2 شموایلؔ 6:9-13

2 شموایلؔ 6:9-13 UCV

جَب مفِیبوستؔ بِن یُوناتانؔ بِن شاؤل داویؔد کے پاس آیا تو اُس نے جھُک کر داویؔد کا اِحترام کیا۔ داویؔد نے کہا، ”مفِیبوستؔ!“ اُس نے جَواب دیا، ”آپ کا خادِم حاضِر ہے۔“ پھر داویؔد نے اُس سے کہا، ”ڈرنے کی کوئی بات نہیں، کیونکہ مَیں تو تیرے باپ یُوناتانؔ کی خاطِر تُجھ پر مہربانی کرنا چاہتا ہُوں۔ میں وہ ساری زمین جو تیرے دادا شاؤل کی مِلکیّت تھی تُجھے لَوٹا دُوں گا اَور تُو ہمیشہ میرے دسترخوان پر کھانا کھایا کرےگا۔“ مفِیبوستؔ نے آداب بجا لاکر کہا، ”آپ کا خادِم کیا چیز ہے کہ آپ مجھ جَیسے مریل کُتّے کی پروا کریں؟“ تَب بادشاہ نے شاؤل کے خادِم ضیباؔ کو طلب کیا اَور اُس سے کہا، ”مَیں نے شاؤل اَور اُس کے گھرانے کی ہر ایک چیز تیرے آقا کے پوتے کو دے دی ہے۔ پس تُم، تمہارے بیٹے اَور تمہارے نوکر اُس زمین پر اُس کے لیٔے کاشتکاری کریں اَور فصل لے کر آئیں تاکہ تمہارے آقا کے پوتے کے گھر کا خرچ چلے۔ اَور تیرے آقا کا پوتا مفِیبوستؔ ہمیشہ میرے دسترخوان پر کھانا کھائے گا۔“ (اَور ضیباؔ کے پندرہ بیٹے اَور بیس خادِم تھے)۔ تَب ضیباؔ نے بادشاہ سے کہا، ”آپ کا خادِم وُہی کرےگا جِس کا میرے آقا بادشاہ نے اَپنے خادِم کو حُکم دیا ہے۔“ لہٰذا مفِیبوستؔ داویؔد کے دسترخوان پر شہزادوں یعنی بادشاہ کے اَپنے بیٹوں کی طرح کھانا کھانے لگا۔ اَور مفِیبوستؔ کا ایک نوجوان بیٹا تھا جِس کا نام میکاؔ تھا اَور ضیباؔ کے گھرانے کے سارے لوگ مفِیبوستؔ کے خادِم تھے۔ اَور مفِیبوستؔ یروشلیمؔ میں رہتا تھا کیونکہ وہ ہمیشہ بادشاہ کے دسترخوان پر کھانا کھاتا تھا اَور وہ دونوں پاؤں سے لنگڑا تھا۔