چونکہ خُداوؔند کو سامریہؔ سے ہوکر گزرنا تھا اِس لیٔے وہ سامریہؔ کے ایک سُوخاؔر نامی شہر میں آئے جو اُس آراضی کے نَزدیک وَاقع ہے جو حضرت یعقوب نے اَپنے بیٹے یُوسُفؔ کو دیا تھا۔ حضرت یعقوب کا کُنواں وہیں تھا اَور حُضُور عیسیٰ سفر کی تھکان کی وجہ سے اُس کنویں کے نَزدیک بَیٹھ گیٔے۔ یہ دوپہر کا درمیانی وقت تھا۔ ایک سامری عورت وہاں پانی بھرنے آئی۔ حُضُور عیسیٰ نے عورت سے کہا، ”مُجھے پانی پِلا؟“ (کیونکہ حُضُور عیسیٰ کے شاگرد کھانا مول لینے شہر گیٔے ہویٔے تھے۔) اُس سامری عورت نے حُضُور عیسیٰ سے کہا، ”آپ تو یہُودی ہیں اَور میں ایک سامری عورت ہُوں، آپ تو مُجھ سے پانی پِلانے کو کہتے ہیں؟“ (کیونکہ یہُودی سامریوں سے کویٔی میل جول پسند نہیں کرتے تھے)۔ حُضُور عیسیٰ نے اُسے جَواب دیا، ”اگر تُو خُدا کی بخشش کو جانتی اَور یہ بھی جانتی کہ کون تُجھ سے پانی مانگ رہا ہے تو تُو اُس سے مانگتی اَور وہ تُجھے زندگی کا پانی دیتا۔“ عورت نے کہا، ”جَناب، آپ کے پاس پانی بھرنے کے لیٔے کُچھ بھی نہیں اَور کنواں بہت گہرا ہے، آپ کو زندگی کا پانی کہاں سے ملے گا؟ کیا آپ ہمارے باپ یعقوب سے بھی بَڑے ہو جنہوں نے یہ کنواں ہمیں دیا اَور خُود اُنہُوں نے اَور اُن کی اَولاد نے اَور اُن کے مویشیوں نے اِسی کنویں کا پانی پیا؟“ حُضُور عیسیٰ نے جَواب دیا، ”جو کویٔی یہ پانی پیتا ہے وہ پھر پیاسا ہوگا، لیکن جو کویٔی وہ پانی پیتا ہے جو میں دیتا ہُوں، وہ کبھی پیاسا نہ ہوگا۔ حقیقت تو یہ ہے کہ جو پانی میں دُوں گا وہ اُس میں زندگی کا چشمہ بَن جائے گا اَور ہمیشہ جاری رہے گا۔“ عورت نے حُضُور عیسیٰ سے کہا، ”جَناب! مُجھے بھی یہ پانی دے دیجئے تاکہ میں پیاسی نہ رہُوں اَور نہ ہی مُجھے پانی بھرنے کے لیٔے یہاں آنا پڑے۔“ حُضُور عیسیٰ نے عورت سے فرمایا، ”جا، اَور اَپنے شوہر کو بُلا لا۔“ عورت نے جَواب دیا، ”میرا کویٔی شوہر نہیں ہے۔“ حُضُور عیسیٰ نے عورت سے فرمایا، ”تُو سچ کہتی ہے کہ تیرا کویٔی شوہر نہیں ہے۔ تُو پانچ شوہر کر چُکی ہے اَور جِس کے پاس تُو اَب رہتی ہے وہ آدمی بھی تیرا شوہر نہیں ہے۔ آپ نے جو کُچھ عرض کیا بالکُل سچ ہے۔“ عورت نے کہا، ”جَناب، مُجھے لگتا ہے کہ آپ کویٔی نبی ہیں۔ ہمارے آباؤاَجداد نے اِس پہاڑ پر پرستِش کی لیکن تُم یہُودی دعویٰ کرتے ہو کہ وہ جگہ جہاں پرستِش کرنا چاہئے یروشلیمؔ میں ہے۔“ حُضُور عیسیٰ نے فرمایا، ”اَے عورت میرا یقین کر۔ وہ وقت آ رہا ہے جَب تُم لوگ باپ کی پرستِش نہ تو اِس پہاڑ پر کرو گے نہ یروشلیمؔ میں۔ تُم سامری لوگ جِس کی پرستِش کرتے ہو اُسے جانتے تک نہیں۔ ہم جِس کی پرستِش کرتے ہیں اُسے جانتے ہیں کیونکہ نَجات یہُودیوں میں سے ہے۔ لیکن وہ وقت آ رہا ہے بَلکہ آ چُکاہے جَب سچّے پَرستار باپ کی رُوح اَور سچّائی سے پرستِش کریں گے کیونکہ باپ کو اَیسے ہی پرستاروں کی جُستُجو ہے خُدا رُوح ہے اَور خُدا کے پرستاروں کو لازِم ہے کہ وہ رُوح اَور سچّائی سے خُدا کی پرستِش کریں۔“ عورت نے کہا، ”میں جانتی ہُوں کہ المسیؔح“ جسے (خرِستُسؔ کہتے ہیں) ”آنے والے ہیں۔ جَب وہ آئیں گے، تو ہمیں سَب کُچھ سمجھا دیں گے۔“ اِس پر حُضُور عیسیٰ نے فرمایا، ”میں جو تُجھ سے باتیں کر رہا ہُوں، وُہی تو میں ہُوں۔“ اتنے میں حُضُور عیسیٰ کے شاگرد لَوٹ آئے اَور حُضُور عیسیٰ کو ایک عورت سے باتیں کرتا دیکھ کر حیران ہویٔے۔ لیکن کسی نے نہ پُوچھا، ”آپ کیا چاہتے ہیں؟“ یا اِس عورت سے کِس لیٔے باتیں کر رہے ہیں؟ وہ عورت پانی کا گھڑا وہیں چھوڑکر واپس شہر چلی گئی اَور لوگوں سے کہنے لگی، ”آؤ ایک آدمی سے مِلو جِس نے مُجھے سَب کُچھ بتا دیا، جو میں نے کیا تھا۔ کیا یہی المسیؔح تو نہیں؟“ شَہری لوگ باہر نکلے اَور حُضُور عیسیٰ کی طرف روانہ ہو گئے۔ اِس دَوران حُضُور عیسیٰ کے شاگرد اُن سے درخواست کرنے لگے، ”اُستاد محترم، کُچھ کھالیجئے۔“ لیکن حُضُور عیسیٰ نے اُن سے فرمایا، ”مُجھے ایک کھانا لازمی طور پر کھانا ہے لیکن تُمہیں اُس کے بارے میں کُچھ بھی خبر نہیں۔“
پڑھیں یُوحنّا 4
سنیں یُوحنّا 4
دوسروں تک پہنچائیں
مختلف ترجموں سے موازنہ: یُوحنّا 4:4-32
آیات کو محفوظ کریں، Internet کے بغیر پڑھیں، تدریسی video دیکھیں، اور بہت کچھ!
صفحہ اول
بائبل
مطالعاتی منصوبہ
Videos