یُوحنّا 28:8-59

یُوحنّا 28:8-59 UCV

لہٰذا یِسوعؔ نے فرمایا، ”جَب تُم اِبن آدمؔ کو اُوپر اُٹھاؤگے یعنی صلیب پر چڑھاؤگے تَب تُمہیں مَعلُوم ہوگا کہ وُہی تو میں ہُوں۔ میں اَپنی طرف سے کُچھ نہیں کرتا بَلکہ وُہی کہتا ہُوں جو باپ نے مُجھے سِکھایا ہے۔ اَور جنہوں نے مُجھے بھیجا ہے وہ میرے ساتھ ہیں؛ اُنہُوں نے مُجھے اکیلا نہیں چھوڑا، کیونکہ مَیں ہمیشہ وُہی کرتا ہُوں جو باپ کو پسند آتا ہے۔“ یِسوعؔ یہ باتیں کہہ ہی رہے تھے کہ بہت سے لوگ اُن پر ایمان لے آئے۔ یِسوعؔ نے اُن یہُودیوں سے جو آپ پر ایمان لایٔے تھے کہا، ”اگر تُم میری تعلیم پر قائِم رہوگے، تو حقیقت میں میرے شاگرد ہوگے۔ تَب تُم سچّائی کو جان جاؤگے، اَور سچّائی تُمہیں آزاد کرےگی۔“ اُنہُوں نے اُن کو جَواب دیا، ”ہم اَبراہامؔ کی اَولاد ہیں اَور کبھی کسی کی غُلامی میں نہیں رہے۔ آپ کیسے کہتے ہیں کہ ہم آزاد کر دئیے جایٔیں گے؟“ یِسوعؔ نے جَواب دیا، ”میں تُم سے سچ سچ کہتا ہُوں کہ جو کویٔی گُناہ کرتا ہے وہ گُناہ کا غُلام ہے غُلام مالک کے گھر میں ہمیشہ نہیں رہتا لیکن بیٹا ہمیشہ رہتاہے۔ اِس لیٔے اگر بیٹا تُمہیں آزاد کرےگا، تو تُم حقیقت میں آزاد ہو جاؤگے۔ میں جانتا ہُوں کہ تُم اَبراہامؔ کی اَولاد ہو، پھر بھی تُم مُجھے مار ڈالنا چاہتے ہو کیونکہ تمہارے دِلوں میں میرے کلام کے لیٔے کویٔی جگہ نہیں ہے۔ مَیں نے جو کُچھ باپ کے یہاں دیکھاہے، تُمہیں بتا رہا ہُوں، اَور تُم بھی وُہی کرتے ہو جو تُم نے اَپنے باپ سے سُنا ہے۔“ اُنہُوں نے کہا، ”ہمارا باپ تو اَبراہامؔ ہے۔“ یِسوعؔ نے فرمایا، ”اگر تُم اَبراہامؔ کی اَولاد ہوتے، تو تُم اَبراہامؔ کے سے کام بھی کرتے۔ لیکن اَب تو تُم مُجھ جَیسے آدمی کو ہلاک کر دینے کا اِرادہ کر چُکے ہو جِس نے تُمہیں وہ حق باتیں بَیان کیں جو مَیں نے خُدا سے سُنی۔ اَبراہامؔ نے اَیسی باتیں نہیں کیں۔ تُم وُہی کُچھ کرتے ہو جو تمہارا باپ کرتا ہے۔“ اُنہُوں نے کہا، ”ہم ناجائز اَولاد نہیں، ہمارا باپ ایک ہی ہے یعنی وہ خُود خُدا ہے۔“ یِسوعؔ نے اُن سے فرمایا، ”اگر خُدا تمہارا باپ ہوتا تو تُم مُجھ سے مَحَبّت کرتے، اِس لیٔے کہ میرا ظہُور خُدا میں سے ہُواہے اَور اَب مَیں یہاں مَوجُود ہُوں۔ میں اَپنے آپ نہیں آیا؛ بَلکہ باپ نے مُجھے بھیجا ہے۔ تُم میری باتیں کیوں نہیں سمجھتے؟ اِس لیٔے کہ میرے کلام کو سُنتے نہیں۔ تُم اَپنے باپ یعنی اِبلیس کے ہو، اَور اَپنے باپ کی مرضی پر چلنا چاہتے ہو۔ وہ شروع ہی سے خُون کرتا آیا ہے، اَور کبھی سچّائی پر قائِم نہیں رہا کیونکہ اُس میں نام کو بھی سچّائی نہیں۔ جَب وہ جھُوٹ بولتا ہے تو، اَپنی ہی سِی کہتاہے، کیونکہ وہ جھُوٹا ہے اَور جھُوٹ کا باپ ہے۔ چونکہ میں سچ بولتا ہُوں، اِس لیٔے تُم میرا یقین نہیں کرتے! تُم میں کویٔی ہے جو مُجھ میں گُناہ ثابت کر سکے؟ اگر مَیں سچ بولتا ہُوں تو تُم میرا یقین کیوں نہیں کرتے؟ جو خُدا کا ہوتاہے وہ خُدا کی باتیں سُنتا ہے۔ چونکہ تُم خُدا کے نہیں ہو اِس لیٔے خُدا کی نہیں سُنتے۔“ یہُودی رہنماؤں نے یِسوعؔ کو جَواب دیا، ”اگر ہم کہتے ہیں کہ آپ سامری ہیں اَور آپ میں بدرُوح ہے تو کیا یہ ٹھیک نہیں؟“ یِسوعؔ نے فرمایا، ”مُجھ میں بدرُوح نہیں، مگر میں اَپنے باپ کی عزّت کرتا ہُوں اَور تُم میری بے عزّتی کرتے ہو۔ لیکن مَیں اَپنا جلال نہیں چاہتا؛ ہاں ایک ہے جو چاہتاہے، اَور وُہی فیصلہ کرتا ہے۔ میں تُم سے سچ سچ کہتا ہُوں کہ جو کویٔی میرے کلام پر عَمل کرتا ہے وہ موت کا مُنہ تک کبھی نہ دیکھے گا۔“ یہ سُن کر یہُودی چہک کر کہنے لگے، ”اَب ہمیں مَعلُوم ہو گیا کہ آپ میں بدرُوح ہے۔ حضرت اَبراہامؔ مَر گیٔے اَور دُوسرے نبی بھی۔ مگر آپ کہتے ہو کہ جو کویٔی میرے کلام پر عَمل کرےگا وہ موت کا مُنہ کبھی نہ دیکھے گا۔ کیا آپ ہمارے باپ حضرت اَبراہامؔ سے بھی بڑے ہیں۔ وہ مرگئے اَور نبی بھی مَر گیٔے۔ آپ اَپنے کو کیا سمجھتے ہیں؟“ یِسوعؔ نے جَواب دیا، ”اگر مَیں اَپنا جلال آپ ظاہر کروں تو وہ جلال کِس کام کا؟ میرا باپ جسے تُم اَپنا خُدا کہتے ہو، وُہی میرا جلال ظاہر کرتا ہے۔ تُم اُنہیں جانتے مگر میں جانتا ہُوں، اگر کہُوں کہ نہیں جانتا تو تمہاری طرح جھُوٹا ٹھہروں گا، لیکن مَیں اُنہیں جانتا ہُوں اَور اُن کے کلام پر عَمل کرتا ہُوں۔ تمہارے باپ اَبراہامؔ کو بڑی خُوشی سے میرے اِس دِن کے دیکھنے کی تمنّا تھی؛ اَبراہامؔ نے وہ دِن دیکھ لیا اَور خُوش ہو گئے۔“ یہُودی رہنما نے یِسوعؔ پر طنز کیا، ”آپ کی عمر تو ابھی پچاس سال کی بھی نہیں ہویٔی، اَور آپ نے اَبراہامؔ کو دیکھاہے!“ یِسوعؔ نے جَواب دیا، ”میں تُم سے سچ سچ کہتا ہُوں، اَبراہامؔ کے پیدا ہونے سے پہلے میں ہُوں۔“ اِس پر اُنہُوں نے پتّھر اُٹھائے کہ آپ کو سنگسار کریں، لیکن یِسوعؔ خُود، اُن کی نظروں سے بچ کر بیت المُقدّس سے نکل گیٔے۔