1 شموایلؔ 1:21-6

1 شموایلؔ 1:21-6 UCV

اَور داویؔد نوبؔ میں احِیملکؔ کاہِنؔ کے پاس آئے اَور جَب احِیملکؔ داویؔد سے مِلے تو وہ کانپ اُٹھے اَور اُنہُوں نے پُوچھا، ”آپ اکیلے کیوں؟ آپ کے ساتھ کویٔی اَور کیوں نہیں؟“ داویؔد نے احِیملکؔ کاہِنؔ کو جَواب دیا، ”بادشاہ نے ایک خاص کام میرے سُپرد کیا ہے اَور مُجھ سے کہا ہے، ’آپ کے خاص مقصد اَور آپ کی ہدایات کے متعلّق کسی کو کویٔی علم نہ ہو۔‘ میرے آدمیوں کی بات تو مَیں نے اُنہیں بتا دی ہے کہ وہ مُجھے ایک مقام پر ملیں۔ اِس وقت آپ کے پاس کیا دستیاب ہے؟ مُجھے پانچ چپاتیاں یا جو کچھ بھی آپ کے پاس ہے دے دیں۔“ لیکن اُس کاہِنؔ نے داویؔد کو جَواب دیا، ”میرے پاس عام روٹیاں نہیں ہیں۔ البتّہ کچھ مُقدّس روٹیاں مَوجُود ہیں، آدمی اُنہیں کھا سکتے ہیں بشرطیکہ وہ عورتوں سے الگ رہے ہُوں۔“ داویؔد نے کاہِنؔ کو جَواب دیا، ”درحقیقت چند روز سے عورتیں ہم سے الگ رہی ہیں۔ چاہے سفر مَعمولی ہی کیوں نہ ہو، جَب کبھی میں روانہ ہوتا ہُوں میرے آدمیوں کے بَدن پاک ہوتے ہیں۔ اَور آج تو وہ مُقدّس کھانے کے لیٔے ضروُر ہی پاک ہوں گے۔“ لہٰذا اُس کاہِنؔ نے اُسے نذر کی روٹی دے دی کیونکہ اَور روٹی وہاں نہیں تھی فقط نذر کی روٹی تھی جو یَاہوِہ کے آگے سے اُٹھائی گئی تھی اَور اُس دِن جَب وہ اُٹھائی گئی تو اُس کے عوض گرم روٹی رکھی گئی تھی۔