وہ عظیم ہوں گے اَور خُداتعالیٰ کا بیٹا کہلایٔیں گے۔ خُداوؔند خُدا اُن کے باپ حضرت داویؔد کا تخت اُنہیں دے گا، اَور وہ حضرت یعقوب کے گھرانے پر ہمیشہ تک بادشاہی کریں گے؛ اُن کی بادشاہی کبھی ختم نہ ہوگی۔“ حضرت مریمؔ نے فرشتہ سے پُوچھا، ”یہ کس طرح ہوگا، میں تو ابھی کنواری ہی ہُوں؟“ فرشتہ نے جَواب دیا، ”پاک رُوح آپ پر نازل ہوگا، اَور خُداتعالیٰ کی قُدرت آپ پر سایہ ڈالے گی۔ اِس لیٔے وہ قُدُّوس جو پیدا ہونے والے ہیں، خُدا کا بیٹا کہلایٔیں گے۔ اَور دیکھو، آپ کی رشتہ دار، اِلیشاَبیتؔ کے بُڑھاپے میں بھی بیٹا ہونے والا ہے، جنہیں لوگ بانجھ کہتے تھے وہ چھ ماہ سے حاملہ ہیں۔ کیونکہ خُدا کا کویٔی بھی کلام کبھی ناکام نہیں ہوتا۔“ حضرت مریمؔ نے جَواب دیا، ”میں تو خُداوؔند کی بندی ہُوں، جَیسا آپ نے مُجھ سے کہا ہے وَیسا ہی ہو۔“ تَب فرشتہ اُن کے پاس سے چلا گیا۔ اُن ہی دِنوں میں حضرت مریمؔ تیّار ہوکر فوراً یہُودیؔہ کے پہاڑی علاقہ کے ایک شہر کو گئیں، اَور حضرت زکریاؔہ کے گھر میں داخل ہوکر اِلیشاَبیتؔ کو سلام کیا۔ جَب اِلیشاَبیتؔ نے حضرت مریمؔ کا سلام سُنا تو، بچّہ اُن کے رحم میں اُچھل پڑا اَور اِلیشاَبیتؔ پاک رُوح سے بھر گئیں۔ اَور بُلند آواز سے پُکار کر کہنے لگیں: ”آپ عورتوں میں مُبارک ہیں، اَور مُبارک ہے آپ کا پیدا ہونے والا بچّہ! لیکن مُجھ پر یہ فضل کِس لیٔے ہُوا، کہ میرے خُداوؔند کی ماں میرے پاس آئی؟ کیونکہ جُوں ہی آپ کے سلام کی آواز میرے کانوں میں پہُنچی، بچّہ خُوشی کے مارے میرے پیٹ میں اُچھل پڑا۔ مُبارک ہو تُم جو ایمان لائیں کہ خُداوؔند نے جو کُچھ آپ سے کہا وہ پُورا ہوکر رہے گا!“ اَور مریمؔ نے کہا: ”میری جان خُداوؔند کی تعظیم کرتی ہے۔ اَور میری رُوح میرے مُنجّی خُدا سے نہایت خُوش ہے، کیونکہ خُدا نے اَپنی خادِمہ کی پست حالی پر نظر کی ہے۔ اَب سے لے کر ہر زمانہ کے لوگ مُجھے مُبارک کہیں گے، کیونکہ خُدائے قادر نے میرے لیٔے بڑے بڑے کام کیٔے ہیں۔ اَور اُن کا نام قُدُّوس ہے۔ خُدا کی رحمت اُس سے ڈرنے والوں پر، نَسل بہ نَسل جاری رہتی ہے۔ خُدا نے اَپنے بازو سے عظیم کام کیٔے ہیں؛ جو اَپنے آپ کو بڑا سمجھتے تھے، اُس نے اُنہیں پراگندہ کر دیا۔ خُدا نے حُکمرانوں کو اُن کے تخت سے اُتار دیا لیکن حلیموں کو سرفراز کر دیا۔ خُدا نے بھُوکوں کو اَچھّی چیزوں سے سیر کر دیا لیکن دولتمندوں کو خالی ہاتھ لَوٹا دیا۔ خُدا نے اَپنے خادِم اِسرائیلؔ کی مدد کی ہے، خُدا نے اَپنے رحم دِل ہونے کے وعدہ کو یاد رکھا ہے جو خُدا نے اَبدی وعدہ حضرت اَبراہامؔ اَور اُن کی نَسل سے، اَور ہمارے باپ دادا، سے کیا تھا۔“ اَور حضرت مریمؔ تقریباً تین ماہ تک اِلیشاَبیتؔ کے ساتھ رہیں۔ پھر اَپنے گھر لَوٹ گئیں۔ اَب اِلیشاَبیتؔ کے وضعِ حَمل کا وقت آ پہُنچا، تو اُن کے ایک بیٹا پیدا ہُوا۔ اُن کے پڑوسیوں اَور رشتہ داروں نے یہ سُن کر کہ خُداوؔند نے اِلیشاَبیتؔ پر بڑی رحمت کی ہے، اُن کے ساتھ مِل کر خُوشی منائی۔ آٹھویں دِن وہ بچّے کا ختنہ کرنے کے لیٔے آئے اَور بچّہ کا نام اُس کے باپ کے نام پر زکریاؔہ رکھنے لگے۔ لیکن اُن کی ماں بول اُٹھیں اَور کہنے لگیں، ”نہیں! بچّہ کا نام یُوحنّا ہوگا۔“ اُنہُوں نے اِلیشاَبیتؔ سے کہا، ”تمہارے خاندان میں کویٔی بھی اِس نام کا نہیں ہے۔“ تَب اُنہُوں نے بچّے کے باپ سے اِشاروں میں پُوچھا، کہ تُم بچّے کا نام کیا رکھنا چاہتے ہو۔ حضرت زکریاؔہ نے تختی منگوائی، اَور اُس پر یہ لِکھ کر سَب کو حیرت میں ڈال دیا کہ، ”بچّہ کا نام یُوحنّا ہے۔“ اُسی وقت حضرت زکریاؔہ کا مُنہ کھُل گیا اَور اُن کی زبان کام کرنے لگی، اَور وہ بولنے لگے، اَور خُدا کی تعریف کرنے لگے۔ اِس واقعہ سے پڑوس کے تمام لوگوں پر دہشت چھاگئی، اَور یہُودیؔہ کے تمام پہاڑی علاقوں میں اِن سَب باتوں کا تذکرہ ہونے لگا۔ اَور سَب سُننے والے حیران ہوکر سوچتے تھے کہ، ”یہ بچّہ بڑا ہوکر کیا بنے گا؟“ کیونکہ خُداوؔند کا ہاتھ اُن کے ساتھ تھا۔ تَب اُن کے باپ زکریاؔہ پاک رُوح سے معموُر ہوکر نبُوّت کرنے لگے: ”اِسرائیلؔ کے خُداوؔند، خُدا کی حَمد ہو، کیونکہ خُدا نے آکر اَپنے لوگوں کو مخلصی بخشی۔ اُس نے اَپنے خادِم حضرت داویؔد کے گھرانے میں ہمارے لیٔے ایک طاقتور سینگ نَجات دِہندہ کو بھیجا (جَیسا اُس نے زمانہ قدیم میں اَپنے مُقدّس نبیوں کے مَعرفت فرمایا تھا)، تاکہ ہم اَپنے سبھی دُشمنوں سے اَور نفرت رکھنے والوں سے نَجات پائیں کہ وہ ہمارے باپ دادا پر رحم کرے اَور اَپنے پاک عہد کو یاد فرمایٔے، یعنی اُس قَسم کو جو اُس نے ہمارے باپ حضرت اَبراہامؔ سے کھائی تھی: کہ وہ ہمیں ہمارے دُشمنوں سے چُھڑائے گا، اَور ہمیں بے خوف اَپنی خدمت کرنے کے لائق بنائے گا، تاکہ اُس کی حُضُوری میں پاکیزگی اَور راستبازی سے زندگی بھر رہ سکیں۔ ”اَور اَے میرے بچّے، تُو خُداتعالیٰ کا نبی کہلائے گا؛ کیونکہ تُم خُداوؔند کے آگے آگے چل کر اُن کی راہ تیّار کروگے، تاکہ خُداوؔند کے لوگوں کو نَجات کا علم بخشو، جو گُناہوں کی مُعافی سے حاصل ہوتی ہے، ہمارے خُدا کی اُس بڑی رحمت کی وجہ سے، ہم پر عالمِ بالا کا آفتاب طُلوع ہوگا تاکہ اُن کو رَوشنی بخشے جو تاریکی اَور موت کے سایہ میں بیٹھے ہیں، اَور ہمارے قدموں کو سلامتی کی راہ پر لے چلے۔“ اَور وہ بچّہ بڑھتا گیا اَور رُوحانی طور پر قُوّت پاتا گیا؛ اَور اِسرائیلؔ پر عام طور پر ظاہر ہونے سے پہلے بیابان میں رہا۔