2 کُرِنتھِیوں 12:1-24

2 کُرِنتھِیوں 12:1-24 UCV

ہمیں فخر ہے: ہمارا ضمیر وفاداری سے گواہی دیتاہے کہ ہم لوگ دُنیا والوں کے اَور خاص طور پر، تمہارے ساتھ تعلّقات میں، خُدا داد پاکیزگی اَور سچّائی کے ساتھ پیش آتے رہے ہیں۔ جو دُنیوی حِکمت کی نہیں بَلکہ خُدا کے فضل کی بدولت ہے۔ ہم تُمہیں وُہی باتیں لِکھتے ہیں جو سچّی ہیں اَور جنہیں تُم پڑھ سکتے ہو اَور مانتے بھی ہو اَور اُمّید ہے کہ آخِر تک مانتے رہوگے۔ تُم نے کسی حَد تک تُو یہ بات مان لی ہے، اَور پُوری طرح مان بھی لوگے کہ جِس طرح ہم تمہارے لیٔے باعث فخر ہیں اُسی طرح تُم بھی خُداوؔند یِسوعؔ کے واپسی کے دِن تک ہمارے لیٔے فخر کا باعث ہوگے۔ اِسی بھروسے پر مَیں نے اِرادہ کیا تھا کہ پہلے، تمہارے پاس آؤں تاکہ تُمہیں دُگنی خُوشی حاصل ہو۔ اَور تمہارے پاس سے مَکِدُنیہؔ کے صُوبہ کو چلا جاؤں اَور وہاں سے واپسی پر تُم لوگوں سے ایک بار پھر ملوں، تاکہ تُم مُجھے یہُودیؔہ کی طرف روانہ کر دو۔ کیا تُم لوگ یہ سوچتے ہو کہ مَیں نے اَپنا اِرادہ بدل دیا اَور مَیں اَیسا دُنیادار ہُوں کہ پکّا اِرادہ کر ہی نہیں سَکتا؟ اَور اگر کرتا ہُوں تو اُس میں ”ہاں کی، ہاں“ بھی ہوتی ہے اَور ”نہیں کی، نہیں“ بھی۔ جِس طرح خُدا کا قول حق ہے اُسی طرح ہمارا قول اگر ”ہاں“ میں ہے تو ”ہاں“ ہی رہتاہے، ”نہیں“ مَیں نہیں بدلتا۔ سِیلاسؔ، تِیمُتھِیُس اَور مَیں نے جِس خُدا کے بیٹے یِسوعؔ المسیح کی مُنادی تمہارے درمیان کی ہے اُس میں کویٔی ”ہاں“ اَیسی نہ تھی جو ”نہیں“ میں بدل سکتی تھی۔ بَلکہ اُس کی ”ہاں“ ہمیشہ ”ہاں“ ہی رہی۔ کیونکہ خُدا کے جتنے بھی وعدے ہیں اُن سَب کی ”ہاں“ المسیح ہیں۔ اِسی لیٔے ہم المسیح کے وسیلہ سے ”آمین“ کہتے ہیں تاکہ خُدا کا جلال ظاہر ہو۔ خُدا ہی ہے جو ہمیں اَور تُمہیں المسیح میں قائِم کرتا ہے۔ خُدا نے ہی ہمیں مَسح کیا ہے، خُدا نے ہی ہم پر اَپنی مُہر بھی لگا دی ہے، اَور پاک رُوح ہمارے دِلوں میں ڈال کر، گویا آنے والی برکتوں کا بیَعانہ اَدا کر دیا ہے۔ خُدا گواہ ہے کہ میں کُرِنتھُسؔ میں تمہارے پاس میں اَپنی زندگی داؤں پر لگا کر اِس لیٔے نہیں آیا کہ تُم میری سخت کلامی سے بچے رہو۔ ہمارا یہ مقصد نہیں ہے کہ ہم تمہارے ایمان کے بارے میں تُم پر حُکم چلائیں، ہم آپ کی خُوشنودی میں آپ کے ہم خدمت ہیں، بَلکہ تُم تو اَپنے ایمان پر مضبُوطی سے قائِم ہو۔