اعمال 37:2-47

اعمال 37:2-47 UCV

یہ باتیں سُن کر اُن کے دِلوں پر چوٹ لگی، تَب اُنہُوں نے پطرس اَور دُوسرے رسولوں سے کہا، ”اَے بھائیو، ہم کیا کریں؟“ پطرس نے اُن سے جَواب دیا، ”تَوبہ کرو اَور تُم میں سے ہر ایک، اَپنے گُناہوں کی مُعافی کے لیٔے یِسوعؔ المسیح کے نام پر پاک ‏غُسل لو۔ تو تُم پاک رُوح اِنعام میں پاؤگے۔ اِس لیٔے یہ وعدہ تُم سے اَور تمہاری اَولاد سے ہے اَور اُن سَب سے بھی ہے جو اُس سے دُور ہیں جنہیں خُداوؔند ہمارا خُدا اَپنے پاس بُلائے گا۔“ پطرس نے اَور بہت سِی باتوں سے خبردار کیا اَور اُنہیں نصیحت فرمائی، ”اَپنے آپ کو اِس گُمراہ قوم سے بچائے رکھو۔“ جنہوں نے پطرس کا پیغام قبُول کیا اُنہیں پاک ‏غُسل دیا گیا، اَور اُس دِن تقریباً تین ہزار آدمیوں کے قریب اُن میں شامل ہو گئے۔ اُنہُوں نے خُود کو رسولوں سے، تعلیم پانے رِفاقت رکھنے، روٹی توڑنے اَور دعا کرنے کے لیٔے وقف کر دیا۔ رسولوں کے ذریعہ بہت سے معجزے اَور نِشان دِکھائے گیٔے اَور ہر شخص پر خوف طاری ہو گیا۔ حُضُور المسیح پر ایمان لانے والے تمام افراد اِکٹھّے رہتے تھے اَور تمام چیزوں میں ایک دُوسرے کو شریک سمجھتے تھے۔ وہ اَپنی جائداد اَور مال و اَسباب بیچ بیچ کر ہر ایک کو اُس کی ضروُرت کے مُطابق وہ رقم تقسیم کر دیا کرتے تھے۔ وہ ہر روز ایک دِل ہوکر بیت المُقدّس کے صحن میں جمع ہوتے تھے۔ اَپنے گھروں میں روٹی توڑتے تھے اَور اِکٹھّے ہوکر خُوشی اَور صَاف دِلی سے کھانا کھاتے تھے۔ وہ خُدا کی تمجید کرتے تھے اَور سَب لوگوں کی نظر میں مقبُول تھے۔ اَور خُداوؔند نَجات پانے والوں کی تعداد میں روز بروز اِضافہ کرتے رہتے تھے۔