اعمال 1:28-10

اعمال 1:28-10 UCV

جَب ہم سلامتی سے ساحِل پر پہُنچ گیٔے، تو ہمیں مَعلُوم ہُوا کہ جَزِیرہ کا نام مالٹاؔ ہے۔ وہاں کے جَزِیرہ کے باشِندوں نے ہمارے ساتھ بڑی مہربانی کا سلُوک کیا۔ تیز بارش ہو رہی تھی اَور سردی بھی زوروں پر تھی اِس لیٔے اُنہُوں نے آگ جَلائی اَور ہماری خاطِر تواضع کی۔ پَولُسؔ نے سُوکھی لکڑیاں جمع کرکے گٹھّا بنایا اَور جَب وہ اُسے آگ میں ڈالنے لگے، تو آگ کی گرمی کی وجہ سے، ایک زہریلا سانپ، لکڑیوں میں سے نکل کر پَولُسؔ کے ہاتھ پر لِپٹ گیا۔ جَب جَزِیرہ کے باشِندوں نے سانپ کو اُن کے ہاتھ سے لٹکتے ہویٔے دیکھا تو آپَس میں کہنے لگے، ”یہ آدمی ضروُر کویٔی خُونی ہے؛ یہ سمُندر میں غرق ہونے سے زندہ بچ گیا، لیکن اِنصاف کی دیوی اِنہیں زندہ نہیں چھوڑے گی۔“ مگر پَولُسؔ نے سانپ کو آگ میں جھٹک دیا اَور اُنہیں کویٔی نُقصان نہ ہُوا۔ وہ لوگ اِنتظار میں تھے کہ اُس کا بَدن سُوج جائے گا اَور وہ مَر کے ڈھیر ہو جائے گا۔ لیکن کافی اِنتظار کے بعد جَب پَولُسؔ کو کویٔی ضرر نہ پہُنچا تو اُنہُوں نے اَپنا خیال بدل دیا اَور کہنے لگے کہ یہ تو کویٔی معبُود ہے۔ وہ علاقہ اُس جَزِیرہ کے حاکم پُبلِیُسؔ، کی مِلکیّت میں تھا۔ اُس نے ہمیں اَپنے گھر پر مدعو کیا اَور تین دِن تک ہماری خُوب خاطِر تواضع کی۔ پُبلِیُسؔ کا باپ بُخار اَور پیچش کے باعث بیمار پڑتھا۔ پَولُسؔ اُس کی عیادت کرنے گیٔے اَور دعا کے بعد اَپنے ہاتھ اُس پر رکھے اَور اُسے شفا بخشی۔ جَب اَیسا ہُوا، تو اُس جَزِیرہ کے باقی مریض بھی آکر شفا پانے لگے۔ جزیرے میں باقی بیمار آئے اَور صحتیاب ہو گئے۔ اُنہُوں نے ہماری بڑی عزّت کی اَور جَب ہم آگے جانے کے لیٔے تیّار ہویٔے تو سفر کے لیٔے ہماری ضروُرت کی ساری چیزیں جہاز پر رکھوا دیں۔