YouVersion Logo
تلاش

2 شموایلؔ 1:3-21

2 شموایلؔ 1:3-21 UCV

شاؤل اَور داویؔد کے گھرانوں کے مابین طویل عرصہ تک جنگ جاری رہی۔ داویؔد قوی سے قوی تر اَور شاؤل کا خاندان کمزور سے کمزور تر ہوتا گیا۔ اَور حِبرونؔ میں داویؔد کے یہاں بیٹے پیدا ہُوئے۔ اُس کا پہلوٹھا امنُونؔ تھا جو یزرعیلی احِینوعمؔ کے بطن سے تھا۔ اُس کا دُوسرا بیٹا کِلیابؔ تھا جو کرمِلی نابالؔ کی بِیوہ ابیگیلؔ کے بطن سے تھا۔ تیسرا اَبشالومؔ تھا جو گیشُور کے بادشاہ تلمی کی بیٹی معکہؔ کے بطن سے تھا۔ چوتھا ادُونیّاہؔ تھا جو حگِیّت کے بطن سے تھا۔ پانچواں شفطیاہؔ تھا جو ابیطالؔ کے بطن سے تھا اَور چھٹا اِترِعامؔ تھا جو داویؔد کی بیوی عِگلاہؔ کے بطن سے تھا۔ یہ داویؔد کے یہاں حِبرونؔ میں پیدا ہُوئے تھے۔ شاؤل اَور داویؔد کے گھرانوں کی جنگ کے دَوران ابنیرؔ نے شاؤل کے گھرانے میں اَپنے آپ کو خُوب طاقتور بنا لیا تھا۔ اَور شاؤل کی ایک داشتہ تھی جِس کا نام رِصفاہؔ تھا اَورجو ایّہؔ کی بیٹی تھی۔ اَور اِشبوستؔ نے ابنیرؔ سے کہا، ”تُم میرے باپ کی داشتہ کے پاس کیوں گئے؟“ اِشبوستؔ کی اِس بات پر ابنیرؔ بہت غُصّہ ہُوا اَور کہنے لگاکہ، ”کیا میں یہُوداہؔ کے کسی کُتّے کا سَر ہُوں؟ آج کے دِن تک مَیں تمہارے باپ شاؤل کے گھرانے، اُس کے کُنبہ اَور دوستوں کا وفادار رہا ہُوں اَور مَیں نے تُجھے داویؔد کے حوالہ نہیں کیا۔ پھر بھی اَب تُم مُجھ پر اِس عورت سے بدکاری کرنے کا اِلزام لگاتے ہو؟ خُدا ابنیرؔ کے ساتھ وَیسا ہی بَلکہ اُس سے بھی زِیادہ کریں اگر مَیں داویؔد سے وُہی سلُوک نہ کروں جِس کی یَاہوِہ نے قَسم کھا کر اُس سے وعدہ کیا تھا۔“ یعنی یہ کہ بادشاہی شاؤل کے گھرانے سے مُنتقل کرکے داویؔد کے تخت کو اِسرائیل اَور یہُوداہؔ پر دانؔ سے بیرشبعؔ تک قائِم کروں۔ اَور اِشبوستؔ نے ابنیرؔ کو کویٔی اَور لفظ کہنے کی جُرأت نہ کی کیونکہ وہ اُس سے ڈرتا تھا۔ پھر ابنیرؔ نے اَپنی طرف سے داویؔد کو یہ کہنے کے لیٔے قاصِد بھیجے کہ، ”یہ مُلک کس کا ہے؟ میرے ساتھ عہد کر لے اَور مَیں تمام اِسرائیل کو تمہاری طرف مائل کرنے کے لیٔے تمہاری مدد کروں گا۔“ داویؔد نے کہا، اَچھّا، مَیں تمہارے ساتھ عہد کروں گا لیکن مَیں تُجھ سے ایک بات کا مطالبہ کرتا ہُوں کہ جَب تُو مُجھے مِلنے کو آئے تو شاؤل کی بیٹی میکلؔ کو اَپنے ساتھ لے کر آنا ورنہ میرے سامنے مت آنا۔ تَب داویؔد نے شاؤل کے بیٹے اِشبوستؔ کے پاس یہ مطالبہ کرتے ہُوئے قاصِد بھیجے، ”کہ میری بیوی میکلؔ جِس کو مَیں نے فلسطینیوں کی سَو کھلڑیاں دے کر بیاہا تھا میرے حوالہ کر دیں۔“ لہٰذا اِشبوستؔ نے حُکم دیا اَور اُسے اُس کے خَاوند پَلطیؔ ايلؔ بِن لائش سے چھین لیا تاہم اُس کا خَاوند بحوریمؔ تک راستہ بھر اُس کے پیچھے پیچھے روتا ہُوا اُس کے ساتھ گیا۔ ابنیرؔ نے اُس سے کہا، ”واپس گھر چلا جا۔“ پس وہ واپس چلا گیا۔ اَور ابنیرؔ نے اِسرائیل کے بُزرگوں سے صلاح مشورہ کیا اَور کہا، ”کچھ عرصہ ہُوا، تُم داویؔد کو اَپنا بادشاہ بنانا چاہتے تھے۔ اَب بنالو کیونکہ یَاہوِہ کا داویؔد سے وعدہ ہے، ’میں اَپنے خادِم داویؔد کے ذریعہ سے اَپنی قوم اِسرائیل کو فلسطینیوں اَور اُن کے تمام دُشمنوں کے ہاتھ سے چھُڑاؤں گا۔‘ “ اَور ابنیرؔ نے بنی بِنیامین سے بھی بذاتِ خُود باتیں کیں اَور ابنیرؔ وہ سَب باتیں جو اِسرائیل اَور بِنیامین کے گھرانے کے لوگ کرنا چاہتے تھے داویؔد کو بتانے کے لیٔے حِبرونؔ گئے۔ جَب ابنیرؔ جِس کے ہمراہ بیس آدمی تھے حِبرونؔ میں داویؔد کے پاس آیا، تو داویؔد نے اُس کے اَور اُس کے آدمیوں کے لیٔے ضیافت کی۔ ابنیرؔ نے داویؔد سے کہا، ”مُجھے اِجازت دو کہ فوراً جاؤں اَور اَپنے آقا بادشاہ کے لیٔے تمام اِسرائیل کو جمع کروں تاکہ وہ آپ کے ساتھ عہدوپیمان کرو اَور تُم اُن سَب پر اَپنی دِلی مرضی کے مُطابق حُکمرانی کرو۔“ چنانچہ داویؔد نے ابنیرؔ کو رخصت کیا اَور وہ سلامت چلا گیا۔

پڑھیں 2 شموایلؔ 3