1 شموایلؔ 1:30-8

1 شموایلؔ 1:30-8 UCV

داویؔد اَور اُس کے آدمی تیسرے دِن صِقلاگ جا پہُنچے۔ عمالیقی جُنوبی علاقہ اَور صِقلاگ پر اَچانک چڑھ آئے اَور اُنہُوں نے حملہ کرکے صِقلاگ کو جَلا دیا۔ اَور عورتوں کو اَور اُن سَب کو جو اُس میں تھے کیا جَوان کیا ضعیف اسیر کر لیا۔ اُنہُوں نے اُن میں سے کسی کو جان سے نہ مارا لیکن جَب گیٔے تو اُنہیں اُٹھالے گیٔے۔ جَب داویؔد اَور اُس کے آدمی صِقلاگ شہر میں آئے تو اُنہُوں نے دیکھا کہ اِسے آگ سے تباہ کر دیا گیا ہے اَور اُن کی بیویوں اَور بیٹے اَور بیٹیوں کو اسیر کر لیا گیا ہے۔ لہٰذا داویؔد اَور اُس کے آدمی چِلّا چِلّاکر رونے لگے حتّیٰ کہ اُن میں رونے کی طاقت باقی نہ رہی۔ داویؔد کی دونوں بیویاں یزرعیلؔ کی احِینوعمؔ اَور کرمِلؔ کے نابالؔ کی بِیوہ ابیگیلؔ اسیر کرلی گئی تھیں۔ داویؔد بڑا پریشان تھا کیونکہ وہ لوگ اُسے سنگسار کرنے کی باتیں کرنے لگے تھے۔ اِس لیٔے کہ ہر ایک کا دِل اَپنے بیٹوں اَور بیٹیوں کے لیٔے بڑا رنجیدہ تھا لیکن داویؔد نے یَاہوِہ اَپنے خُدا میں قُوّت پائی۔ تَب داویؔد نے احِیملکؔ کے بیٹے ابیاترؔ کاہِنؔ سے کہا، ”میرے پاس افُود لاؤ۔“ اَور ابیاترؔ اُسے اُس کے پاس لے آیا۔ اَور داویؔد نے یَاہوِہ سے پُوچھا، ”کیا میں اُن چھاپہ ماروں کا پیچھا کروں؟ کیا میں اُنہیں جا لُوں گا؟“ یَاہوِہ نے فرمایا، ”اُن کا تعاقب کر۔ یقیناً تُو اُنہیں جا لے گا اَور اسیروں کو چھُڑانے میں کامیاب ہوگا۔“