YouVersion Logo
تلاش

یُوحنّا 27:12-50

یُوحنّا 27:12-50 UCV

”اَب میرا دل گھبراتا ہے، تو کیا میں یہ کہُوں؟ ’اَے باپ، مُجھے اِس گھڑی سے بچائے رکھ‘؟ ہر گز نہیں، کیونکہ اِسی لیٔے تو میں آیا ہُوں کہ اِس گھڑی تک پہنچو۔ اَے باپ، اَپنے نام کو جلال بَخش!“ تَب آسمان سے ایک آواز سُنایٔی دی، ”میں نے جلال بَخشا ہے اَور پھر بخشُوں گا۔“ جَب لوگوں کا ہُجوم جو وہاں جمع تھا یہ سُنا تو کہا کہ بادل گرجا ہے؛ دُوسروں نے کہا کہ کسی فرشتہ نے حُضُور عیسیٰ سے کلام کیا ہے۔ حُضُور عیسیٰ نے فرمایا، ”یہ آواز تمہارے لیٔے آئی ہے نہ کہ میرے لیٔے۔ اَب وہ وقت آ گیا ہے کہ دُنیا کی عدالت کی جائے۔ اَب اِس دُنیا کا حُکمراں باہر نکالا جائے گا۔ لیکن جِس وقت میں، زمین پر، اُونچا اُٹھایا جاؤں گا تو سَب لوگوں کو اَپنے پاس کھینچ لُوں گا۔“ حُضُور عیسیٰ نے یہ کہہ کر ظاہر کر دیا کہ وہ کِس قِسم کی موت سے مَرنے والے ہیں۔ لوگوں نے آپ سے کہا، ”ہم نے شَریعت میں سُنا ہے کہ المسیؔح ہمیشہ زندہ رہیں گے، پھر آپ کیسے کہتے ہیں، ’اِبن آدمؔ کا صلیب پر چڑھایا جانا ضروُری ہے‘؟ یہ ’اِبن آدمؔ کون ہے‘؟“ حُضُور عیسیٰ نے اُنہیں جَواب دیا، ”نُور تمہارے درمیان تھوڑی دیر اَور مَوجُود رہے گا۔ نُور جَب تک تمہارے درمیان ہے نُور میں چلے چلو، اِس سے پہلے کہ تاریکی تُمہیں آ لے۔ جو کویٔی تاریکی میں چلتا ہے، نہیں جانتا کہ وہ کدھر جا رہا ہے۔ جَب تک نُور تمہارے درمیان ہے تُم نُور پر ایمان لاؤ، تاکہ تُم نُور کے فرزند بَن سکو۔“ جَب حُضُور عیسیٰ یہ باتیں کہہ چُکے، تو وہاں سے چَلےگئے اَور اُن کی نظروں سے اوجھل ہو گئے۔ اگرچہ حُضُور عیسیٰ نے اُن کے درمیان اتنے معجزے دکھائے تھے پھر بھی وہ اُن پر ایمان نہ لایٔے تاکہ یسعیاؔہ نبی کا قول پُورا ہو: ”اَے خُداوؔند، ہمارے پیغام پر کون ایمان لایا اَور خُداوؔند کے بازو کی قُوّت کِس پر ظاہر ہویٔی؟“ یہی وجہ تھی کہ وہ ایمان نہ لا سکے۔ یسعیاؔہ ایک اَور جگہ کہتے ہیں: ”خُدا نے اُن کی آنکھوں کو اَندھا اَور دلوں کو سخت کر دیا ہے، تاکہ اَیسا نہ ہو کہ اَپنی آنکھوں سے دیکھ سکیں، اَور اَپنے دلوں سے سمجھ سکیں، اَور تَوبہ کریں کہ میں اُنہیں شفا بخشُوں۔“ یسعیاؔہ نے یہ اِس لیٔے کہا کیونکہ یسعیاؔہ نے خُداوؔند کا جلال دیکھا تھا اَور اُن کے بارے میں کلام بھی کیا۔ اِس کے باوُجُود بھی یہُودیوں کے کیٔی رہنما اُن پر ایمان تو لے آئے۔ لیکن وہ فریسیوں کی وجہ سے اَپنے ایمان کا اقرار نہ کرتے تھے کیونکہ اُنہیں خوف تھا کہ وہ یہُودی عبادت گاہ سے خارج کردیئے جایٔیں گے؛ دراصل وہ خُدا کی طرف سے عزّت پانے کی بجائے اِنسانوں کی طرف سے عزّت پانے کے زِیادہ مُتلاشی تھے۔ تَب حُضُور عیسیٰ نے پُکار کر کہا، ”جو کویٔی مُجھ پر ایمان لاتا ہے، وہ نہ صِرف مُجھ پر بَلکہ میرے بھیجنے والے پر بھی ایمان لاتا ہے۔ اَور جَب وہ مُجھ پر نظر ڈالتا ہے تو میرے بھیجنے والے کو دیکھتا ہے۔ میں دُنیا میں نُور بَن کر آیا ہُوں تاکہ جو مُجھ پر ایمان لایٔے وہ تاریکی میں نہ رہے۔ ”اگر کویٔی میری باتیں سُنتا ہے اَور اُن پر عَمل نہیں کرتا تو میں اُسے مُجرم نہیں ٹھہراتا کیونکہ میں دُنیا کو مُجرم ٹھہرانے نہیں آیا بَلکہ نَجات دینے آیا ہُوں۔ جو مُجھے ردّ کرتا ہے اَور میری باتیں قبُول نہیں کرتا اُس کا اِنصاف کرنے والا ایک ہے یعنی میرا کلام جو آخِری دِن اُسے مُجرم ٹھہرائے گا۔ کیونکہ میں نے اَپنی طرف سے کُچھ نہیں کہا بَلکہ آسمانی باپ جِس نے مُجھے بھیجا ہے اُن ہی نے مُجھے سَب کچھ کہنے کا حُکم دیا ہے۔ میں جانتا ہُوں کہ اُن کا حُکم بجا لانا اَبدی زندگی کی طرف لے جاتا ہے۔ لہٰذا میں وُہی کہتا ہُوں جِس کے کہنے کا حُکم مُجھے باپ نے دیا ہے۔“