YouVersion Logo
تلاش

یُوحنّا 25:6-71

یُوحنّا 25:6-71 UCV

تَب وہ حُضُور عیسیٰ کو جھیل کے پار دیکھ کر پُوچھنے لگے، ”ربّی، آپ یہاں کب پہُنچے؟“ حُضُور عیسیٰ نے جَواب دیا، ”میں تُم سے سچ سچ کہتا ہُوں، تُم مُجھے اِس لیٔے نہیں ڈھُونڈتے ہو، میرے معجزے دیکھو بَلکہ اِس لیٔے کہ تُمہیں پیٹ بھر کھانے کو روٹیاں مِلی تھیں۔ اِس خُوراک کے لیٔے جو خَراب ہو جاتی ہے دَوڑ دھوپ نہ کرو، بَلکہ اُس کے لیٔے جو اَبدی زندگی تک باقی رہتی ہے، جو اِبن آدمؔ تُمہیں عطا کرے گا کیونکہ خُدا باپ نے اُن پر مُہر کی ہے۔“ تَب اُنہُوں نے حُضُور عیسیٰ سے پُوچھا، ”خُدا کے کام اَنجام دینے کے لیٔے ہمیں کیا کرنا چاہئے؟“ حُضُور عیسیٰ نے جَواب میں فرمایا، ”خُدا کا کام یہ ہے کہ جسے اُس نے بھیجا ہے اُس پر ایمان لاؤ۔“ تَب وہ خُداوؔند سے پُوچھنے لگے، ”آپ اَور کون سا معجزہ دکھائیں گے جسے دیکھ کر ہم آپ پر ایمان لائیں؟ ہمارے آباؤاَجداد نے بیابان میں مَنّ کھایا؛ جَیسا کہ کِتاب مُقدّس میں لِکھّا ہے: ’خُدا نے اُنہیں کھانے کے لیٔے آسمان سے روٹی بھیجی۔‘ “ حُضُور عیسیٰ نے اُن سے فرمایا، ”میں تُم سے سچ سچ کہتا ہُوں، وہ روٹی تُمہیں آسمان سے حضرت مُوسیٰ نے تو نہیں دی، بَلکہ میرے باپ نے تُمہیں آسمان سے حقیقی روٹی دی ہے۔ کیونکہ خُدا کی روٹی وہ ہے جو آسمان سے اُترتی ہے اَور دُنیا کو زندگی عطا کرتی ہے۔“ اُنہُوں نے کہا، ”جَناب یہ روٹی ہمیں ہمیشہ عطا ہوتی رہے۔“ حُضُور عیسیٰ نے فرمایا، ”زندگی کی روٹی میں ہی ہُوں، جو میرے پاس آئے گا کبھی بھُوکا نہ رہے گا اَورجو مُجھ پر ایمان لایٔے گا کبھی پیاسا نہ ہوگا۔ لیکن میں تُم سے کہہ چُکا ہُوں کہ تُم نے مُجھے دیکھ لیا ہے پھر بھی ایمان نہیں لاتے۔ وہ سَب جو باپ مُجھے دیتاہے وہ مُجھ تک پہُنچ جائے گا اَورجو کویٔی میرے پاس آئے گا، میں اُسے اَپنے سے جُدا نہ ہونے دُوں گا۔ کیونکہ میں آسمان سے اِس لیٔے نہیں اُترا کہ اَپنی مرضی پُوری کروں بَلکہ اِس لیٔے کہ اَپنے بھیجنے والے کی مرضی پر عَمل کروں۔ اَور جِس نے مُجھے بھیجا ہے اُس کی مرضی یہ ہے کہ میں اُن میں سے کسی کو ہاتھ سے نہ جانے دُوں جنہیں اُس نے مُجھے دیا ہے بَلکہ سَب کو آخِری دِن پھر اُسے زندہ کردُوں۔ کیونکہ میرے باپ کی مرضی یہ ہے کہ جو کویٔی بیٹے کو دیکھے اَور اُس پر ایمان لایٔے وہ اَبدی زندگی پایٔے، اَور میں اُسے آخِری دِن پھر سے زندہ کروں۔“ حُضُور عیسیٰ نے فرمایا تھا، ”جو روٹی آسمان سے اُتری، میں ہی ہُوں۔“ یہ سُن کر یہُودی رہنماؤں نے اُن پر بُڑبُڑانا شروع کر دیا۔ وہ کہنے لگے، ”کیا یہ یُوسُفؔ کا بیٹا عیسیٰ نہیں، جِس کے باپ اَور ماں کو ہم جانتے ہیں؟ اَب وہ یہ کیسے کہتاہے، ’میں آسمان سے اُترا ہُوں‘؟“ حُضُور عیسیٰ نے اُن سے فرمایا، ”آپَس میں بُڑبُڑانا بند کرو، میرے پاس کویٔی نہیں آسکتا جَب تک کہ باپ جِس نے مُجھے بھیجا ہے اُسے کھینچ نہ لایٔے، اَور میں اُسے آخِری دِن پھر اُسے زندہ کردُوں گا۔ نَبیوں کے صحیفوں میں لِکھّا ہے: ’خُدا اُن سَب کو علم بخشےگا۔‘ جو کویٔی باپ کی سُنتا ہے اَور باپ سے سیکھتا ہے وہ میرے پاس آتا ہے۔ باپ کو کسی نے نہیں دیکھا سِوائے اُس کے جو خُدا کی طرف سے ہے؛ صِرف اُسی نے باپ کو دیکھاہے۔ میں تُم سے سچ سچ کہتا ہُوں کہ جو کویٔی ایمان لاتا ہے، اَبدی زندگی اُس کی ہے۔ زندگی کی روٹی میں ہی ہُوں۔ تمہارے باپ دادا نے بیابان میں مَنّ کھایا پھر بھی وہ مَر گیٔے۔ لیکن جو روٹی آسمان سے اُتری ہے یہاں مَوجُود ہے تاکہ آدمی اُس روٹی میں سے کھائے اَور نہ مَرے۔ میں ہی وہ زندگی کی روٹی ہُوں جو آسمان سے اُتری ہے۔ اگر کویٔی اِس روٹی میں سے کھائے گا تو وہ ہمیشہ زندہ رہے گا۔ یہ روٹی میرا گوشت ہے جو میں ساری دُنیا کی زندگی کے لیٔے دُوں گا۔“ یہُودی رہنماؤں میں جھگڑا شروع ہو گیا اَور وہ کہنے لگے، ”یہ آدمی ہمیں کیسے اَپنا گوشت کھانے کے لیٔے دے سَکتا ہے؟“ حُضُور عیسیٰ نے اُن سے فرمایا، ”میں تُم سے سچ سچ کہتا ہُوں کہ جَب تک تُم اِبن آدمؔ کا گوشت نہ کھاؤ اَور اُس کا خُون نہ پِیو، تُم میں زندگی نہیں۔ جو کویٔی میرا گوشت کھاتا اَور میرا خُون پیتا ہے اُس میں اَبدی زندگی ہے اَور میں اُسے آخِری دِن پھر سے زندہ کرُوں گا۔ اِس لیٔے کہ میرا گوشت واقعی کھانے کی چیز ہے اَور میرا خُون واقعی پینے کی چیز ہے۔ جو کویٔی میرا گوشت کھاتا اَور میرا خُون پیتا ہے، مُجھ میں قائِم رہتاہے اَور میں اُس میں۔ میرا باپ جِس نے مُجھے بھیجا ہے زندہ ہے اَور میں بھی باپ کی وجہ سے زندہ ہُوں۔ اِسی طرح جو مُجھے کھائے گا وہ میری وجہ سے زندہ رہے گا۔ یہی وہ روٹی ہے جو آسمان سے اُتری۔ تمہارے آباؤاَجداد نے مَنّ کھایا پھر بھی مَر گیٔے لیکن جو اِس روٹی کوکھاتا ہے، ہمیشہ تک زندہ رہے گا۔“ حُضُور عیسیٰ نے یہ باتیں اُس وقت کہیں جَب وہ کَفرنحُومؔ شہر کے یہُودی عبادت گاہ میں تعلیم دے رہے تھے۔ یہ باتیں سُن کر حُضُور عیسیٰ کے بہت سے شاگرد کہنے لگے، ”یہ تعلیم بڑی سخت ہے۔ اِسے کون قبُول کر سَکتا ہے؟“ حُضُور عیسیٰ نے جان لیا کہ اُن کے شاگرد اِس بات پر آپَس میں بُڑبُڑا رہے ہیں لہٰذا خُداوؔند نے اُن سے کہا، ”کیا تُمہیں میری باتوں سے ٹھیس پہنچی ہے؟ اگر تُم اِبن آدمؔ کو اُوپر جاتے دیکھوگے جہاں وہ پہلے تھا! تو کیا ہوگا؟ رُوح زندگی بَخشتی ہے؛ جِسم سے کویٔی فائدہ نہیں جو باتیں میں نے تُم سے کہی ہیں وہ رُوح اَور زندگی دونوں سے پُر ہیں۔ پھر بھی تُم میں بعض اَیسے ہیں جو ایمان نہیں لایٔے۔“ حُضُور عیسیٰ کو شروع سے علم تھا کہ اُن میں کون ایمان نہیں لایٔے گا اَور کون اُنہیں پکڑوائے گا۔ پھر حُضُور عیسیٰ نے فرمایا، ”اِسی لیٔے میں نے تُم سے کہاتھا کہ میرے پاس کویٔی نہیں آتا جَب تک کہ باپ اُسے کھینچ نہ لایٔے۔“ اِس پر اُن کے کیٔی شاگرد حُضُور عیسیٰ کو چھوڑکر چلے گیٔے اَور پھر اُن کے ساتھ نہ رہے۔ ”تَب حُضُور عیسیٰ نے اُن بَارہ شاگردوں سے پُوچھا، کیاتُم بھی مُجھے چھوڑ جانا چاہتے ہو؟“ شمعُونؔ پطرس نے آپ کو جَواب دیا، ”اَے خُداوؔند، ہم کِس کے پاس جایٔیں؟ اَبدی زندگی کی باتیں تو آپ ہی کے پاس ہیں۔ ہم ایمان لایٔے اَور جانتے ہیں کہ آپ ہی خُدا کے قُدُّوس ہیں۔“ حُضُور عیسیٰ نے جَواب دیا، ”میں نے تُم بَارہ کو چُن تو لیا ہے لیکن تُم میں سے ایک شخص شیطان ہے!“ (اُس کا مطلب شمعُونؔ اِسکریوتی کے بیٹے یہُوداؔہ سے تھا، جو، اگرچہ اُن بَارہ شاگردوں میں سے ایک، بعد میں حُضُور عیسیٰ کو پکڑوانے کو تھا۔)

پڑھیں یُوحنّا 6