پیدائش 9:3-20

پیدائش 9:3-20 UCV

لیکن یَاہوِہ خُدا نے آدمؔ کو پُکارا اَور پُوچھا، ”تُم کہاں ہو؟“ آدمؔ نے جَواب دیا، ”مَیں نے باغ میں آپ کی آواز سُنی اَور مَیں ڈر گیا کیونکہ مَیں ننگا تھا اِس لیٔے مَیں چھُپ گیا۔“ اَور یَاہوِہ نے فرمایا، ”تُمہیں کِس نے بتایا کہ تُم ننگے ہو؟ کیا تُم نے اُس درخت کا پھل کھایا ہے، جسے کھانے سے مَیں نے تُمہیں منع کیا تھا؟“ آدمؔ نے کہا، ”جِس عورت کو آپ نے یہاں میرے ساتھ رکھا ہے اُس نے مُجھے اُس درخت کا وہ پھل دیا اَور مَیں نے اُسے کھا لیا۔“ تَب یَاہوِہ خُدا نے عورت سے فرمایا، ”تُم نے یہ کیا کیا؟“ عورت نے کہا، ”سانپ نے مُجھے بہکایا اَور مَیں نے کھایا۔“ تَب یَاہوِہ خُدا نے سانپ سے کہا، ”چونکہ تُونے یہ کیا ہے، ”اِس لیٔے تُو گھریلو مویشیوں میں، اَور تمام جنگلی جانوروں میں ملعُون ٹھہرا! تُو اَپنے پیٹ کے بَل رینگے گا، اَور اَپنی عمر بھر خاک چاٹے گا۔ اَور مَیں تیرے اَور عورت کے درمیان، اَور تیری نَسل اَور اُس کی نَسل کے درمیان؛ عداوت ڈالوں گا؛ وہ تیرا سَر کُچلے گا، اَور تُو اُس کی اِیڑی پر کاٹے گا۔“ پھر خُدا نے عورت سے فرمایا، ”مَیں تمہارے دردِ حَمل کو بہت بڑھاؤں گا؛ تُو درد کے ساتھ بچّے جنے گی۔ اَور تیری رغبت اَپنے خَاوند کی طرف ہوگی، اَور وہ تُجھ پر حُکومت کرےگا۔“ اَور خُدا نے آدمؔ سے فرمایا، ”چونکہ تُم نے اَپنی بیوی کی بات مانی اَور اُس درخت کا پھل کھایا، ’جسے کھانے سے مَیں نے منع کیا تھا،‘ ”اِس لیٔے زمین تمہارے سبب سے ملعُون ٹھہری، تُم محنت اَور مشقّت کرکے عمر بھر اُس کی پیداوار کھاتے رہوگے۔ وہ تمہارے لیٔے کانٹے اَور اُونٹ کٹارے اُگائے گی، اَور تُم کھیت کی سبزیاں کھاؤگے۔ تُم اَپنے ماتھے کے پسینے کی روٹی کھاؤگے: جَب تک کہ تُم زمین میں پھر لَوٹ نہ جاؤ، اِس لیٔے کہ تُم اُسی میں سے نکالے گئے ہو؛ کیونکہ تُم خاک ہو اَور خاک ہی میں پھر لَوٹ جاؤگے۔“ آدمؔ نے اَپنی بیوی کا نام حوّاؔ رکھا، اِس لیٔے کہ وہ تمام زندوں کی ماں ہے۔