YouVersion Logo
تلاش

یُوحنّا 12:12-28

یُوحنّا 12:12-28 UCV

اگلے دِن عوام جو عید کے لیٔے آئے ہویٔے تھے، یہ سُن کر کہ حُضُور عیسیٰ بھی یروشلیمؔ آ رہے ہیں، کھجوُر کی ڈالیاں لے کر آپ کے اِستِقبال کو نکلے اَور نعرے لگانے لگے، ”ہوشعنا!“ ”مُبارک ہیں وہ جو خُداوؔند کے نام سے آتے ہیں!“ ”اِسرائیلؔ کا بادشاہ مُبارک ہے!“ حُضُور عیسیٰ ایک کمسِن گدھے کو لے کر اُس پر سوارہوگئے، جَیسا کہ کِتاب مُقدّس میں لِکھّا ہے: ”اَے صِیّونؔ کی بیٹی، تُو مت ڈر؛ دیکھ، تیرا بادشاہ آ رہا ہے، وہ گدھے کے بچّے پر بیَٹھا ہُواہے۔“ شروع میں تو حُضُور عیسیٰ کے شاگرد کُچھ نہ سمجھے کہ یہ کیا ہو رہا ہے۔ لیکن بعد میں جَب حُضُور عیسیٰ اَپنے جلال کو پہُنچے تو اُنہیں یاد آیا کہ یہ سَب باتیں آپ کے بارے میں لکھی ہویٔی تھیں اَور یہ کہ لوگوں کا یہ سلُوک بھی اُن ہی باتوں کے مُطابق تھا۔ جَب حُضُور عیسیٰ نے آواز دے کر لعزؔر کو قبر سے باہر بُلایا اَور اُسے مُردوں میں سے زندہ کیا تُو یہ لوگ بھی آپ کے ساتھ تھے اَور اُنہُوں نے یہ خبر ہر طرف پھیلا دی تھی۔ بہت سے اَور لوگ، بھی یہ سُن کر کہ حُضُور عیسیٰ نے ایک بہت بڑا معجزہ دکھایا ہے، آپ کے اِستِقبال کو نکلے۔ فرِیسی یہ دیکھ کر ایک دُوسرے سے کہنے لگے، ”ذرا سوچو تو آخِر ہمیں کیا حاصل ہُوا۔ دیکھو ساری دُنیا اُس کے پیچھے کیسے چل رہی ہے!“ جو لوگ عید کے موقع پر عبادت کرنے کے لیٔے آئےتھے اُن میں بعض یُونانی بھی تھے۔ وہ فِلِپُّسؔ کے پاس آئے، جو گلِیل کے شہر بیت صیؔدا کا باشِندہ تھا، اَور اُس سے درخواست کرنے لگے۔ ”جَناب، ہم حُضُور عیسیٰ کو دیکھنا چاہتے ہیں۔“ فِلِپُّسؔ نے اَندریاسؔ کو بتایا؛ اَور پھر دونوں نے آکر حُضُور عیسیٰ کو خبر دی۔ حُضُور عیسیٰ نے اُنہیں جَواب دیا، ”اِبن آدمؔ کے جلال پانے کا وقت آ پہنچا ہے۔ میں تُم سے سچ سچ کہتا ہُوں کہ جَب تک گیہُوں کا دانہ خاک میں مِل کر فنا نہیں ہو جاتا، وہ ایک ہی دانہ رہتاہے۔ لیکن اگر وہ فنا ہو جاتا ہے، تو بہت سے دانے پیدا کرتا ہے۔ جو آدمی اَپنی جان کو عزیز رکھتا ہے، اُسے کھویٔے گا لیکن جو دُنیا میں اَپنی جان سے عداوت رکھتا ہے وہ اُسے اَبدی زندگی کے لیٔے محفوظ رکھےگا۔ جو کویٔی میری خدمت کرنا چاہتاہے اُسے لازِم ہے کہ میری پیروی کرے؛ تاکہ جہاں میں ہُوں، وہاں میرا خادِم بھی ہو۔ جو میری خدمت کرتا ہے میرا آسمانی باپ اُسے عزّت بَخشیں گے۔ ”اَب میرا دل گھبراتا ہے، تو کیا میں یہ کہُوں؟ ’اَے باپ، مُجھے اِس گھڑی سے بچائے رکھ‘؟ ہر گز نہیں، کیونکہ اِسی لیٔے تو میں آیا ہُوں کہ اِس گھڑی تک پہنچو۔ اَے باپ، اَپنے نام کو جلال بَخش!“ تَب آسمان سے ایک آواز سُنایٔی دی، ”میں نے جلال بَخشا ہے اَور پھر بخشُوں گا۔“