اعمال 1:7-8

اعمال 1:7-8 UCV

تَب اعلیٰ کاہِن نے اِستِفنُسؔ سے پُوچھا، ”کیا یہ اِلزامات دُرست ہیں؟“ اِستِفنُسؔ نے جَواب دیا: ”میرے بھائیو اَور بُزرگو، میری سُنو! خُدا کا جلال ہمارے بُزرگ حضرت اَبراہامؔ پر اُس وقت ظاہر ہُوا جَب وہ حارانؔ میں مُقیم ہونے سے پہلے مسوپتامیہؔ، میں رہتے تھے۔ خُدا نے اُن سے فرمایا، ’اَپنے وطن اَور اَپنے لوگوں کو چھوڑکر، اَور اُس مُلک میں جا بس، جو مَیں تُجھے دِکھاؤں گا۔‘ ”چنانچہ آپ نے کَسدیوں کی سرزمین کو چھوڑ دیا اَور حارانؔ میں جا بسے۔ اُن کے والد کی وفات کے بعد، خُدا نے اُنہیں اِس مُلک میں لا بسایا جہاں اَب تُم بسے ہویٔے ہو۔ خُدا نے اُنہیں یہاں کچھ بھی مِیراث میں نہیں دیا، ایک گز زمین بھی نہیں۔ لیکن وعدہ ضروُر کیا کہ میں یہ زمین تُجھے اَور تیرے بعد تیری نَسل کے قبضہ میں دے دُوں گا حالانکہ اُس وقت حضرت اَبراہامؔ کے کویٔی اَولاد نہ تھی۔ خُدا نے حضرت اَبراہامؔ سے فرمایا: ’چار سَو بَرس تک تیری نَسل ایک دُوسرے مُلک میں پردیسیوں کی طرح رہے گی، اَور وہاں کے لوگ اُسے غُلامی میں رکھیں گے اَور اُس سے بدسلُوکی سے پیش آتے رہیں گے۔ خُدا نے فرمایا، لیکن مَیں اُس قوم کو جو اُسے غُلام بنائے گی سزا دُوں گا، اَور اُس کے بعد تمہاری نَسل کے لوگ وہاں سے باہر نکل کر اِس جگہ میری عبادت کریں گے۔‘ اَور خُدا نے حضرت اَبراہامؔ سے ایک عہد باندھا جِس کا نِشان ختنہ تھا۔ چنانچہ جَب حضرت اَبراہامؔ اِصحاقؔ کے باپ بنے اَور اِصحاقؔ آٹھ دِن کے ہو گئے تو حضرت اَبراہامؔ نے حضرت اِصحاقؔ کا ختنہ کیا۔ پھر حضرت اِصحاقؔ یعقوب کے باپ بنے، اَور حضرت یعقوب ہماری قوم کے بَارہ قبیلوں کے باپ بنے۔