پیدائش 7:39-15

پیدائش 7:39-15 UCV

اَور کچھ ہی عرصہ کے بعد یُوسیفؔ کے آقا کی بیوی کی نظر یُوسیفؔ پر پڑی اَور اُس نے یُوسیفؔ کو، ”مباشرت کرنے پر مجبُور کیا!“ لیکن یُوسیفؔ نے اِنکار کر دیا اَور اَپنی مالکن سے کہا، ”میں اِس گھر کا مختار ہُوں اَور اِس وجہ سے میرے آقا کو گھر کی فکر کرنے کی کوئی ضروُرت نہیں، اُنہُوں نے اَپنے گھر کا سَب کچھ میرے سُپرد کر رکھا ہے۔ اِس گھر میں مُجھ سے بڑا کویٔی نہیں اَور میرے آقا نے آپ کے سِوا کویٔی شَے میرے اِختیار سے باہر نہیں رکھی کیونکہ آپ اُن کی بیوی ہو۔ پھر بھلا میں اَیسی ذلیل حرکت کیوں کروں اَور خُدا کی نظر میں گُنہگار بنُوں؟“ اِس طرح اُس کا اِصرار روز بروز بڑھتا گیا لیکن یُوسیفؔ نے اُس سے ہم بِستر ہونے یا اُس کے ساتھ رہنے سے بھی اِنکار کر دیا۔ ایک دِن وہ کسی کام سے گھر میں داخل ہویٔے اَور گھر کے لوگوں میں سے کویٔی بھی اَندر مَوجُود نہ تھا۔ تو پُطیفؔار کی بیوی نے یُوسیفؔ کا پیراہن پکڑ لیا اَور کہا، ”میرے ساتھ ہم بِستری کرو۔“ لیکن وہ اَپنا پیراہن اُس کے ہاتھ میں چھوڑکر گھر سے باہر چلےگئے۔ جَب اُس عورت نے دیکھا کہ وہ اَپنا پیراہن اُس کے ہاتھ میں چھوڑکر گھر سے باہر بھاگ گئے، تو اُس نے اَپنے گھر کے خادِموں کو آواز دی اَور اُن سے کہا، ”دیکھو، کیا یہ عِبرانی غُلام ہمارے پاس اِس لیٔے بُلایا گیا ہے کہ وہ میرا مضحکہ اُڑائے۔ وہ یہاں میرے پاس ہم بِستری کرنے آیا، لیکن مَیں چِلّانے لگی۔ جَب اُس نے دیکھا کہ میں مدد کے لیٔے چِلّا رہی ہُوں تو وہ اَپنا پیراہن میرے پاس چھوڑکر گھر سے باہر بھاگ گیا۔“