یُوحنّا 1:20-23

یُوحنّا 1:20-23 UCV

ہفتہ کے پہلے دِن صُبح سویرے، جَب کہ اَندھیرا ہی تھا، مریمؔ مَگدلِینیؔ قبر پر آئیں۔ اُنہُوں نے یہ دیکھا کہ قبر کے مُنہ سے پتّھر ہٹا ہُواہے۔ وہ دَوڑتی ہویٔی شمعُونؔ پطرس اَور اُن دُوسرے شاگرد کے پاس پہُنچیں، جو یِسوعؔ کا چہیتا تھا، اَور کہنے لگیں، ”وہ خُداوؔند کو قبر سے نکال کر لے گیٔے ہیں، اَور پتا نہیں کہاں رکھ دیا ہے!“ یہ سُنتے ہی پطرس اَور وہ دُوسرا شاگرد قبر کی طرف چل دئیے۔ دونوں دَوڑے جا رہے تھے لیکن وہ دُوسرا شاگرد، پطرس سے آگے نکل گیا اَور قبر پر اُس سے پہلے جا پہُنچا۔ اُس نے جُھک کر اَندر جھانکا اَور سُوتی کپڑے پڑے دیکھے لیکن اَندر نہیں گیا۔ اِس دَوران شمعُونؔ پطرس بھی پیچھے پیچھے وہاں پہُنچ گیٔے اَور سیدھے قبر میں داخل ہو گئے۔ اُنہُوں نے دیکھا کہ وہاں سُوتی کپڑے پڑے ہویٔے ہیں، اَور کفن کا وہ رُومال بھی جو یِسوعؔ کے سَر پر لپیٹا گیا تھا۔ سُوتی کپڑوں سے الگ ایک جگہ تہہ کیا ہُوا، پڑا تھا۔ تَب وہ دُوسرا شاگرد بھی، جو قبر پر پہلے پہُنچا تھا، اَندر داخل ہُوا۔ اُس نے بھی دیکھ کر یقین کیا۔ کیونکہ وہ ابھی تک کِتاب مُقدّس کی اِس بات کو سمجھ نہ پایٔے تھے جِس کے مُطابق یِسوعؔ کا مُردوں میں سے جی اُٹھنا لازمی تھا۔ تَب یہ شاگرد واپس گھر چلے گیٔے۔ لیکن مریمؔ قبر کے باہر کھڑی ہویٔی رو رہی تھیں۔ روتے روتے، مریمؔ نے جُھک کر قبر کے اَندر نظر کی تو وہاں مریمؔ کو دو فرشتے دِکھائی دیئے جو سفید لباس میں تھے، اَور جہاں یِسوعؔ کی لاش رکھی گئی تھی، وہاں ایک کو سرہانے اَور دُوسرے کو پینتانے بیٹھے دیکھا۔ اُنہُوں نے مریمؔ سے پُوچھا، ”اَے عورت، تُم کیوں رو رہی ہو؟“ مریمؔ نے کہا، ”میرے خُداوؔند کو اُٹھاکر لے گیٔے ہیں اَور پتا نہیں اُنہیں کہاں رکھ دیا ہے۔“ یہ کہتے ہی، وہ پیچھے مُڑیں اَور وہاں یِسوعؔ کو کھڑا دیکھا، لیکن پہچان نہ سکیں کہ وہ یِسوعؔ ہیں۔ یِسوعؔ نے فرمایا، ”اَے خاتُون، تُم کیوں رو رہی ہو؟ تُم کسے ڈھونڈتی ہے؟“ مریمؔ نے سمجھا شاید وہ باغبان ہے، اِس لیٔے کہا، ”جَناب، اگر آپ نے اِنہیں یہاں سے اُٹھایا ہے، تو مُجھے بتائیں کہ اُنہیں کہاں رکھا ہے، تاکہ میں اُنہیں لے جاؤں۔“ یِسوعؔ نے اُن سے فرمایا، ”مریمؔ۔“ وہ اُن کی طرف مُڑیں اَور عِبرانی زبان میں بولیں، ”ربُّونی!“‏ (جِس کا مطلب میرے ”اُستاد“)۔ یِسوعؔ نے فرمایا، ”مُجھے تھامے مت رہو، کیونکہ مَیں ابھی باپ کے پاس اُوپر نہیں گیا ہُوں۔ بَلکہ جاؤ اَور میرے بھائیوں کو خبر کر دو، ’میں اَپنے باپ اَور تمہارے باپ، اَپنے خُدا اَور تمہارے خُدا کے پاس اُوپر جا رہا ہُوں۔‘ “ مریمؔ مَگدلِینیؔ نے شاگردوں کے پاس آکر اُنہیں خبر دی: ”مَیں نے خُداوؔند کو دیکھاہے!“ اَور اُنہُوں نے مُجھ سے یہ باتیں کیں۔ ہفتہ کے پہلے دِن شام کے وقت، جَب شاگرد ایک جگہ جمع تھے، اَور یہُودی رہنماؤں کے خوف سے دروازے بند کیٔے بیٹھے تھے، یِسوعؔ اَچانک اُن کے درمیان آ کھڑے ہویٔے اَور فرمایا، ”تُم پر سلامتی ہو!“ یہ کہہ کر آپ نے اَپنے ہاتھ اَور اَپنی پسلی اُنہیں دِکھائی۔ شاگرد خُداوؔند کو دیکھ کر خُوشی سے بھر گیٔے۔ یِسوعؔ نے پھر سے فرمایا، ”تُم پر سلامتی ہو! جَیسے باپ نے مُجھے بھیجا ہے وَیسے ہی، میں تُمہیں بھیج رہا ہُوں۔“ یہ کہہ کر آپ نے اُن پر پھُونکا اَور فرمایا، ”پاک رُوح پاؤ۔ اگر تُم کسی کے گُناہ مُعاف کرتے ہو، تو اُس کے گُناہ مُعاف کیٔے جاتے ہیں؛ اگر مُعاف نہیں کرتے، تو مُعاف نہیں کیٔے جاتے۔“