YouVersion Logo
تلاش

یُوحنّا 1:13-29

یُوحنّا 1:13-29 UCV

عیدِفسح کے آغاز سے پہلے حُضُور عیسیٰ نے جان لیا کہ اُن کے دُنیا سے رخصت ہوکر باپ کے پاس جانے کا وقت آ گیا ہے۔ وہ اَپنے لوگوں سے مَحَبّت کرتے تھے جو دُنیا میں تھے، اَور اُن کی مَحَبّت اُن سے آخِری وقت تک قائِم رہی۔ وہ لوگ شام کا کھانا کھا رہے تھے، اَور شیطان نے پہلے ہی شمعُونؔ کے بیٹے یہُوداؔہ اِسکریوتی کے دل میں، حُضُور عیسیٰ کے پکڑوا دینے کا خیال، ڈال دیا تھا۔ آپ کو مَعلُوم تھا کہ باپ نے ساری چیزیں اُن کے ہاتھ میں کر دی ہیں، اَور یہ بھی کہ وہ خُدا کی طرف سے آئے ہیں اَور خُدا کی طرف واپس جا رہے ہیں؛ پس وہ دسترخوان سے اُٹھے، اَور اَپنا چوغہ اُتار ڈالا اَور ایک تولیہ لے کر اَپنی کمر کے گِرد لپیٹ لیا۔ اِس کے بعد، حُضُور عیسیٰ نے ایک برتن میں پانی ڈالا اَور اَپنے شاگردوں کے پاؤں دھوکر، اُنہیں اَپنی کمر میں بندھے ہویٔے تولیہ سے پونچھنے لگے۔ جَب وہ شمعُونؔ پطرس تک پہُنچے تو پطرس کہنے لگے، ”اَے خُداوؔند، کیا آپ میرے پاؤں دھونا چاہتے ہیں؟“ حُضُور عیسیٰ نے جَواب دیا، ”جو میں کر رہا ہُوں تُم اُسے ابھی تو نہیں جانتے، لیکن بعد میں سمجھ جاؤگے۔“ پطرس نے جَواب دیا، ”نہیں، میں آپ کو اَپنے پاؤں ہر گز نہیں دھونے دُوں گا۔“ حُضُور عیسیٰ نے جَواب دیا، ”اگرمیں تُمہیں نہ دھوؤں، تو تمہاری میرے ساتھ کویٔی شراکت نہیں رہ سکتی۔“ اِس پر، شمعُونؔ پطرس نے حُضُور عیسیٰ سے کہا، ”اَے خُداوؔند، اگر یہ بات ہے تو صِرف میرے پاؤں ہی نہیں بَلکہ ہاتھ اَور سَر بھی دھو دیجئے!“ حُضُور عیسیٰ نے پطرس سے فرمایا، ”جو شخص غُسل کر چُکاہے اُسے صِرف پاؤں دھونے کی ضروُرت ہوتی ہے؛ اُس کا سارا جِسم تو پاک ہوتاہے۔ تُم لوگ پاک ہو لیکن سَب کے سَب نہیں۔“ حُضُور عیسیٰ کو مَعلُوم تھا کہ کون اُنہیں پکڑوائے گا۔ اِسی لیٔے آپ نے فرمایا، تُم سَب کے سَب پاک نہیں ہو۔ جَب وہ اُن کے پاؤں دھو چُکے، تو اَپنا چوغہ پہن کر اَپنی جگہ آبیٹھے۔ تَب آپ نے اُن سے پُوچھا، ”میں نے تمہارے ساتھ جو کُچھ کیا، کیاتُم اِس کا مطلب سمجھتے ہو؟ تُم مُجھے ’اُستاد‘ اَور ’خُداوؔند،‘ کہتے ہو، اَور تمہارا کہنا بجا ہے، کیونکہ میں واقعی تمہارا اُستاد اَور خُداوؔند ہُوں۔ جَب میں نے، یعنی تمہارے اُستاد اَور خُداوؔند، نے تمہارے پاؤں دھوئے، تو تمہارا بھی فرض ہے کہ ایک دُوسرے کے پاؤں دھویا کرو۔ میں نے تُمہیں ایک نمونہ دیا ہے کہ جَیسا میں نے کیاتُم بھی کیا کرو۔ میں تُم سے سچ سچ کہتا ہُوں، کویٔی خادِم اَپنے آقا سے بڑا نہیں ہوتا، نہ ہی کویٔی قاصِد اَپنے پیغام بھیجنے والے سے بڑا ہوتاہے۔ تُم اِن باتوں کو جان گیٔے ہو، اِن باتوں پر عَمل بھی کرو گے تو تُم مُبارک ہو گے۔ ”میرا اِشارہ تُم سَب کی طرف نہیں ہے؛ جنہیں میں نے چُناہے اُنہیں میں جانتا ہُوں۔ لیکن کِتاب مُقدّس کی اِس بات کا پُورا ہونا ضروُری ہے: ’جو میری روٹی کھاتا ہے وُہی مُجھ پر لات اُٹھاتا ہے۔‘ ”اِس سے پہلے کہ اَیسا ہو، میں تُمہیں بتا رہا ہُوں، تاکہ جَب اَیسا ہو جائے تو تُم ایمان رکھو کہ وہ میں ہی ہُوں۔ میں تُم سے سچ سچ کہتا ہُوں، جو میرے بھیجے ہویٔے کو قبُول کرتا ہے وہ مُجھے قبُول کرتا ہے؛ اَورجو مُجھے قبُول کرتا ہے وہ میرے بھیجنے والے کو قبُول کرتا ہے۔“ اُن باتوں کے بعد، حُضُور عیسیٰ اَپنے دل میں نہایت ہی رَنجیدہ ہوئے اَور یہ گواہی دی، ”میں تُم سے سچ سچ کہتا ہُوں کہ تُم میں سے، ایک مُجھے پکڑوائے گا۔“ اُن کے شاگرد ایک دُوسرے کو شُبہ کی نظر سے دیکھنے لگے، کیونکہ اُنہیں مَعلُوم نہ تھا کہ اُن کا اِشارہ کِس کی طرف ہے۔ اُن میں سے ایک، شاگرد جِس سے حُضُور عیسیٰ مَحَبّت رکھتے تھے، دسترخوان پر اُن کے نَزدیک ہی جھُکا بیَٹھا تھا۔ شمعُونؔ پطرس نے اُس شاگرد سے اِشاروں میں پُوچھا، ”حُضُور عیسیٰ کِس کے بارے میں کہہ رہے ہیں۔“ اُن شاگرد نے حُضُور عیسیٰ کی طرف جُھک کر، آپ سے پُوچھا، ”اَے خُداوؔند، وہ کون ہے؟“ حُضُور عیسیٰ نے جَواب دیا، ”جسے میں نوالہ ڈُبو کردُوں گا وُہی ہے۔“ تَب، آپ نے نوالہ ڈُبو کر، شمعُونؔ اِسکریوتی کے بیٹے یہُوداؔہ، کو دیا۔ اَور اُس نوالہ کے بعد، شیطان یہُوداؔہ اِسکریوتی میں سما گیا۔ تَب حُضُور عیسیٰ نے یہُوداؔہ اِسکریوتی سے فرمایا، ”جو کُچھ تُجھے کرناہے، جلدی کر لے۔“ لیکن دسترخوان پر کسی کو مَعلُوم نہ ہُوا کہ آپ نے اُسے اَیسا کیوں کہا۔ یہُوداؔہ کے پاس پَیسوں کی تھیلی رہتی تھی، اِس لیٔے بعض نے سوچا کہ حُضُور عیسیٰ اُسے عید کے لیٔے ضروُری سامان خریدنے کے لیٔے کہہ رہے ہیں، یا یہ کہ غریبوں کو کُچھ دے دینا۔

پڑھیں یُوحنّا 13