اعمال 14:2-47

اعمال 14:2-47 UCV

اِس پر پطرس باقی گیارہ رسولوں کے ساتھ، کھڑے ہو گئے اَور اُونچی آواز میں لوگوں سے یُوں خِطاب کیا: ”اَے یہُودیوں اَور یروشلیمؔ کے تمام باشِندو، میری بات توجّہ سے سُنو؛ میں بتاتا ہُوں کہ یہاں کیا ہو رہاہے۔ جَیسا تُم سمجھ رہے ہو، یہ آدمی نشہ میں نہیں ہیں کیونکہ ابھی تو صُبح کے نَو ہی بجے ہیں۔ بَلکہ، یہ وہ بات ہے جو یوُایلؔ نبی کی مَعرفت کہی گئی تھی: ” ’آخِری دِنوں میں، خُدا کا فرمان ہے، مَیں تمام لوگوں پر اَپنا رُوح نازل کروں گا۔ اَور تمہارے بیٹے اَور تمہاری بیٹیاں نبُوّت کریں گی، تمہارے نوجوان رُویا، اَور تمہارے بُزرگ خواب دیکھیں گے۔ بَلکہ میں اُن دِنوں میں اَپنے بندوں اَور بندیوں پر بھی، اَپنا رُوح نازل کروں گا، اَور وہ نبُوّت کریں گے۔ میں اُوپر آسمان پر معجزے اَور نیچے زمین پر کرشمے دِکھاؤں گا، یعنی خُون اَور آگ اَور گاڑھا دُھواں۔ سُورج تاریک ہو جائے گا اَور چاند خُون کی طرح سُرخ اِس سے قبل کہ خُداوؔند کا عظیم و جلیل دِن آ پہُنچے۔ اَورجو کویٔی خُداوؔند کا نام لے گا نَجات پایٔےگا۔‘ ”اَے اِسرائیلیوں، یہ باتیں سُنو: یِسوعؔ ناصری ایک شخص تھے جنہیں خُدا نے تمہارے لیٔے بھیجا تھا اَور اِس بات کی تصدیق اُن عظیم معجزوں، کارناموں اَور نِشانوں سے ہوتی ہے، جسے خُدا نے یِسوعؔ کی مَعرفت تمہارے درمیان دِکھائے، جَیسا کہ تُم خُود بھی جانتے ہو۔ یہ شخص یِسوعؔ خُدا کے مُقرّرہ اِنتظام اَور علم سابق کے مُطابق پکڑوائے گیٔے؛ تو تُم نے، یِسوعؔ کو بےشَرع کے ہاتھوں، صلیب پر ٹنگوا کر مار ڈالا۔ لیکن خُدا نے یِسوعؔ کو موت کے، شِکنجہ سے چھُڑا کر زندہ کر دیا، کیونکہ یہ ناممکن تھا کہ وہ موت کے قبضہ میں رہتے۔“ کیونکہ حضرت داویؔد یِسوعؔ کے بارے میں فرماتے ہیں: ” ’مَیں خُداوؔند کو ہمیشہ اَپنے سامنے دیکھتا رہا۔ کیونکہ وہ میری داہنی طرف ہے، اِس لیٔے مُجھے جُنبش نہ ہوگی۔ چنانچہ میرا دِل خُوش ہے اَور میری زبان شادمان؛ بَلکہ میرا جِسم بھی اُمّید میں قائِم رہے گا، کیونکہ تُو مُجھے قبر میں چھوڑ نہیں دے گا، اَور نہ ہی اَپنے مُقدّس فرزند کے جِسم کے سَڑنے کی نَوبَت ہی نہ آنے دیں گے۔ تُونے مُجھے زندگی کی راہیں دِکھائیں؛ تُو اَپنے دیدار کی خُوشی سے مُجھے بھر دے گا۔‘ ”اَے بنی اِسرائیلؔ، میں قوم کے بُزرگ داویؔد کے بارے میں تُم سے دِلیری کے ساتھ کہہ سَکتا ہُوں کہ وہ فوت ہویٔے دفن بھی ہویٔے، اَور اُن کی قبر آج بھی ہمارے درمیان مَوجُود ہے۔ لیکن وہ نبی تھے اَور جانتے تھے کہ خُدا نے اُن سے قَسم کھا کر وعدہ کیا ہے کہ اُن کی نَسل میں سے ایک شخص اُن کے تخت پر بیٹھے گا۔ آپ نے بطور پیشین گوئی، حُضُور المسیح کے مُردوں میں سے جی اُٹھنے کا ذِکر کیا، نہ تُو وہ اَپنے فرزند کو قبر میں چھوڑے گا اَور اُن کے جِسم کے سَڑنے کی نَوبَت ہی نہ آنے دیں گے۔ یِسوعؔ کو خُدا نے زندہ کیا اِس کے ہم سَب گواہ ہیں۔ یِسوعؔ خُدا کی داہنی طرف سربُلند ہویٔے، اَور باپ سے پاک رُوح حاصل کیا جِس کا وعدہ کیا گیا تھا۔ یہ اُسی رُوح کا نُزُول ہے جسے تُم دیکھتے اَور سُنتے ہو۔ کیونکہ داویؔد تو آسمان پر نہیں چڑھے پھر بھی وہ خُود فرماتے ہیں، ” ’خُداتعالیٰ نے میرے خُداوؔند سے فرمایا: ”میری داہنی طرف بیٹھو جَب تک کہ مَیں تمہارے دُشمنوں کو تمہارے پاؤں کے نیچے نہ کر دُوں۔“ ‘ ”اِس لیٔے اِسرائیلؔ کا سارا گھرانہ یقین جان لے کہ خُدا نے اُسی یِسوعؔ کو جسے تُم نے صلیب پر مصلُوب کیا، خُداوؔند بھی ٹھہرایا اَور المسیح بھی۔“ یہ باتیں سُن کر اُن کے دِلوں پر چوٹ لگی، تَب اُنہُوں نے پطرس اَور دُوسرے رسولوں سے کہا، ”اَے بھائیو، ہم کیا کریں؟“ پطرس نے اُن سے جَواب دیا، ”تَوبہ کرو اَور تُم میں سے ہر ایک، اَپنے گُناہوں کی مُعافی کے لیٔے یِسوعؔ المسیح کے نام پر پاک ‏غُسل لو۔ تو تُم پاک رُوح اِنعام میں پاؤگے۔ اِس لیٔے یہ وعدہ تُم سے اَور تمہاری اَولاد سے ہے اَور اُن سَب سے بھی ہے جو اُس سے دُور ہیں جنہیں خُداوؔند ہمارا خُدا اَپنے پاس بُلائے گا۔“ پطرس نے اَور بہت سِی باتوں سے خبردار کیا اَور اُنہیں نصیحت فرمائی، ”اَپنے آپ کو اِس گُمراہ قوم سے بچائے رکھو۔“ جنہوں نے پطرس کا پیغام قبُول کیا اُنہیں پاک ‏غُسل دیا گیا، اَور اُس دِن تقریباً تین ہزار آدمیوں کے قریب اُن میں شامل ہو گئے۔ اُنہُوں نے خُود کو رسولوں سے، تعلیم پانے رِفاقت رکھنے، روٹی توڑنے اَور دعا کرنے کے لیٔے وقف کر دیا۔ رسولوں کے ذریعہ بہت سے معجزے اَور نِشان دِکھائے گیٔے اَور ہر شخص پر خوف طاری ہو گیا۔ حُضُور المسیح پر ایمان لانے والے تمام افراد اِکٹھّے رہتے تھے اَور تمام چیزوں میں ایک دُوسرے کو شریک سمجھتے تھے۔ وہ اَپنی جائداد اَور مال و اَسباب بیچ بیچ کر ہر ایک کو اُس کی ضروُرت کے مُطابق وہ رقم تقسیم کر دیا کرتے تھے۔ وہ ہر روز ایک دِل ہوکر بیت المُقدّس کے صحن میں جمع ہوتے تھے۔ اَپنے گھروں میں روٹی توڑتے تھے اَور اِکٹھّے ہوکر خُوشی اَور صَاف دِلی سے کھانا کھاتے تھے۔ وہ خُدا کی تمجید کرتے تھے اَور سَب لوگوں کی نظر میں مقبُول تھے۔ اَور خُداوؔند نَجات پانے والوں کی تعداد میں روز بروز اِضافہ کرتے رہتے تھے۔